- نائیجیریا؛ گِرجا گھر میں بھگدڑ مچنے سے 31 افراد ہلاک
- بہاولنگر میں خواتین کو ہراساں اور تشدد کرنے والے 6 ملزمان گرفتار
- جہیز کا معاملہ؛ ایک ہی خاندان میں بیاہی گئی تین بہنوں کی بچوں کے ہمراہ خودکشی
- پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھنے کے سوا عمران خان نے قوم کو کچھ نہیں دیا، مریم نواز
- سی پی این ای کے سالانہ انتخابات؛ کاظم خان صدر، ایاز خان سینئر نائب صدر منتخب
- نائیجریا میں مغوی بیٹے کی بازیابی کیلئے والدین کی آرمی چیف سے مدد کی اپیل
- ملک ریاض کی آصف زرداری کو عمران خان کا مفاہمت کا پیغام پہنچانے کی مبینہ آڈیو سامنے آگئی
- وزیراعظم اورڈی جی آئی ایس پی آر کی سی پی این ای کے نومنتخب عہدیداروں کو مبارکباد
- قومی کرکٹر عثمان قادر کے ہاں ننھی پری کی آمد
- پاکستان ویمن ٹیم نے سری لنکا کو تیسرے ٹی 20 میں شکست دے کر وائٹ واش کردیا
- عراق میں اسرائیل سے تعلقات کی بحالی پر سزائے موت کا قانون منظور
- پاکستان نے 28 برس قبل نیوکلیئر ڈیٹرنس قائم کرکے خطے میں طاقت کا توازن پیدا کیا، آئی ایس پی آر
- سونے کی فی تولہ قیمت میں 2750 روپے کمی
- عمران خان کا لانگ مارچ روکے جانے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- گنج پن کی نئی دوا کے امید افزا نتائج برآمد
- ایک پراکتفا کریں، زائد شادیوں کے خواہشمند غلط فہمی کا شکار ہیں؛ سربراہ جامعہ الازہر
- چاکلیٹ سے بنے 8 فٹ بلند زرافہ کی ویڈیو وائرل
- عدالت نے فواد چوہدری اور فراز چوہدری کو گرفتار کرنے سے روک دیا
- برطانیہ؛ پاکستانی نژاد تفہین شریف پہلی مسلم خاتون ڈپٹی میئر بن گئیں
- لاہور پولیس کا تحریک انصاف کے کارکنوں کیخلاف دوبارہ کریک ڈاؤن کا فیصلہ
سکھ برادری کا کرپان پر پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان

عدالتوں کا احترام کرتے ہیں تاہم انہیں کرپان سے متعلق پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے پرمایوسی ہوئی، سکھ برادری (فوٹو : فائل)
لاہور: پاکستان میں بسنے والی سکھ برادری نے کرپان سے متعلق پشاورہائی کورٹ کو فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے اور وزیراعظم کو اس معاملے پر اپنی تشویش سے آگاہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے سربراہ سردار امیر سنگھ نے کہا ہے کہ وہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں تاہم انہیں کرپان سے متعلق پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے پرمایوسی ہوئی، یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ کرپان صرف مذہبی علامت ہی نہیں بلکہ ان کا مذہبی رکن ہے جس سے کسی بھی قسم کی پرتشدد کارروائی یا جرم کرنے کا سوچنا بھی سکھوں کے لیے گناہ کبیرہ کے مترادف ہے۔
امیر سنگھ نے بتایا کہ کرپان چھوٹے سائز کا خنجر ہوتا ہے، سکھوں کے لیے ان کے دسویں گورو گوبند سنگھ جی نے پانچ چیزیں لازمی قراردی تھیں جن میں کچھا، کڑا، کرپان، کیس اور کنگھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بسنے والی سکھ برادری نے اکتوبر 2020ء میں چاروں صوبوں کے ہائی کورٹ میں ایک درخواست جمع کروائی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ سکھوں کے پانچویں مذہبی ککار کرپان کو احاطہ عدالت سمیت تمام سرکاری اداروں میں ساتھ رکھنے کی اجازت طلب کرنا تھا لیکن پشاور ہائی کورٹ نے 22 دسمبر کو اس مقدمے سے متعلق احکامات جاری کرتے ہوئے 2012ء کی ہتھیاروں کی پالیسی کے تناظر میں کرپان رکھنے کو لائسنس سے مشروط کر دیا گیا ہے۔
پاکستان سکھ گورودارہ پربندھک کمیٹی نے آئندہ ہفتے کمیٹی کا اجلاس بلانے اور متروکہ وقف املاک بورڈ کے حکام سے بات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سردار امیر سنگھ نے بتایا کہ ہم اس مذہبی معاملے پر مشترکہ لائحہ عمل طے کریں گے اور وزیراعظم عمران خان کو سکھ برادری کی تشویش سے آگاہ کریں گے۔ امیرسنگھ کا کہنا تھا ہمسایہ ملک بھارت سمیت کئی یورپی اورمشرقی ممالک میں سکھوں کو کرپان ساتھ رکھنے کی اجازت ہے، بھارت میں تو سکھ کرپان کی بجائے تلوار بھی ساتھ سجاسکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔