میانمار میں بچوں، خواتین سمیت 30 افراد کی جلی ہوئی لاشیں برآمد

ویب ڈیسک  ہفتہ 25 دسمبر 2021
واقعہ میانمار کی ریاست کیاہ میں پیش آیا —فائل فوٹو

واقعہ میانمار کی ریاست کیاہ میں پیش آیا —فائل فوٹو

نیپئٹا: میانمارمیں بچوں اور خواتین سمیت 30 افراد کی سوختہ لاشیں ملی ہیں جنہیں گاڑیوں کے اندر ہی نذر آتش کردیا گیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق واقعہ میانمار کی ریاست کیاہ میں پیش آیا جس کے بارے میں خیال کیا جارہا ہے کہ مذکورہ واقعے میں میانمار کی فوج ملوث ہے۔

مزیدپڑھیں: میانمار فوج کے ہاتھوں 40 شہریوں کے قتل عام کا انکشاف

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر میں نذر آتش کیے گئے دو ٹرک اور کار کو دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے اندر بچوں اور خواتین کی سوختہ لاشیں بھی ہیں۔

ایک شخص نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ جب ہم آج صبح علاقے میں پہنچے تو ہمیں دو ٹرکوں میں 27 جلی ہوئی لاشیں ملی۔

ایک اور عینی شاہد نے بتایا کہ ’ہمیں 27 کھوپڑیاں ملی ہیں لیکن ٹرک پر دوسری لاشیں بھی تھیں، جنہیں جلا کر ٹکڑے ٹکڑے کر دیا گیا تھا اس لیے ہم ان کی گنتی نہیں کر سکے‘۔

یہ بھی پڑھیں: میانمار میں سرچ آپریشن کے دوران فوج اور دیہاتیوں میں جھڑپ، 20 کسان ہلاک

اس حوالے سے میانمار میں ایک مانیٹر گروپ نے بتایا کہ اس نے مقامی میڈیا رپورٹس اور مقامی جنگجوؤں سے تصدیق کی ہے کہ فوج نے ہپرسو ٹاؤن شپ میں بچوں اور خواتین سمیت 35 افراد کو جلا کر ہلاک کیا۔

میانمار کی فوج نے حکومت کا تختہ الٹ کر قبضہ کرلیا تھا جس کے بعد سے آمریت مخالف عوام پر مختلف کریک ڈاؤن میں اب تک ایک ہزار 300 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

اس حوالے سے آمریت کے خلاف برسرپیکر پیپلز ڈیفنس فورس (پی ڈی ایف) نے میانمار میں مزاحمت کا سلسلہ جاری رکھا ہے اور دونوں کے درمیان ہونے والے مختلف مسلح واقعات میں متعدد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔