- کفایت شعاری: پنجاب کے ایک وزیر کیلیے 5 کروڑ روپے سے تین گاڑیاں خرید لی گئیں
- پنڈی: کنویں سے بچی کی لاش ملنے کا کیس حل، سفاک پڑوسی نے زیادتی کے بعد قتل کیا
- حکومت کے پاس ایکس کی بندش کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، وزارت داخلہ
- سیکرٹری وفاقی وزارت تعلیم نے اسکولوں میں صفائی مہم کا آغاز کردیا
- ’’سلیکشن کمیٹی نے بڑے ناموں کی کمزور ٹیم منتخب کی‘‘
- جعلی بلنگ اور بوگس انٹریز پر گرفتار گیپکو افسران کا جسمانی ریمانڈ منظور
- پی این آئی ایل؛ قانون میں ایسی لسٹوں کی کوئی گنجائش نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- سعودی وفد کے دورے سے پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی، وزیراعظم
- وزیراعلیٰ پنجاب کا ہر تنُور کے باہر قیمت میں کمی کا بینر آویزاں کرنے کا حکم
- پی بی 9 کے 4پولنگ اسٹیشنز میں دوبارہ الیکشن کیخلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس
- خراب فارم، کپتان سے لڑائی! ہاردک کی ٹی20 ورلڈکپ شمولیت مشکل
- امارات میں طوفانی بارش، پاکستان آنے اور جانے والی پروازیں متاثر
- لاہور میں لڑکی کو بلیک میل کرنے والا لڑکا گرفتار، ویڈیو سامنے آگئی
- کراچی سے کم عمر بچیوں کو لاپتہ کرنے میں مخصوص گروہ ملوث ہے، پولیس
- وزیرخزانہ سے ورلڈ بینک کے صدر کی ملاقات،ڈیجیٹلائزیشن پروگرام کی حمایت
- 9 مئی کیسز؛ پراسیکیوٹرز نے جج کیخلاف ریفرنس دائر کردیا، ملزمان کو ریلیف دینے کا الزام
- الخدمت فاؤنڈیشن کی بارش و سیلاب سے متاثر ہزاروں افراد کیلیے امدادی سرگرمیاں
- کراچی؛ پولیس مقابلے میں گینگ وار کمانڈر ہلاک
- توشہ خانہ ریفرنس؛ نیب نے نواز شریف کو کلین چٹ دیدی
- عامر نے بیٹنگ (جُوا) کمپنی کیساتھ معاہدہ معطل کردیا
اینتھریکس کا مہلک زہر ہماری تکلیف دور کرسکتا ہے، تحقیق
ہارورڈ: اینتھریکس ایک زہریلا اور جان لیوا مادّہ ہے جو ایک خطرناک جرثومے سے خارج ہوتا ہے، لیکن اب چوہوں پر گئے تجربات سے معلوم ہوا ہے کہ اس سے کئی طرح کے درد اور تکالیف کی جاسکتی ہیں۔
بیسیلس اینتھریسِس نامی ایک خردبینی جرثومہ مٹی اور دیگر جانداروں میں پایا جاتا ہے۔ چھوٹی سلاخ نما شکل کے یہ بیکٹیریا سانسوں کے جان نیوا انفیکشن میں مبتلا کرکے ایک تندرست انسان کو گھنٹوں میں مار سکتے ہیں۔ اسی وجہ سے اینتھریکس کو دنیا کے خطرناک ’’حیاتیاتی ہتھیاروں‘‘ (بایولاجیکل ویپنز) میں بھی شمار کیا جاتا ہے۔
تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اینتھریکس کے زہریلے مرکبات تکلیف کے سگنل کو تبدیل کردیتے ہیں جس سے اذیت ناک درد بھی کم یا ختم کیا جاسکتا ہے۔ یہ مرکزی اعصابی نظام پر اثرانداز ہوسکتے ہیں۔ یہ تحقیق ہارورڈ میڈیکل اسکول کے سائنسدانوں نے کی ہے جس کی تفصیلات 20 دسمبر کو شائع ہوئی ہیں۔
ماہرین نے اینتھریکس کے زہر کو تھوڑا بدل کر مختلف سالمات پر رکھ کر درد کا ا حساس دماغ تک پہنچانے والے اعصابی خلیات (نیورونز) پر آزمایا۔ اس طرح نیورون سے اعصابی سگنلز کا راستہ بدل گیا اور درد میں کمی واقع ہونے لگی۔ اس سے قبل کینسر تھراپی کےلیے بھی اینتھریکس کی تبدیل شدہ کیفیت کو استعمال کیا گیا تھا۔
البتہ درد کش دوا کے طور پر ابھی یہ طریقہ صرف ابتدائی درجے میں ہے۔ لیکن سائنسدانوں نے اعصابی اور امنیاتی نظاموں میں خردبینی جانداروں (خرد نامیوں) کے کردارپرغور ضرور کیا ہے تاہم انسانوں پر آزمائش ابھی بہت دور ہے۔
تحقیق سے پتا چلا ہے کہ ہے کہ اینتھریکس سے احساس والے نیورون سُن ہوجاتے ہیں۔ یہ عصبیے گینگلیا میں ہوتے ہیں جہاں سے درد کے سگنل خارج ہوتے ہیں اور ہمیں بے چین کردیتے ہیں۔ لیکن اینتھریکس بیکٹیریا کے پروٹین ایک پیچیدہ طریقے سے سگنل کے پورے نظام کو تبدیل کرتے ہیں۔ اس طرح تکلیف کا احساس بہت کم بلکہ تقریباً ختم ہوتا چلا جاتا ہے۔
چوہوں کے بعد پیٹری ڈش میں انسانی دماغی خلیات پربھی اینتھریکس کی آزمائش کی گئی ہے جس کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔