- عمران خان کی وجہ سے آج آئی ایم ایف کو پاکستان پر اعتبار نہیں رہا، مریم نواز
- محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے برعکس کراچی میں خاطر خواہ بارش نہیں ہوئی
- پنجاب حکومت نے رات 9 بجے بازار بند کرنے کی پابندی ختم کردی
- 100کے نوٹ پر موجود دو غلطیاں دور کرنےکی ہدایت
- لیجنڈری کرکٹر ظہیر عباس کو طبیعت بہتر ہونے پر وینٹی لیٹر سے ہٹا دیا گیا
- عمران خان نے بغیر اجازت ریلی نکالی، مقدمہ درج ہوگا، وزیرداخلہ
- چھوٹے بچے کی جادوگری نے انٹرنیٹ صارفین کو حیران کردیا
- کراچی میں ڈپارٹمنٹل اسٹور آتشزدگی؛ کثیر المنزلہ عمارت قابلِ رہائش قرار
- شعیب اختر سعودی عرب کے سرکاری مہمان بن کر حج ادائیگی کیلئے روانہ
- دوحہ مذاکرات؛ امریکا اور طالبان کا بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق
- تاجروں کا عید تک کاروباری اوقات میں پابندی ختم کرنے کا مطالبہ
- کراچی؛ وائے فائی ڈیوائس کا توہین آمیز نام رکھنے والے ملزم کا جسمانی ریمانڈ
- منکی پاکس کے بڑھتے کیسسز، ڈبلیو ایچ او نے وارننگ جاری کردی
- سرکاری عمارتوں کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کا فیصلہ
- گاڑی میں کُشتی لڑنے کا انوکھا کھیل تیزی سے مقبول
- پریڈ گراؤنڈ جلسہ؛ پستول لے کر پنڈال میں داخل ہونے والا شخص گرفتار
- اربوں نوری سال کے فاصلے پر موجود کہکشاؤں کی تصاویر عکس بند
- دل کی صحت کے لیے اچھی نیند مفید قرار
- وزیراعظم کی اسپتال میں مولانا فضل الرحمان کی عیادت، نیک خواہشات کا اظہار
- بھارتی عدالت نے مسلم صحافی کو 14 روزہ ریمانڈ پر جیل بھیج دیا
وفاقی وزیراطلاعات کا فنی خدمات پر نیشنل ایوارڈ کے دوبارہ اجرا کا اعلان

فلم انڈسٹری کی بحالی کے لیے ہم ہر ممکن اقدامات اٹھائیں گے، فواد چوہدری - فوٹو:فائل
اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آئندہ سال پاکستان کے معروف موسیقاروں، آرٹسٹوں اور فلموں کے لیے 22 نیشنل ایوارڈز دیے جائیں گے، فلم، میوزک اور ٹی وی نیشنل ایوارڈز کے ذریعے تقریباً 25 کروڑ روپے سے زائد رقم موسیقاروں، فن کاروں اور فلم میکرز کو دی جائے گی۔
وزارت اطلاعات و نشریات، پاکستان ٹیلی ویژن اور پاکستان آرٹس کونسل کے مابین نیشنل ایوارڈز کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشت پر دستخطوں کی تقریب کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ماضی میں پاکستان کا بیانیہ پیش کرنے کے ذرائع کو کمزور کیا گیا، فلم، ڈرامہ اور موسیقی کے شعبے عدم توجہی کا شکار رہے، 60ء کی دہائی میں ہم دنیا کے تیسرے بڑے فلم میکر تھے جبکہ سینما گھروں کے اعتبار سے بھی پاکستان دنیا میں تیسرے یا چوتھے نمبر پر تھا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ نئی فلم پالیسی مکمل کرلی گئی ہے، فلم کی صنعت میں مراعات دی ہیں، مقامی مواد کی حوصلہ افزائی کے لئے غیر ملکی مواد پر ٹیکسز عائد کئے گئے ہیں، اکثر ٹیلی ویژن چینل غیر ملکی ڈرامے درآمد کرتے ہیں، ان سے مقامی سطح پر تیار ہونے والے ڈرامے بری طرح متاثر ہوتے ہیں، اشتہارات میں غیر ملکی اداکاروں کو ٹیلی کاسٹ کرنے سے ہمارے اپنے اداکاروں کا روزگار متاثر ہوتا ہے، بڑی کمپنیاں مقامی اداکاروں اور ماڈلز کو نظر انداز کر کے بیرون ملک سے ماڈلز اور ایکٹرز کو لے آتی ہیں، ایسے اشتہارات پر بھی ٹیکس لگائے جا رہے تاکہ اس طرح کے اقدامات کی حوصلہ شکنی ہو سکے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان میں خوبصورت مقامات موجود ہیں جہاں فلم سازی کے لئے این او سی کے طریقہ کار کو آسان بنایا جا رہا ہے، پی ٹی وی کے اندر فلمز ڈویژن بنایا جا رہا ہے، دو بڑی فلمیں آخری مراحل میں ہیں، ظہیر الدین بابر پر ازبکستان کے ساتھ جبکہ علامہ محمد اقبال پر ایران کے ساتھ مل کر فلمیں تیار کر رہے ہیں، یہ دونوں فلمیں ملٹی ملین ڈالرز کی ہوں گی، ان کی پروڈکشن اور کاسٹ انٹرنیشنل معیار کی ہوگی، ٹیپو سلطان پر فلم پرائیویٹ کمپنی کے ساتھ مل کر بنائی جا رہی ہے، پی ٹی وی فلمز پر نوجوان فلم میکرز کو مواقع فراہم کئے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوان فلم میکرز آگے آئیں، ہمارے ساتھ مل کر فلم پروڈیوس کریں، ہم انہیں مارکیٹنگ کی سہولیات سمیت ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے، فلم انڈسٹری کی بحالی کے لئے ہم ہر ممکن اقدامات اٹھائیں گے، سینما گھروں پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے بجلی کے نرخوں میں رعایت سمیت ٹیکسوں میں بھی کمی کی ہے، ایک سینما اسکرین سے 23 خاندانوں کو روزگار ملتا ہے، این سی او سی کے ساتھ مل کر سینما گھروں کو کھولنے کے لئے اقدامات اٹھائے، نان انڈین پنجابی فلموں کی اجازت دی۔
فواد چوہدری نے کہا کہ تفریحی چینلز کو پہلی مرتبہ حکومت کی اشتہارات کی پالیسی میں شامل کیا گیا ہے، ہم تفریحی چینلز کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ ہم پاکستان کی اسٹوری پیش کرنے کے لئے اپنے میڈیمز کو مضبوط بنائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔