- بھارت ؛ مون سون بارشوں میں 4 منزلہ عمارت گرنے سے 19 افراد ہلاک
- کینیڈا؛ بینک ڈکیتی کے دوران 2 ملزمان ہلاک اور6 پولیس اہلکار زخمی
- ابھی ٹینکوں کے آگے لیٹنے کی ضرورت نہیں ہے، عمران خان کا کارکنوں کو جواب
- 2018 کے انتخابات میں پارٹی نے مجھے صوبائی نشست سے ہروایا، شاہ محمود قریشی
- آن لائن تضحیک نوعمروں میں خودکشی کے خیالات بڑھاسکتی ہے
- مرغیوں کی آواز سے اضطراب نوٹ کرنے والا سافٹ ویئر
- ٹھوڑی پر گٹار متوازن کرکے 5 کلومیٹر چلنے کا نیا ریکارڈ قائم
- پیپلز پارٹی مخالف جماعتیں دھاندلی کا جھوٹا واویلا کر رہی ہیں، شرجیل انعام میمن
- پی ٹی آئی کراچی کے صدر نے اپنے ہی رکن اسمبلی کیخلاف مقدمہ درج کرادیا
- جی-7 ممالک دنیا کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، چین
- ڈالر کی قدر میں مزید 1.28 روپے کی کمی
- کھیل پر توجہ دیکر ٹیم میں کم بیک کریں، رمیز کا احمد شہزاد کو مشورہ
- روس سے خام تیل کی خریداری کے معاملے میں اہم پیش رفت
- ایس ایچ او کے کمرے میں لیڈی ڈاکٹر پر تشدد
- اگر پوٹن عورت ہوتے تو یوکرین جنگ کا آغاز نہ کرتے، بورس جانسن
- ادارے نیوٹرل رہیں گے تو پی ٹی آئی جیسی غیر جمہوری جماعت جیت نہیں سکتی، بلاول
- بھارت کی جانب سے پاکستانی سفارت خانوں کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹس بلاک کرنیکا انکشاف
- 5 سے 11 سال کے بچوں کی ویکسی نیشن شروع کرنے کا فیصلہ
- ’’ڈراپ اِن پچز ناگزیر ہیں، تنقید کے باوجود لگ کررہیں گی‘‘
- والدین زبردستی کزن سے شادی کرنا چاہتے تھے، تشدد بھی کیا، دعا زہرہ
امریکی سائنسدانوں نے چاند کے لیے اڑن طشتری کا ڈیزائن پیش کردیا

ایم آئی ٹی کے سائنسدانوں نے چاند کی سطح پر معلق رہنے والی اڑن طشتری کا ڈیزائن پیش کیا ہے۔ فوٹو: بشکریہ ایم آئی ٹی
بوسٹن: اگرچہ اڑن طشتریوں اور خلائی مخلوق کا باہمی تعلق ہوتا ہے لیکن اب میسا چیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کے سائنسدانوں نے چاند کی تسخیر و تحقیق کے لیے ایک اڑن طشتری کا تصور پیش کیا ہے۔
یہ اڑن طشتری کسی سائنس فکشن فلموں کی طرح برقِ سکونی دھکیل قوت (الیکٹرواسٹیٹک ریپلشن) کے تحت چند پر کسی سائے کی طرح منڈلاتی رہے گی۔ بہت ہموار انداز میں یہ وہاں تحقیق کرسکے گی۔ وجہ یہ ہے کہ چاند پر کوئی حفاظتی فضا موجود نہیں اور اسی لیے وہاں سورج کا پلازمہ اور بالائے بنفشی (الٹرا وائلٹ) شعاعیں بوچھاڑ کی شکل میں گرتی رہتی ہیں۔
اس طرح چاند کی سطح پر مثبت چارج ہوتا ہے جو ایک ہلکی پھلکی اڑن طشتری کو ایک میٹر تک بلند کرسکتا ہے۔ عین اسی طرح ہم پلاسٹک کے ٹھوس ٹکڑے سے کاغذ کشش کرتے ہیں اور ہمارے بال بھی کھڑے ہوجاتے ہیں۔
اس طرح اڑن طشتری کسی گلائیڈر کی طرح اڑتی رہتی ہے۔ خیال ہے کہ اگر اڑن طشتری کے نیچے مائلر نامی مٹیریئل لگایا جائے تو اس پر مثبت چارج جمع ہوگا۔ اس طرح چاند کی سطح اور خود اڑن طشتری کی نچلی سطح کے مثبت چارج ایک دوسرے کو دفع کریں گے اور یہ ہوا میں معلق رہے گی۔
اب بھی خیال ہے کہ چاند کی ثقل اسے دوبارہ نیچے گراسکتی ہے جسے دور کرنے کے لیے اڑن طشتری کے اندر ہی مثبت چارج خارج کرنے والا ایک نظام بھی لگایا جائے جو اسے اٹھا سکے گا۔ اس کے لیے خاص تھرسٹر اور نوزل لگائے جائیں گے۔
اس کی افادیت کے لیے ایک ہتھیلی نما ماڈل آزمایا گیا جس کا وزن 60 گرام تھا۔ اسے ایک ویکیوم چیمبر میں لٹکایا گیا جہاں چاند جیسا ماحول پیدا کیا گیا تھا ۔ اس ماحول میں ماڈل ہوا میں معلق رہا جو اس ڈیزائن کے قابلِ عمل ہونے کو ظاہر کرتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔