- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
منہ کی بیمارکیفیت کئی جسمانی اور دماغی امراض کی وجہ قرار
برمنگھم: ہزاروں افراد کے منہ کے اندر کی خراب اورغیرصحتمندانہ کیفیت کا جائزہ لینے کے بعد ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ مسوڑھوں کی بیماری سے کئی طرح کی جسمانی بلکہ دماغٰ بیماریاں بھی جنم لے سکتی ہیں۔
برطانیہ میں 60 ہزار سے زائد افراد پر ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اگر منہ کی اندرونی کیفیت خراب ہو تو امراضِ قلب، ازخودامنیاتی اور خواتین میں حمل کی پیچیدگیوں جیسے امراض پیدا ہوسکتے ہیں۔ اس طرح منہ سے کئی امراض کا دروازہ کھل جاتا ہے۔
جامعہ برمنگھم میں واقع انسٹی ٹیوٹ آف اپلائیڈ ہیلتھ ریسرچ سے وابستہ ڈاکٹر جوت سنگھ چندن کے مطابق بیمارمنہ سے پورا جسم متاثر ہوتا ہے اور خطرے کی بات یہ ہے کہ خود دماغی صحت پر اس کا گہرا اثر ہوتا ہے۔ ان امراض میں الزائیمر بھی سرِ فہرست ہیں۔
اس سے قبل کی گئی تحقیق بتاتی ہے کہ دانت اور منہ کے امراض بلڈپریشرمیں اضافہ کرسکتا ہے۔ اب برطانیہ میں طبی ڈیٹا بیس سے 64 ہزارایسے افراد کا ڈیٹا لیا گیا جو مسوڑھوں اوردانتوں کی بیماری میں مبتلا تھے۔
اس ضمن میں ساڑھے تین سال کا فالواپ بھی کیا ہے جس کےتحت انفرادی طور پر ہرفرد سے منہ کے علاوہ دیگر امراض کےبارے میں پوچھا گیا۔ اس سے معلوم ہوا کہ منہ کی خراب صحت سے جوڑوں میں درد اور گٹھیا کا مرض 33 فیصد بڑھ جاتا ہے۔ اسی طرح امراضِ قلب اور فالج کا خطرہ 18 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔ لیکن اس سے بھی تشویشناک بات یہ ہے کہ اس سے دماغی امراض کا خطرہ 37 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔ ان میں نفسیاتی اور دماغی دونوں عارضے شامل ہیں جن میں الزائیمر، ڈپریشن اور دیگر امراض شامل ہیں۔
اسی تناظر میں ڈاکٹروں نے منہ کی صحت درست رکھنے پر زوردیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔