- دوسری شادی کی خواہش پر شوہر کو قتل کرنے والی بیوی کو عمر قید
- پاکستان اور کالعدم ٹی ٹی پی کے درمیان 30 مئی تک عارضی جنگ بندی پر اتفاق
- دعا زہرہ کے نکاح خوان کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا
- کھانا کھلنے میں تاخیر پر شادی ہال میدان جنگ بن گیا، ویڈیو وائرل
- جامعہ کراچی میں غیر ملکی وفود کیلئے سیکیورٹی بڑا خطرہ قرار، بین الاقوامی کانفرنس منسوخ
- خیبرپختون خوا میں کم آمدنی والے گھرانوں کو مفت راشن کیلئے فوڈ کارڈ کا اجراء
- عمران خان کا لانگ مارچ کی تاریخ جمعہ کو دینے کا اعلان
- بھارتی سپریم کورٹ نے راجیو گاندھی قتل کیس کے مجرم کو31 سال بعد رہا کردیا
- وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی گئی
- حکومت نے بلوچستان کے لاپتہ افراد پر کمیشن کی تشکیل کا حکم چیلنج کردیا
- جیمز اینڈرسن اور اسٹورٹ براڈ کی انگلش اسکواڈ میں واپسی
- حکومت نے چیئرمین پی سی بی رمیز راجا کی چھٹی کا امکان ظاہر کردیا
- سری لنکا میں صرف ایمبولینسوں کے استعمال کیلیے پیٹرول رہ گیا
- پاکستان نے نیوزی لینڈ میں تین ملکی ٹی20 سیریز کھیلنے کی دعوت قبول کرلی
- جے یو آئی نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا مطالبہ کردیا
- بجٹ میں امپورٹڈ موبائل فونز، گاڑیاں اور گھریلو سامان مہنگا کرنے کی تیاریاں
- مشفق الرحیم 5 ہزار ٹیسٹ رنز بنانے والے پہلے بنگلادیشی کرکٹر بن گئے
- طالبان حکومت امریکا کو اپنا دشمن نہیں سمجھتی، سراج الدین حقانی
- پشاور میں حساس ادارے کی گاڑی پر فائرنگ سے ایک اہلکار جاں بحق، 2 زخمی
- سیلفی جنون میں مبتلا نوجوان لڑکی 50 فٹ کی بلندی سے گر کر ہلاک
سندھ میں ترمیمی بلدیاتی قانون نافذ، کراچی میں ڈسٹرک کونسلز تحلیل

آئین کےتحت 10 روز گزرنےکےبعد لوکل گورنمنٹ ایکٹ موثر ہوگا—فائل فوٹو
کراچی.: سندھ میں ترمیمی بلدیاتی قانون نافذ العمل ہوگیا ہے جس کے بعد سندھ اسمبلی نےلوکل گورنمنٹ ترمیمی ایکٹ گزٹ کردیا۔
آئین کےتحت 10 روز گزرنےکےبعد لوکل گورنمنٹ ایکٹ موثر ہوگا تاہم ترمیمی بلدیاتی قانون کےتحت کراچی میں ڈسڑکٹ کونسلز تحلیل ہوگئی ہیں اور کراچی میں ڈسڑکٹ میونسپل کارپوریشنز کے خاتمے کے بعد نئےٹاونز بنائےجائیں گے۔
ایکٹ کے مطابق سندھ میں ایک میٹروپولیٹن کارپوریشن 5میونسپل کارپوریشنز ہوں گی اور ترمیمی بلدیاتی قانون کے مطابق میٹروپولیٹن کارپوریشن کی حلقہ بندی کےلیےآبادی 50 لاکھ ہوگی۔
مزیدپڑھیں: سندھ اسمبلی نے بلدیاتی ترمیمی بل منظورکرلیا
حلقہ بندی کےلیےوارڈ کی آبادی 5ہزار، میونسپل کمیٹی کی آبادی 50ہزار سے3 لاکھ تک ہوگی جبکہ کراچی میں ٹاون کونسل کی آبادی ساڑھےسات لاکھ، میونسپل کارپوریشنز کےلیےحد ساڑھےتین لاکھ ہوگی۔
ترمیمی بلدیاتی قانون کےتحت حیدرآباد، میرپورخاص، سکھر، لاڑکانہ بےنظیرآباد میں ٹاون کونسلز بنائی جائیں گی اور نئے قانون کے تحت عباسی شہید ہسپتال، کراچی ادارہ امراض قلب، اسپنسرآئی ہسپتال کے ایم سی سےسندھ حکومت کو منتقل ہوں گے.
ڈی ایم سیز اور ڈسڑکٹ کونسلز کےزیر انتظام اسکولز، ہسپتال، مراکز صحت ڈسپنسریز بھی صوبائی حکومت کو منتقل ہوجائیں گے اور قانون کے تحت میئر اور چیئرمینز کا انتخاب شو آف ہینڈ کےزریعے ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: بلدیاتی ترمیمی ایکٹ؛ بلدیہ عظمیٰ کراچی سے اسپتالوں کا اختیار بھی چھن گیا
ایکٹ کے مطابق میئر، چیئرمین کا الیکشن لڑنےکےلیےکونسل ممبر ہونالازم ہوگا اور سندھ کی بلدیاتی کونسلز میں خواجہ سراوں اور خصوصی افراد کے لیے ایک فیصد نشستیں مختص کی گئی ہیں۔
یونین کمیٹی کا وائس چیئرمین ٹاون میونسپل کونسل کا رکن ہوگا اور پراپرٹی ٹیکس ٹاون میونسپل کونسلز جمع کریں گی جبکہ یونین کمیٹی کا وائس چیئرمین ٹاون میونسپل کونسل کا رکن ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔