جاری کھاتے کا خسارہ 40ماہ کی بلند ترین سطح پر

سلمان صدیقی  منگل 21 دسمبر 2021
 دسمبر میں برآمدات میں اضافہ اور درآمدات میں کمی متوقع ہے، معاشی تجزیہ کار ۔ فوٹو فائل

دسمبر میں برآمدات میں اضافہ اور درآمدات میں کمی متوقع ہے، معاشی تجزیہ کار ۔ فوٹو فائل

کراچی: نومبر میں جاری کھاتے کا خسارہ ( کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسٹ) 1.91 ارب ڈالر تک پہنچ گیا جو 40ماہ میں بلند ترین ہے۔

اسٹیٹ بینک کے ٹویٹر ہینڈل پر ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ درآمدات میں اضافے کی وجہ سے کرنٹ اکائونٹ خسارہ جو اکتوبر میں 1.76 ارب ڈالر تھا، نومبر میں بڑھ کر 1.91 ارب ڈالر ہوگیا۔ اس

سلسلے میں ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے پاک کویت انویسٹمنٹ کمپنی کے ریسرچ ہیڈ سمیع اﷲ طارق نے کہا کہ کرنٹ اکائونٹ خسارہ توقع سے کم رہا ہے۔ کرنٹ اکائونٹ خسارہ 2سے ڈھائی ارب ڈالر رہنے کی توقع ظاہر کی جارہی تھی۔

اسماعیل اقبال سیکیورٹیز کے ریسرچ ہیڈ فہدرئوف نے کہا کہ اسٹیٹ بینک اور پاکستان بیوروآف اسٹیٹکس کے اعدادوشمار میں بھی تضاد پایا جاتا ہے۔ اسٹیٹ بینک نے درآمدات کا حجم پی بی ایس کے اعدادوشمار کے مقابلے میں ڈیڑھ ارب ڈالر کم رپورٹ کیا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نومبر میں خریدی گئی کچھ گڈز کی ادائیگیاں اسی مہینے میں نہیں کی گئیں۔ یہ رقم اب آنے والے مہینوں میں شامل ہوگی اور دسمبر میں کرنٹ اکائونٹ خسارے میں مزید اضافے کا امکان ہوگا۔

سمیع اﷲ طارق کے مطابق دسمبر میں برآمدات سے ہونے والی آمدنی میں 20تا 30کروڑ ڈالر اضافہ متوقع ہے، جب کہ درآمدات 70تا 80کروڑ ڈالر کم ہونے کا اندازہ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔