لاہور کے جامعہ منظورالاسلامیہ میں دہشتگردی کے لئے ریکی کرنے والا ملزم ذہنی مریض نکلا

ویب ڈیسک  منگل 11 فروری 2014

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کیلئے سبسکرائب کریں

لاہور: دینی درسگاہ مدرسہ منظور الاسلامیہ میں دہشتگردی کے لئے ریکی کرنے والے ملزم نے اپنی باتوں سے ملک بھر میں سنسنی پھیلا دی تاہم چند ہی گھنٹوں کی تفتیش کے بعد راز یہ کھلا کہ اس کا تعلق کسی دہشتگرد تنظیم سے نہیں بلکہ وہ ذہنی مریض ہے۔ 

ایکسپریس نیوز کے مطابق منگل کی صبح  صوابی سے تعلق رکھنے والا سید سلیمان نامی نوجوان جامعہ منظور الاسلامیہ میں پہنچا اور اس نے مدرسے میں داخلے کی خواہش ظاہر کی ، مدرسے کی انتظامیہ سے گفتگو کے دوران اس نے اپنا تعلق ملک کے خفیہ ادارے سے ظاہر کیا جس پر انتظامیہ نے اس کی تلاشی لی تو اس کے قبضے سے شہر کا نقشہ، اصلی شناختی کارڈ اور ایک بند موبائل برآمد ہوا۔

انتظامیہ کی جانب سے پولیس کو سید سلمان کے بارے میں اطلاع دی گئی تو ان سے پہلے میڈیا پہنچ گیا، ایکپسریس نیوز سے بات کرتے ہوئے سید سلمان نے اعتراف کیا کہ اسے ملک میں لسانی اور فرقہ وارانہ آگ بھڑکانے کے لئے جامعہ منظور الاسلامیہ میں دہشتگردی کا ٹاسک ملا تھا اور ہدایت کی گئی تھی کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نظروں میں آئے بغیر مدرسے کی مناسب ریکی کی جائے تاکہ مقصد کا حصول ممکن ہوسکے۔ سلمان نے بتایا کہ کہ لاہور سے پہلے کراچی میں بھی رہ چکا ہے تاہم ہدف میں ناکامی پر اسے یہاں بھجوایا گیا۔

پولیس کی جانب سے ملزم سے تفتیش کے بعد عقدہ کھلا کے سید سلمان ذہنی مریض ہے اور اس کا تعلق کس بھی  دہشت گروپ سے نہیں بلکہ میڈیا کے سامنے کی گئی تمام باتیں اس کی ذہنی اختراع ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔