وہ شوبز شخصیات جو 2021 میں دنیا چھوڑ گئیں

عنبر حسین سید  منگل 28 دسمبر 2021
یہ شخصیات اپنے کام کی وجہ سے ہمیشہ مداحوں کی یادوں میں زندہ رہیں گی۔ (فوٹو: فائل)

یہ شخصیات اپنے کام کی وجہ سے ہمیشہ مداحوں کی یادوں میں زندہ رہیں گی۔ (فوٹو: فائل)

2021 کا آخری مہینہ دسمبر بھی اختتام پذیر ہے۔ وقت کتنی تیز رفتاری سے گزر رہا ہے، کل تک ہم 2021 کی آمد کا جشن منا رہے تھے اور اب اسے الودع کہنے کا وقت آگیا ہے۔ ہر برس کی طرح یہ سال بھی اپنے ساتھ بہت سی اچھی بری یادیں چھوڑ کر رخصت ہونے کو ہے، اور جاتے جاتے اپنے سنگ ایسے ایسے گوہرِ نایاب لیے جارہا ہے کہ جن کی چکاچوند سے دنیا منور تھی۔

چٹھی نہ کوئی سندیس
جانے وہ کون سا دیس
جہاں تم چلے گئے

کیا خوب لکھا ہے شاعر نے۔ واقعی اس برس بھی ہمارے کتنے عزیز اور چاہنے والے اُس دیس چلے گئے جہاں سے واپسی ممکن نہیں۔ آج ہم اس بلاگ میں شوبز سے وابستہ اُن پاکستانی اور عالمی شخصیات کا تذکرہ کریں گے جو 2021 میں ہم سے بچھڑ گئیں لیکن اپنے کاموں کی وجہ سے ہمیشہ چاہنے والوں کے دلوں میں زندہ رہیں گی۔

 

اعجاز درانی: یکم مارچ 2021

سُن ونجلی دی مِٹھڑی تان وے، مَیں تاں ہو ہو گئی قُربان وے… پاکستانی فلم انڈسٹری کے رانجھا اداکار اعجاز درانی طویل علالت کے بعد یکم مارچ کو انتقال کرگئے۔

اعجاز درانی نے اپنے فلمی کیریئر میں 150 سے زائد فلموں میں کام کیا۔ ان کی مقبول فلموں میں ڈاکو کی لڑکی، گلبدن، عزت، وطن، فرشتہ، شہید، دوشیزہ، بدنام، سرحد، دوست دشمن، گناہ گار، بیٹی، بیٹا، دھوپ اور سائے، جوانی مستانی، ظالم، دلبر، دلدار، ناجو، پاک دامن، ہیر رانجھا، زرقا، سلطان، ضدی اور شعلے سمیت کئی دیگر شامل ہیں۔ رومانوی ہیرو اعجاز درانی نے ملکہ ترنم نورجہاں اور مقبول اداکارہ فردوس بیگم سے شادی کی۔ وہ 1935 میں جلال پور جٹّاں میں پیدا ہوئے۔

 

کنول نصیر: 25 مارچ 2021

پاکستان کی پہلی ٹی وی میزبان کنول نصیر ذیابیطس کے مرض میں مبتلا تھیں۔ وہ پاکستان کی پہلی خاتون تھیں جنہوں نے 26 نومبر 1964 کو معروف میزبان طارق عزیز کے ساتھ پاکستان ٹیلی وژن پر پہلی بار میزبانی کے فرائض سر انجام دیے تھے۔ کنول نصیر نے پی ٹی وی پر پہلی بار یہ اعلان کیا تھا کہ ’یہ پاکستان ٹیلی وژن ہے‘۔

کنول نصیر کی دل میں اتر جانے والی آواز 25 مارچ کو ہمیشہ کےلیے خاموش ہوگئی۔ کنول نصیر ریڈیو اور ٹی وی سے 5 دہائیوں سے زائد عرصہ وابستہ رہیں۔ انہوں نے محض 17 برس کی عمر میں کیریئر کا آغاز کیا۔ وہ 23 جنوری 1943 کو لاہور میں پیدا ہوئی تھیں۔

 

حسینہ معین: 26 مارچ 2021

شہزوری، زیر زبر پیش، انکل عرفی، اَن کہی، تنہائیاں، دھوپ کنارے، دھند، آہٹ، کہر، پڑوسی، آنسو، بندش، آئینہ جیسے شہر آفاق ڈراموں کی مصنفہ معروف ڈرامہ نویس، مصنفہ اور مکالمہ نگار حسینہ معین 79 برس کی عمر میں حرکت قلب بند ہونے سے رواں برس 26 مارچ کو خالق حقیقی سے جاملیں۔

انہوں نے پاکستانی فلمیں بھی لکھیں جبکہ معروف بھارتی اداکار اور پروڈیوسر ’راج کپور‘ کی خواہش پر ان کی فلم ’حنا‘ کےلیے مکالمے تحریر کیے۔ حسینہ معین نے بہت سے ممالک کا دورہ کیا اور متعدد ایوارڈز جیتے۔ 1987 میں انہیں پرفارمنگ آرٹس کی خدمت پر تمغہ برائے حسنِ کارکردگی سے نوازا گیا۔ وہ 20 نومبر 1941 کو کانپور انڈیا میں پیدا ہوئیں۔

 

معروف فوک گلوکار شوکت علی: 2 اپریل 2021

جاگ اٹھا ہے سارا وطن، ساتھیو! مجاہدو!

پراثر آواز کے مالک معروف فوک گلوکار شوکت علی بھی رواں برس انتقال کرگئے۔ شوکت علی جگر کے عارضے میں مبتلا تھے۔ پاکستان میں موسیقی کےلیے ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے حکومتِ پاکستان نے انھیں 1990 میں پرائیڈ آف پرفارمنس کے اعزاز سے نوازا تھا۔ شوکت علی کو اپنی زندگی میں کئی اعزازات سے نوازا گیا۔ وہ 3 مئی 1944 کو لاہور میں اندرون بھاٹی گیٹ میں پیدا ہوئے۔

 

اداکارہ سنبل شاہد: 6 مئی 2021

عالمی وبا کورونا وائرس نے جہاں زندگی کے ہر شعبے کے افراد کو متاثر کیا، وہیں پاکستان شوبز انڈسٹری بھی اس سے بے حد متاثر ہوئی۔ بشریٰ انصاری اور اسما عباس کی بہن پاکستان کی نامور اداکارہ سنبل شاہد بھی اس وبائی مرض کا مقابلہ کرتے ہوئے 6 مئی 2021 کو انتقال کرگئیں۔ اداکارہ سنبل 1954 میں پیدا ہوئی تھیں۔ انہوں نے متعدد ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔

 

انکل سرگم فاروق قیصر: 14 مئی 2021

پتلی تماشہ اور انکل سرگم کے خالق فاروق قیصر بھی اس برس 14 مئی کو چل بسے۔ فاروق قیصر 31 اکتوبر 1945 کو لاہور میں پیدا ہوئے۔ پاکستان میں 1970 سے 1990 کی دہائی میں جب کیبل ٹی وی اور کارٹون نیٹ ورک کا دور نہیں تھا تب انکل سرگم ہی تھے جنھیں ٹی وی پر دیکھنے کےلیے بچے بے تاب رہتے تھے۔

 

بیگم خورشید شاہد: 27 جون 2021

اشفاق احمد کے تحریر کردہ ڈرامہ ’فہمیدہ کی کہانی، استانی راحت کی زبانی‘ میں اداکاری کے جوہر دکھانے والی ماضی کی سینئر ریڈیو صداکارہ اور ٹی وی اداکارہ بیگم خورشید شاہد بھی رواں برس 27 جون کو طویل علالت کے بعد 95 برس کی عمر میں لاہور میں اس دیارِ فانی سے کوچ کرگئیں۔ وہ معروف اداکار سلمان شاہد کی والدہ ہیں۔ انہوں نے گزشتہ 18 برس سے انڈسٹری سے کنارہ کشی اختیار کر رکھی تھی۔

بیگم خوشید شاہد 19 نومبر 1931 کو بھارت کے شہر دہلی میں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے بطور اداکارہ اور گلوکارہ اپنے کیریئر کا آغاز نو برس کی عمر میں آل انڈیا ریڈیو سے کیا۔ انہیں موسیقی سے بھی خاصا لگاؤ تھا۔ بعد ازاں انہوں نے ریڈیو پر صداکاری بھی کی اور اداکاری کے جوہر بھی دکھائے۔

 

سینئر اداکار انور اقبال بلوچ: یکم جولائی 2021

ڈرامہ سیریل ’شمع‘ سے شہرت کی بلندیوں پر پہنچنے والے نانا کی جان قمرو پاکستان ٹیلی ویژن انڈسٹری کے سینئر اداکار انور اقبال بلوچ رواں برس طویل علالت کے باعث یکم جولائی کو اس دیارِ فانی سے رخصت ہوگئے۔ انور اقبال کینسر کے موذی مرض میں مبتلا تھے۔

انور اقبال 25 دسمبر 1949 کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے بےشمار اردو اور سندھی ڈراموں میں کام کیا۔ وہ اداکار کے علاوہ ایک استاد بھی رہے اوہ اپنی حیات میں ایک نجی اسکول میں بچوں کو تعلیم دیتے رہے۔

 

سلطانہ ظفر: 16 جولائی 2021

تنہائیاں، عروسہ، آخری چٹان، حق مہر، روبرو، ضد، وہ دوبارہ جیسے ڈراموں میں کام کرنے والی ماضی کی معروف اداکارہ سلطانہ ظفر بھی 66 برس کی عمر میں مداحوں سے بچھڑ گئیں۔ سلطانہ ظفر شوبز سے کنارہ کشی اختیار کرنے کے بعد امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ڈیلاس میں ’ارملا اسٹوڈیوز‘ نام کی بوتیک چلاتی تھیں۔

 

نائلہ جعفری: 17 جولائی 2021

پاکستان ٹیلی ویژن ڈرامہ انڈسٹری کی سینئر اداکارہ نائلہ جعفری کراچی میں کینسر کے مہلک مرض سے جنگ ہار گئیں۔

نائلہ جعفری گزشتہ چھ سال سے کینسر میں مبتلا تھیں۔ انہوں نے متعدد ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔ ان کے مشہور ڈرامہ سیریلز ماں مجھے سلانا، دیسی گرلز اور تھوڑی سی خوشیاں وغیرہ شامل ہیں۔

 

دردانہ بٹ: 12 اگست 2021

پاکستان کے اسٹیج، ٹی وی اور فلم کی اداکارہ دردانہ بٹ 12 اگست کی صبح وفات پاگئیں۔ وہ کینسر کے مرض میں مبتلا تھیں اور وفات سے قبل وینٹی لیٹر پر تھیں۔ وہ ایک استاد تھیں، انھوں نے ہوا بازی بھی کی اور ایک مرتبہ انھیں پولیس میں بھرتی ہونے کی پیشکش بھی ہوئی تھی۔

انہوں نے ففٹی ففٹی، نوکر چاکر، آنگن ٹیڑھا اور تنہائیاں سمیت متعدد ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے اور جب پاکستان میں نجی ٹی وی چینلز کی نشریات کا آغاز ہوا تو وہ ان میں بھی کئی ڈراموں کا حصہ رہیں۔ وہ 19 مئی 1938 کو لاہور میں پیدا ہوئیں۔

 

سینئر فنکار طلعت اقبال: 24 ستمبر 2021

پاکستان کے سینئر اداکار طلعت اقبال امریکا کے اسپتال میں علالت کے باعث رواں برس 24 ستمبر کو انتقال کرگئے۔ وہ طویل عرصے سے ٹیکساس میں مقیم تھے۔ طلعت اقبال نے 70 اور 80 کی دہائی میں کئی ڈراموں میں مرکزی کردار ادا کیے اور فلموں میں بھی کام کیا۔

 

کامیڈی کنگ عمر شریف: 2 اکتوبر 2021

مسکراہٹوں کو زندگی بخشنے والے، قہقہوں کو امر کرنے والے، دکھی دلوں کو پل بھر میں ہنسا دینے والے عمر شریف بھی رواں برس سب کو رلا گئے۔ لیجنڈری اداکار و کامیڈین عمر شریف کافی عرصے سے عارضہ قلب، گردے اور دیگر مختلف بیماریوں میں مبتلا تھے۔

’بکرا قسطوں پہ‘ اور ’بڈھا گھر پر ہے‘ جیسے لازوال اسٹیج ڈراموں کے خالق عمر شریف کے مقبول اسٹیج ڈراموں میں دلہن میں لے کر جاؤں گا، سلام کراچی، انداز اپنا اپنا، میری بھی تو عید کرا دے، نئی امی پرانا ابا، یہ ہے نیا تماشا، یہ ہے نیا زمانہ، یس سر عید نو سر عید، عید تیرے نام، صمد بونڈ 007، لاہور سے لندن، انگور کھٹے ہیں، پٹرول پمپ، لوٹ سیل، ہاف پلیٹ، عمر شریف اِن جنگل، چوہدری پلازہ وغیرہ شامل ہیں۔ عمر شریف 19 اپریل 1955 کو کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں پیدا ہوئے۔

 

سینئر اداکار سہیل اصغر: 13 نومبر 2021

ڈیڑھ سال سے بیمار اور اسپتال میں زیر علاج پاکستان شوبز انڈسٹری کے سینئر اداکار سہیل اصغر بھی رواں برس 13 نومبر کو اس دیارِ فانی سے کوچ کرگئے۔

پاکستانی فنکار سہیل اصغر نے تعلیم مکمل کرنے کے بعد اپنی فنی سفر کا آغاز ریڈیو پاکستان لاہور سے کیا تاہم لاہور میں تیار کیے جانے والے مزاحیہ اسٹیج ڈراموں سے بنیادی شہرت حاصل کی۔ مرحوم کے مشہور ٹی وی ڈراموں میں لاگ، خدا کی بستی، کاجل گھر، دکھ سکھ، حویلی، ریزہ ریزہ، پیاس، چاند گرہن اور دیگر ڈرامے شامل ہیں، جبکہ 2003 میں اُنہوں نے فلم ’مراد‘ اور اُس کے بعد فلم ’ماہ نور‘ میں بھی کام کیا۔

 

شوبز سے وابستہ کئی بین الاقوامی شخصیات بھی اس سال انتقال کرگئیں، جن میں سے چند کا تذکرہ ہم یہاں کررہے ہیں۔

 

لیری کنگ: 23 جنوری

امریکی ٹیلی وژن کے شہرہ آفاق ٹاک شو کے میزبان لیری کنگ بھی رواں برس 87 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔ لیری کنگ نے چھ دہائیوں پر مشتمل اپنے کیریئر میں تقریباً پچاس ہزار انٹرویوز کیے، جن میں سے پچیس برس وہ امریکی ٹی وی چینل سی این این کے ٹاک شو لیری کنگ لائیو کی میزبانی کرتے رہے۔ عالمی شہرت یافتہ لیری کنگ نے اپنے کیریئر میں بین الاقوامی سیاسی رہنماؤں اور مقبول شخصیات کے انٹرویو کیے۔

 

کرسٹوفر پلمر: 5 فروری

لیجنڈری ساؤنڈ آف میوزک اسٹار کرسٹوفر پلمر 5 فروری کو 91 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔ کینیڈین اداکار کا شاندار کیریئر سات دہائیوں پر محیط تھا۔ آسکر ایوارڈ یافتہ اداکار نے فلموں میں بھی اداکاری کی، جس میں بگنرز، آل دی منی اِن دی ورلڈ اور ناؤیز آؤٹ شامل ہیں۔

 

ڈی ایم ایکس: 9 اپریل

امریکی ریپر ڈی ایم ایکس 9 اپریل کو 50 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔ ڈی ایم ایکس نے 1990 کی دہائی کے اوائل میں ریپ سونگ گانا شروع کیا اور 1998 میں اپنا پہلا البم ’’اٹس ڈارک اینڈ ہیل اِز ہاٹ‘‘ ریلیز کیا۔

 

دلیپ کمار: 7 جولائی

رواں برس صدی کے لیجنڈری اداکار دلیپ کمار 98 برس کی عمر میں 7 جولائی کو مداحوں کو الودع کہہ گئے۔ انہوں نے اداکاری کی ہر صنف میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ کامیڈی کی تو سینما قہقہوں سے گونج اٹھا، ڈرامائی اداکاری کی تو چاہنے والے سحر میں مبتلا ہوگئے، رومانس کیا تو خوابوں کے شہزادے بن گئے اور ٹریجیڈی کی تو دیکھنے والوں کو اشکبار کردیا۔ غرض ہر انداز اداکاری میں اپنی صلاحیتوں کو ثابت کیا۔ پانچ دہائیوں پر محیط ایک متاثر کن کیریئر کے ساتھ دلیپ کمار نے سینما پر راج کیا۔

 

رابرٹ ڈاؤنی سینئر: 7 جولائی

آئیکونک فلمساز رابرٹ ڈاؤنی سینئر 85 سال کی عمر میں 7 جولائی کو انتقال کرگئے۔ وہ 5 سال سے زیادہ عرصے سے پارکنسنز کی بیماری سے لڑ رہے تھے۔

 

سدھارتھ شکلا: 2 ستمبر

بھارتی اداکار اور معروف ریالٹی شو بگ باس سیزن 13 کے فاتح سدھارتھ شکلا بھی اس برس دل کا دورہ پڑنے سے 2 ستمبر کو انتقال کرگئے تھے۔

یہ مشہور و معروف شخصیات بظاہر اس دنیا سے رخصت ہوگئیں لیکن اپنے کام کی وجہ سے ہمیشہ مداحوں کی یادوں میں زندہ رہیں گی۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 1,000 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔

عنبر حسین سید

عنبر حسین سید

بلاگر چار سال سے شعبہ صحافت سے وابستہ اور نجی چینل میں بحیثیت سینئر کونٹینٹ رائٹنگ اور سوشل میڈیا منیجر کے فرائض سرانجام دے رہی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔