- پی ٹی آئی کراچی کے صدر کی اپنے ہی رکن اسمبلی کیخلاف مقدمے کیلیے تھانے میں درخواست
- جی-7 ممالک دنیا کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، چین
- ڈالر کی قدر میں مزید 1.28 روپے کی کمی
- کھیل پر توجہ دیکر ٹیم میں کم بیک کریں، رمیز کا احمد شہزاد کو مشورہ
- روس سے خام تیل کی خریداری کے معاملے میں اہم پیش رفت
- ایس ایچ او کے کمرے میں مردوں کا لیڈی ڈاکٹر پر تشدد
- اگر پوٹن عورت ہوتے تو یوکرین جنگ کا آغاز نہ کرتے، بورس جانسن
- ادارے نیوٹرل رہیں گے تو پی ٹی آئی جیسی غیر جمہوری جماعت جیت نہیں سکتی، بلاول
- بھارت کی جانب سے پاکستانی سفارت خانوں کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹس بلاک کرنیکا انکشاف
- 5 سے 11 سال کے بچوں کی ویکسی نیشن شروع کرنے کا فیصلہ
- ’’ڈراپ اِن پچز ناگزیر ہیں، تنقید کے باوجود لگ کررہیں گی‘‘
- والدین زبردستی کزن سے شادی کرنا چاہتے تھے، تشدد بھی کیا، دعا زہرہ
- جونئیر لیگ: پاکستان کے بڑے نام ایونٹ میں نظر آئیں گے، چیئرمین پی سی بی
- گجرات میں 25 سالہ لڑکی سے 8 افراد کی مبینہ اجتماعی زیادتی
- شوہر کے قتل میں ملوث بیوی اور اسکا ساتھی گرفتار
- پیٹرولیم مصنوعات پر 50 روپے فی لیٹر لیوی عائد کرنے کی منظوری
- حکومتی بینچوں سے اپوزیشن پر جانے میں وقت نہیں لگے گا، ایم کیو ایم
- افغانستان کیساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کیلیے فعال ہیں، روس
- سول ایوی ایشن کے ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن میں کمی کا فیصلہ معطل
- عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم کی درخواست دائر کرنے والا شہری عدالت طلب
طالبان نے اندرون شہر بھی محرم کے بغیر خواتین کے سفر پر پابندی عائد کردی

گاڑیوں میں موسیقی کو بھی بند کردیا گیا ہے، فوٹو: فائل
کابل: طالبان نے خواتین کے اندرون شہر بھی مرد رشتے دار کے بغیر سفر کرنے پر پابندی عائد کردی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر برائے امر بالمعروف و نہی منکر نے اندرون اور بیرون شہر چلنے والی ٹرانسپورٹ کے مالکان کو ہدایت کی ہے کہ وہ صرف اسلامی حجاب پہننے والی خواتین کو بٹھائیں۔
وزارت برائے نیکی کے فروغ اور برائی کی روک تھام کی جانب سے جاری حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ زیادہ فاصلے تک سفر کرنے والی خواتین کے ساتھ کسی قریبی مرد رشتہ دار کا ہونا لازمی ہے۔
وزارت کی جانب سے گاڑیوں میں چلنے والی موسیقی کو پہلے ہی بند کرنے کا حکم دیا جا چکا ہے۔
قبل ازیں وزارت امر بالمعروف و نہی منکر نے ٹیلی ویژن چینلز کو خواتین اداکاروں پر مشتمل ڈرامے اور اشتہارات بند کرنے کی ہدایت کی تھی اور خواتین ٹی وی صحافیوں کو بھی حجاب لینے کو کہا گیا تھا۔
واضح رہے کہ طالبان نے 1990 کی دہائی میں اقتدار کے اپنے پہلے دور کے مقابلے میں اب طرز حکمرانی کو تبدیل کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ اس کے باوجود خواتین اور لڑکیوں کی تعلیم و ملازمت پر پابندیاں عائد ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔