کراچی میں پہلا ماس ٹرانزٹ سسٹم فعال؛ گرین لائن بس چل پڑی

ویب ڈیسک  ہفتہ 25 دسمبر 2021
منصوبہ 10جنوری سے مکمل طور پر80بسوں کے ساتھ آپریشنل ہوگا ۔ فوٹو : فائل

منصوبہ 10جنوری سے مکمل طور پر80بسوں کے ساتھ آپریشنل ہوگا ۔ فوٹو : فائل

 کراچی: تقریباً 40 سال کی تاخیر کے بعد کراچی میں پہلا ماس ٹرانزٹ سسٹم فعال ہوگیا، گرین لائن بس سروس کا محدود اور آزمائشی آغاز کردیا گیا۔

وفاقی حکومت کے زیر انتظام گرین لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم کے تحت نئی جدید ہائبرڈ بسیں سرجانی ٹاؤن تا نمائش چورنگی 21کلومیٹر آپریشنل ہوگئیں اور کراچی کے شہریوں کو بھی پہلے ماس ٹرانزٹ سسٹم کی سہولیات میسر آگئی۔

گرین لائن بس سروس کا محدود اور آزمائشی آغاز کردیا گیا، پہلی بس عبداللہ چوک سے روانہ ہوگئی، آخری اسٹاپ نمائش ہے، گرین لائن بس سروس کے 21اسٹاپس میں سے 11 اسٹاپس پر سہولت میسر ہوگی۔

بسیں صرف صبح 8بجے سے دوپہر 12 بجے تک چلائی جائیں گی، آزمائشی بنیادوں پر بسوں کی تعداد بھی محدود کرکے 25 کردی گئی، منصوبہ 10جنوری سے مکمل طور پر80بسوں کے ساتھ آپریشنل ہوگا۔

منصوبے کو سرجانی تا ٹاور کے بجائے نمائش تک محدود کردیا گیا، ٹاور تک ٹریک کی تعمیر کے لیے 6 ماہ کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

ٹکٹ کی ادائیگی چارج ایبل پلاسٹک کارڈز سمیت نقد بھی کی جاسکے گی، چارج ایبل پلاسٹک کارڈز کے ذریعے ایک سے زائد مرتبہ استعمال ہونیوالا ٹکٹ لیا جاسکے گا،  پہلی مرتبہ کارڈ بنانے کی لاگت 100روپے ہوگی اور اس میں بیلنس لوڈ کرایا جاسکے گا، کم سے کم کرایہ 15روپے ہوگا جبکہ پورے ٹریک پر سفر کے لیے ٹکٹ 55 روپے ہے۔

واضح رہے گرین لائن بس منصوبے کا افتتاح 10 دسمبر کو وزیرِ اعظم عمران خان نے کیا تھا جب کہ منصوبے کا سنگِ بنیاد 27فروری 2016کو سابق وزیراعظم نواز شریف نے رکھا تھا۔

ابتدا میں منصوبے کی لاگت کا تخمینہ 16ارب روپے لگایا گیا تھا، کئی سال کی تاخیر اور ترامیم کے بعد لاگت 35ارب روپے سے تجاوز کرگئی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔