- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
پولنگ اسٹیشن پر حملہ؛ صوبائی وزیر شاہ محمد کے بھائی اور بیٹے پرمقدمہ درج
بنوں: تحصیل بکاخیل میں پولنگ اسٹیشن پر حملہ کرنے کے جرم میں صوبائی وزیر شاہ محمد خان وزیر کے بھائی سمیت 21 افراد پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق خیبرپختون خوا کے جنوبی ضلع بنوں کی تحصیل بکاخیل میں بلدیاتی انتخابات کے روز پولنگ اسٹیشن پر حملے میں ملوث صوبائی وزیر شاہ محمد خان وزیر کے بھائی سمیت 21 افراد پر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
مقدمے میں صوبائی وزیر شاہ محمد خان وزیر کا بیٹا امیدوار تحصیل بکا خیل ملک مامون خان بھی شامل ہے، مقدمے میں چار پولیس اہلکار بھی شامل ہیں، جو صوبائی وزیر کے بھائی ملک گل باز خان کے ساتھ ڈیوٹی پر تعنیات تھے، مقدمے میں تمام ملزمان پر تحصیل بکا خیل کے چند پولنگ اسٹیشنز سے انتخابی مواد چھیننے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
دوسری جانب بنوں کی تحصیل بکاخیل میں انتخابات ملتوی ہونے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، ڈی آر او اور ریٹرننگ افسر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔ جے یو آئی کے وکیل کامران مرتضیٰ نے الیکشن کمیشن میں الزام عائد کیا کہ صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ مسلح افراد کے ہمراہ پولنگ میٹریل لے کر فرار ہوئے، جب کہ ان کے بھائی اور بیٹے بھی اس کارروائی میں براہ راست ملوث ہیں، جب کہ ایف آئی آر میں وزیر اور انکے بھائی کی جگہ پولیس نے نامعلوم افراد درج کیا۔
چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ ڈی آر او صاحب آپ تو بنوں کے ڈپٹی کمشنر بھی ہیں یہ سب کیسے اور کیوں ہوا، یہ معاملہ انتہائی سنجیدہ نوعیت کا ہے، منطقی انجام تک پہنچائیں گے، کوئی حکومتی عہدیدار ملوث ہوا تو اس کے خلاف بھی کارروائی ہوگی، کسی نے ملزمان کو بچانے کی کوشش کی تو وہ نہیں بچے گا۔
چیف الیکشن کمشنر نے ڈی پی او بنوں کی بھی سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ اس سے زیادہ اور کیا ہوگا کہ پولنگ سٹیشن سے عملہ اغواء ہوگیا، خواتین کو پولنگ اسٹیشنز سے اغواء کرنا انتہائی سنگین واقعہ ہے، پولنگ اسٹیشنز کو تباہ و برباد کر دینا معمولی بات نہیں، پولیس کے پاس تحریری درخواستیں بھی آئی تھیں اور بیانات بھی۔
ڈی پی اوبنوں نے جواب دیا کہ ڈی ایس پی کینٹ بنوں کی سربراہی میں جے آئی ٹی تشکیل دے دی ہے، ابھی تک 18 مشکوک افراد کو گرفتار کرکے تحقیقات کی جا رہی ہیں، شکایت کنندگان اور مغوی پولیس اہلکاروں کے بیانات بھی قلمبند کر چکے۔
الیکشن کمیشن نے صوبائی وزیر شاہ محمد کو نوٹس جاری کردیا، جب کہ الیکشن کمیشن نے شاہ محمد کے بھائی اور بیٹے کو بھی نوٹس جاری کر دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔