- پنجاب کا ضمنی الیکشن طے شدہ تھا جس میں ڈبے پہلے سے بھرے ہوئے تھے، عمران خان
- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
- بلوچستان میں 24 تا 27 اپریل مزید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
- ازبکستان، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین شراکت داری کا اہم معاہدہ
- پی آئی اے تنظیم نو میں سنگ میل حاصل، ایس ای سی پی میں انتظامات کی اسکیم منظور
- کراچی پورٹ کے بلک ٹرمینل اور 10برتھوں کی لیز سے آمدن کا آغاز
- اختلافی تحاریر میں اصلاح اور تجاویز بھی دیجیے
- عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار
- ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو واپس کیوں لایا گیا؟ جواب آپکے سامنے ہے! سلمان بٹ کا طنز
- آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات
- وقت بدل رہا ہے۔۔۔ آپ بھی بدل جائیے!
- خواتین کی حیثیت بھی مرکزی ہے!
سویت یونین ٹوٹنے کے بعد امریکا طاقت کے نشے میں گھمنڈی ہوگیا، گوربا چوف
ماسکو: سابق صدر میخائل گوربا چوف نے کہا ہے کہ سوویت یونین کے ٹکڑے ٹکڑے ہونے کے بعد امریکا طاقت کے نشے میں مغرور ہوگیا اور کسی کے قابو میں نہیں رہا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سویت یونین کے سابق صدر گوربا چیف نے کہا ہے کہ سویت یونین کے ٹوٹنے سے امریکا واحد سپر پاور بن گیا۔ طاقت کے نشے نے امریکا کو مغرور بنا دیا ہے۔
90 سالہ گورباچوف نے مزید کہا کہ امریکا کی بالادستی کی خواہش اُسے نیٹو میں لے گئی اور اب امریکا اس فورس کے ذریعے یوکرین کا بہانہ بنا کر روس کی سرحدوں پر دباؤ ڈال رہا ہے۔
یہ خبر پڑھیں : یوکرین کیخلاف روسی جارحیت کے نتائج سنگین ہوں گے،امریکا کی وارننگ
سویت یونین کے آخری صدر گوربا چوف نے مزید کہا کہ ایسی صورت حال میں اپنی اجارہ داری کے زعم میں مبتلا امریکا اور مغرب کے ساتھ برابری کے تعلقات پر کیسے اعتماد کیا جا سکتا ہے۔
یوکرائن کے باعث پیدا ہونے والی صورت حال پر امریکا اور روس کے درمیان مستقبل قریب میں ہونے والے مذاکرات کا خیرمقدم کرتے ہوئے گورباچوف نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ مذاکرات کا کوئی نتیجہ نکلے گا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : سرحد کے قریب نیٹو فوجی تنصیبات پر روس کی حملے کی دھمکی
قبل ازیں روس کے صدر ویلادیمیر پوٹن نے بھی نیٹو افواج کے سرحدوں کی جانب بڑھنے پر امریکا کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ نیٹو افواج باز نہ آئی تو جوابی وار کریں گے۔
روسی صدر پوٹن نے اپنے بیان میں امریکا اور نیٹو سے سلامتی کے لیے قانونی ضمانتوں کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیٹو نئے ارکان بنانے سے گریز کرے اور سابق سوویت یونین کے ممالک میں اڈے بھی قائم نہ کرے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔