مشرقی تیمور میں یتیم بچیوں سے جنسی زیادتی پر پادری کو 12 سال قید

ویب ڈیسک  منگل 21 دسمبر 2021
پادری نے نواحی علاقے میں یتمیوں کیلیے پناہ گاہ بنائی تھی، فوٹو: فائل

پادری نے نواحی علاقے میں یتمیوں کیلیے پناہ گاہ بنائی تھی، فوٹو: فائل

مشرقی تیمور میں بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے پر چرچ کے 84 سالہ پادری کو 12 سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مشرقی تیمور کی عدالت نے امریکی پادری رچرڈ ڈیش باچ کو 12 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ عدالت کے حکم پر مجرم کو جیل بھیج دیا گیا۔ پادری پر چرچ میں زیر نگہداشت یتیم اور مالی طور پر کمزور بچیوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام تھا۔

مشرقی تیمور میں پہلی بار کسی سخت گیر کیتھولک پادری پر جنسی زیادتی کا مقدمہ چلا ہے۔ اُن کو 14 سال سے کم عمر بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے 14 الزامات کے ساتھ ساتھ چائلڈ پورنوگرافی اور گھریلو تشدد کے ایک الزام کا بھی سامنا تھا۔

رچرڈ ڈیش باچ نے مشرقی تیمور کے دور دراز کے علاقے اوکیس میں 1990 کی دہائی کے اوائل میں یتیموں اور کمزور بچوں کے لیے پناہ گاہ کی بنیاد رکھی تھی۔

مقدمے کی سماعت گزشتہ ماہ مکمل ہونے سے پہلے کئی بار ملتوی کر دی گئی تھی اور فیصلہ سنانے میں بھی تاخیر ہوئی۔مشرقی تیمورکی 98 فیصد آبادی کیتھولک عیسائیوں پر مشتمل ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔