- پاکستان دنیا میں امن مشن کیلئے فوج دینے والا دوسرابڑا ملک ہے، آئی ایس پی آر
- عمران نے خود کو اور اپنی حکومت کو بچانے کے لیے این آر او مانگا، وزیراعظم
- بلوچستان کے 32 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات جاری، 1584 امیدوار بلامقابلہ منتخب
- مجرم امپورٹڈ حکومت نے آزادی مارچ کے شرکاء کے خلاف پولیس کی وحشت آزمائی، عمران خان
- بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں مزید 2 کشمیری نوجوان شہید
- 11 جماعتوں نے سیاسی بدروحوں کے علاج کی ڈیوٹی مجھ خاکسار کو دی ہے، رانا ثناء
- بجلی کا شارٹ فال 5 ہزار 538 میگاواٹ سے تجاوز کرگیا
- ٹائٹل کے قریب خالی ہاتھ رہنے پر کوہلی کو شائقین نے ’چوکلی‘ بنادیا
- ویسٹ انڈیز سے سیریز؛ ہتھیاروں کو تیز دھار بنانے کا ’عبوری‘ انتظام
- کیا بیساکھیوں کے سہارے یا آئی ایم ایف کی خیرات سے حکومت چلائی جائے گی، شیخ رشید
- غیر قانونی تعمیرات کیخلاف کارروائی کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کے سپرد
- حکومت نے چند درآمدی اشیا کی درآمد پر پابندی ختم کردی
- چیمپیئنز لیگ فائنل میں ریال میڈرڈ فاتح، لیورپول ٹرافی کے حصول میں ناکام
- پاک بھارت آبی تنازعات پر بات چیت کے لیے پاکستانی وفد بھارت روانہ
- امریکا میں پالتو کتے نے دنیا کے معمر ترین کتے کا اعزاز حاصل کرلیا
- جاپان میں ہارڈ ڈسک تباہ کرنے والی مشینیں مقبول
- انسانی جسم میں ازخود گھل کر ختم ہونے والا ’پیس میکر‘
- کیا بیوی کا ہمدرد ہونا زن مریدی ہے؟
- 2018 میں چارٹر آف اکانومی کی تجویز کو نظرانداز کیا گیا، وزیراعظم
- نائیجیریا؛ گِرجا گھر میں بھگدڑ مچنے سے 31 افراد ہلاک
مراقبہ ہمیں بیماریوں کے خلاف بھی مضبوط بناتا ہے، تحقیق

مراقبے کے بعد ایسے 220 جین زیادہ سرگرم دیکھے گئے جو امیون سسٹم کو مضبوط بنانے میں اہم ہیں۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)
فلوریڈا: امریکی ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ مراقبہ کرنے سے ہمارا امنیاتی نظام (امیون سسٹم) بھی مضبوط ہوتا ہے جو ہمیں مختلف بیماریوں سے بچانے میں بہت مددگار ثابت ہوتا ہے۔
یہ تحقیق ایسے 106 رضاکاروں پر کی گئی جنہوں نے ’سمیاما مراقبہ‘ کیا تھا۔
سمیاما مراقبے میں 8 دن تک بالکل خاموش رہا جاتا ہے، روزانہ دس گھنٹے مراقبہ کیا جاتا ہے، کسی بھی قسم کا گوشت بالکل بھی نہیں کھایا جاتا، جبکہ مقررہ وقت پر سونے اور جاگنے کے معمول پر سختی سے عمل کیا جاتا ہے۔
تحقیق کےلیے سمیاما مراقبہ شروع کرنے سے پہلے، درمیان میں اور ختم ہوجانے کے بعد تمام رضاکاروں سے خون کے نمونے لیے گئے۔
ان نمونوں کے تجزیئے سے معلوم ہوا کہ مراقبے کے بعد ان رضاکاروں میں ایسے 220 جین زیادہ سرگرم ہوگئے تھے جو براہِ راست امیون سسٹم سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان میں وہ 68 جین بھی شامل تھے جو کسی بھی وائرس کا حملہ ناکارہ بنانے میں بطورِ خاص ہماری مدد کرتے ہیں۔
خاص بات یہ رہی کہ امیون سسٹم کا ردِعمل بڑھنے کے باوجود ان میں سے کسی رضاکار کو تکلیف یا بیماری کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔
ان فوائد کے علاوہ، رضاکاروں میں سانس لیتے دوران آکسیجن جذب کرنے کا عمل بہتر ہوا، انفرادی سطح پر خلیوں کی صحت میں بہتری آئی جبکہ بیماریوں کا باعث بننے والے فاسد مادّوں کا اخراج بھی زیادہ ہونے لگا جو اچھی صحت کی علامت ہے۔
یہ تحقیق مختلف امریکی اداروں میں مشترکہ طور پر انجام دی گئی جس کے سربراہ یونیورسٹی آف فلوریڈا کے ڈاکٹر وجیندرن چندرن تھے۔
’’فی الحال ہم نے صرف اتنا ثابت کیا ہے کہ مراقبے سے ہمارا جسم اندرونی طور پر بھی بیماریوں کے خلاف مضبوط ہوتا ہے،‘‘ ڈاکٹر وجیندرن نے کہا۔
اب وہ اسی نوعیت کی مزید تحقیقات پر کام کررہے ہیں تاکہ مراقبے اور یوگا جیسی قدیم مشقوں کے اثرات زیادہ تفصیل سے، ٹھوس سائنسی شہادتوں کے ساتھ، سامنے لائے جاسکیں۔
نوٹ: مذکورہ بالا تحقیق کی تفصیلات ’’پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز‘‘ کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہوئی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔