منہ کی بیمارکیفیت کئی جسمانی اور دماغی امراض کی وجہ قرار

ویب ڈیسک  جمعـء 24 دسمبر 2021
منہ کی خراب صحت سے نفسیاتی، دماغی اور جسمانی امراض کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ فوٹو: فائل

منہ کی خراب صحت سے نفسیاتی، دماغی اور جسمانی امراض کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ فوٹو: فائل

برمنگھم: ہزاروں افراد کے منہ کے اندر کی خراب اورغیرصحتمندانہ کیفیت کا جائزہ لینے کے بعد ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ مسوڑھوں کی بیماری سے کئی طرح کی جسمانی بلکہ دماغٰ بیماریاں بھی جنم لے سکتی ہیں۔

برطانیہ میں 60 ہزار سے زائد افراد پر ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اگر منہ کی اندرونی کیفیت خراب ہو تو امراضِ قلب، ازخودامنیاتی اور خواتین میں حمل کی پیچیدگیوں جیسے امراض پیدا ہوسکتے ہیں۔ اس طرح منہ سے کئی امراض کا دروازہ کھل جاتا ہے۔

جامعہ برمنگھم میں واقع انسٹی ٹیوٹ آف اپلائیڈ ہیلتھ ریسرچ سے وابستہ ڈاکٹر جوت سنگھ چندن کے مطابق بیمارمنہ سے پورا جسم متاثر ہوتا ہے اور خطرے کی بات یہ ہے کہ خود دماغی صحت پر اس کا گہرا اثر ہوتا ہے۔ ان امراض میں الزائیمر بھی سرِ فہرست ہیں۔

اس سے قبل کی گئی تحقیق بتاتی ہے کہ دانت اور منہ کے امراض بلڈپریشرمیں اضافہ کرسکتا ہے۔ اب برطانیہ میں طبی ڈیٹا بیس سے 64 ہزارایسے افراد کا ڈیٹا لیا گیا جو مسوڑھوں اوردانتوں کی بیماری میں مبتلا تھے۔

اس ضمن میں ساڑھے تین سال کا فالواپ بھی کیا ہے جس کےتحت انفرادی طور پر ہرفرد سے منہ کے علاوہ دیگر امراض کےبارے میں پوچھا گیا۔ اس سے معلوم ہوا کہ منہ کی خراب صحت سے جوڑوں میں درد اور گٹھیا کا مرض 33 فیصد بڑھ جاتا ہے۔ اسی طرح امراضِ قلب اور فالج کا خطرہ 18 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔ لیکن اس سے بھی تشویشناک بات یہ ہے کہ اس سے دماغی امراض کا خطرہ 37 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔ ان میں نفسیاتی اور دماغی دونوں عارضے شامل ہیں جن میں الزائیمر، ڈپریشن اور دیگر امراض شامل ہیں۔

اسی تناظر میں ڈاکٹروں نے منہ کی صحت درست رکھنے پر زوردیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔