- یاسین ملک کی ٹاڈا عدالت پیشی، آج سزا سنائی جائے گی
- ٹیکساس کے اسکول میں فائرنگ، 18 طلبا سمیت 20 افراد ہلاک
- پی ٹی آئی کے مرکزی نائب صدر سینیٹر اعجاز احمد چوہدری گرفتار
- پی ٹی آئی کے 55 گرفتار رہنما و کارکنان اڈیالہ جیل منتقل
- پی ٹی آئی کے سینئر رہنما میاں محمود الرشید گرفتار
- حکومت میڈیا کی مکمل آزادی پر یقین رکھتی ہے، وزیراطلاعات مریم اونگزیب
- دعا زہرہ اور نمرہ کی بازیابی میں پنجاب پولیس تعاون نہیں کررہی: شہلا رضا
- کاغذ میں لپٹی لاش لندن ایئرپورٹ کے بیگج ایریا میں آگئی؟ ویڈیو وائرل
- سعودی عرب 3 ارب ڈالر کی واپسی کے لیے پاکستان کو مزید مہلت دینے پر رضامند
- آئندہ الیکشن استخارہ کر کے لڑوں گا، نور عالم خان
- کراچی میں نامعلوم گاڑی نے موٹرسائیکل سوار تین دوستوں کو روند ڈالا، دو جاں بحق
- پی ٹی آئی لانگ مارچ: جڑواں شہروں میں تعلیمی ادارے بند اور امتحانات ملتوی
- پی ٹی آئی کے خلاف پولیس کا ملک گیر کریک ڈاؤن، 247 سے زائد کارکنان گرفتار
- راولپنڈی اور اسلام آباد میں پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی معطل
- درجنوں شارک مچھلیوں کا وہیل پر حملہ، ویڈیو وائرل
- کہوٹہ میں پہاڑی تودہ گرنے سے 4 خواتین جاں بحق اور 3 زخمی
- لانگ مارچ کے پیش نظر پنجاب میں موبائل فون سروس بند کرنے کا فیصلہ
- خصوصی طور پر مدعو کردہ چار کرکٹرز کے فٹنس ٹیسٹ ملتوی
- ایران میں رہائشی عمارت گرنے سے 11 ہلاکتوں پر میئر سمیت 10 میونسپل حکام گرفتار
- 74 برس قبل بچھڑنے والے سکا خان بڑے بھائی کے ہمراہ بھارت روانہ
مقناطیسی میدان میں تبدیلی سونامی سے قبل از وقت خبردار کرسکتی ہے

سونامی سے پہلے مقناطیسی میدان میں تبدیلیوں سے ان کی شدت کا اندازہ لگا کرجانی اور مالی نقصانات سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔ فوٹو: فائل
ٹوکیو: اگرچہ ہمیں ایک یا دومنٹ کا وقفہ مل سکتا ہے لیکن سمندری زلزلے سے پیدا ہونے والی سونامی سے تھوڑی دیر قبل زمینی مقناطیسی میدان میں تبدیلیاں پیدا ہوتی ہیں۔ یوں ان تبدیلیوں کو نوٹ کرکے ہم سونامی کی پیش گوئی کرسکتے ہیں۔
سائنسدانوں کے مطابق ایک یا دو منٹ کا وقفہ بھی انسانی جانوں کو بچاسکتا ہے۔ اس کی بنا پر سونامی الرٹ اور وارننگ سسٹم کو بہتربنایا جاسکتا ہے۔ اگرچہ ماہرین یہ بات عرصے سے جانتے تھے لیکن سطح سمندر کی بلندی کے لحاظ سے مقناطیسی میدان میں کمی کا پہلی مرتبہ جائزہ لیا گیا ہے۔
جاپانی کی کیوٹو یونیورسٹی میں ارضی طبیعیات کے ماہر زائی ہینگ لِن نے کہا کہ مقناطیسی میدان میں تبدیلی اور سطح سمندر کی بلندی کے درمیان ایک اہم تعلق دریافت ہوا ہے۔
ان کے مطابق نظری ڈیٹا، کمپیوٹر سیمولیشن اور حقیقی دنیا کے شواہد ایک ہی بات کو واضح کرتے ہیں۔ اس ضمن میں انہوں نے 2009ء میں ساموا کے علاقے کی سونامی اور 2010ء میں چلی کی سونامی کا گہرائی سے تجزیہ کیا ہے۔ خلاصہ یہ ہے کہ پانی کی بلند لہروں سے قبل ہی مقناطیسی امواج میں تبدیلی رونما ہوتی ہے جو سطح سمندر کے بلند ہوتے ہیں نمودار ہوتی ہے۔
تاہم اس کا انحصار زلزلے کے مرکز (ایپی سینٹر) کی گہرائی پر ہوتا ہے۔ تین میل (4800 فٹ) گہرائی سے ایک منٹ کا وقفہ مل سکتا ہے۔ اس تبدیلی سے اگر لہروں کی بلندی چند سینٹی میٹر بھی بڑھتی ہے تو مقناطیسی میدان میں اس کی خبرمل جاتی ہے۔
اگر سمندری فرش پر زلزلے کی جگہ کی برقی کیفیات اور درست گہرائی معلوم ہوجائے تو اس سے پیشگوئی کو مزید بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ لیکن واضح رہے کہ زلزلے کا مرکز ساحلی آباد کے شور سے جتنا دور ہوگا، اتنا ہی اچھا ڈیٹا حاصل ہوسکے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔