- دنیا بھر میں فولک ایسڈ سپلیمنٹ کو لازمی قرار دیا جائے، طبی ماہرین
- لانگ مارچ؛ اسلام آباد میں میٹرو بس، تعیلمی ادارے بند، ریڈ زون جانے والے تمام راستے سیل
- بابر اعظم نے مڈل آرڈر کو مضبوط کرنے کیلیے پلان بنالیے
- قومی اسمبلی میں آج الیکشن ترمیمی بل2022 پیش کیا جائے گا
- چائنیز آئی پی پیز کے 340 ارب روپے پھنس گئے
- حکومت کا مافیا کے خلاف طبل جنگ، نئی عمارتوں پر کیو آر کوڈ لازمی قرار
- ہجرت کے لیے جمہوری انداز میں فیصلہ کرنے والے پرندے
- یہ تصاویر، گوگل کے ٹیکسٹ سے امیج پروگرام نے خود بنائی ہیں
- سیاسی کشیدگی کرکٹ کی رونقیں اُجاڑنے لگی
- یاسین ملک کی ٹاڈا عدالت پیشی، آج سزا سنائی جائے گی
- ٹیکساس کے اسکول میں فائرنگ، 18 طلبا سمیت 20 افراد ہلاک
- پی ٹی آئی کے مرکزی نائب صدر سینیٹر اعجاز احمد چوہدری گرفتار
- پی ٹی آئی کے 55 گرفتار رہنما و کارکنان اڈیالہ جیل منتقل
- پی ٹی آئی کے سینئر رہنما میاں محمود الرشید گرفتار
- حکومت میڈیا کی مکمل آزادی پر یقین رکھتی ہے، وزیراطلاعات مریم اونگزیب
- دعا زہرہ اور نمرہ کی بازیابی میں پنجاب پولیس تعاون نہیں کررہی: شہلا رضا
- کاغذ میں لپٹی لاش لندن ایئرپورٹ کے بیگج ایریا میں آگئی؟ ویڈیو وائرل
- سعودی عرب 3 ارب ڈالر کی واپسی کے لیے پاکستان کو مزید مہلت دینے پر رضامند
- آئندہ الیکشن استخارہ کر کے لڑوں گا، نور عالم خان
- کراچی میں نامعلوم گاڑی نے موٹرسائیکل سوار تین دوستوں کو روند ڈالا، دو جاں بحق
کسی فرسٹ کلاس کرکٹر کو سال میں 60 لا کھ حاصل نہیں ہوتے، سلمان بٹ
بورڈ کا یہ دعویٰ ایسا ہی ہے جیسا کاروباری لوگ قیمتوں میں کمی کے نام پر گاہکوں کو جھانسہ دیتے ہیں، سلمان بٹ، فوٹوفائل
لاہور: سلمان بٹ نے پی سی بی کے اعدادوشمار کو مبالغہ آرائی قرار دے دیا۔
سابق کپتان کاکہنا ہے کہ کسی فرسٹ کلاس کرکٹر کو سال میں 60 لاکھ روپے حاصل نہیں ہوتے،ایسی معلومات میڈیا کی توجہ حاصل کرنے کیلیے فراہم کی جاتی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں کراچی میں منعقدہ پریس کانفرنس میں چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے ڈومیسٹک کرکٹرز کی تنخواہیں بڑھانے کی بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب ان کو 50 سے 60لاکھ روپے سالانہ حاصل ہورہے ہیں،اس حوالے سے یوٹیوب چینل پر سلمان بٹ نے کہاکہ دیگر کمتر کیٹیگریز کو چھوڑ کر صرف ’’اے پلس‘‘ کی بات کریں تب بھی ڈھائی لاکھ روپے ماہانہ پانے والوں کی سالانہ رقم 30لاکھ بنتی ہے۔
باقی اس سے کم تنخواہ وصول کرتے ہیں،اگر کوئی اے پلس کیٹیگری کا کرکٹر تینوں فارمیٹ کے 30میچ کھیلے اور اس کے بعد سیمی فائنلز اور فائنلز میں بھی شرکت کا موقع ملے تو 33یا 34میچز ہوں گے،وہ سب کی میچ فیس جمع کرکے بھی 60لاکھ نہیں کما سکے گا،اے پلس کیٹیگری کے تمام کھلاڑی تینوں فارمیٹ نہیں کھیلتے،سیمی فائنلز اور فائنل میں شرکت کے بارے میں بھی یقینی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
بورڈ کا یہ دعویٰ ایسا ہی ہے جیسا کاروباری لوگ قیمتوں میں کمی کے نام پر گاہکوں کو جھانسہ دیتے ہیں۔ سلمان بٹ نے کہا کہ کوئی کسی شعبے کا سربراہ بنے تو کیا ضروری ہے کہ دوسرے اس کے جنون کے مطابق چلیں،کیا اس کو ایسی پالیسیز نہیں بنانا چاہیئں جو آپ کے اقتدار میں نہ رہنے کے بعد بھی موثر ہوں، کوئی دوسرا آپ کے جنون کے تابع کیوں رہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔