- بیوی کو آگ لگا کر قتل کرنے والا اشتہاری ملزم بہن اور بہنوئی سمیت گرفتار
- پی ٹی آئی حکومت نے دہشتگردوں کو واپس ملک میں آباد کیا، وفاقی وزیر قانون
- وزیر داخلہ کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
- فلسطین کواقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آ گیا ہے، پاکستان
- مصباح الحق نے غیرملکی کوچز کی حمایت کردی
- پنجاب؛ کسانوں سے گندم سستی خرید کر گوداموں میں ذخیرہ کیے جانے کا انکشاف
- اسموگ تدارک کیس: ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنیکا حکم
- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
- راولپنڈٰی میں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
- سعودی معاون وزیر دفاع کی آرمی چیف سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
- پختونخوا؛ دریاؤں میں سیلابی صورتحال، مقامی لوگوں اور انتظامیہ کو الرٹ جاری
- بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز،21 ریاستوں میں ووٹنگ
- پاکستانی مصنوعات خریدیں، معیشت کو مستحکم بنائیں
- تیسری عالمی جنگ کا خطرہ نہیں، اسرائیل ایران پر براہ راست حملے کی ہمت نہیں کریگا، ایکسپریس فورم
- اصحابِ صُفّہ
- شجر کاری تحفظ انسانیت کی ضمانت
- پہلا ٹی20؛ بابراعظم، شاہین کی ایک دوسرے سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کر دئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
بوسٹر ڈوز کا اثر ’اومیکرون‘ کے خلاف صرف 10 ہفتے میں کمزور پڑ جاتا ہے، تحقیق
لندن: کورونا وائرس کے اومیکرون ویریئنٹ کے خلاف ویکسین کی اضافی یعنی بوسٹر ڈوز کا اثر 10 ہفتے بعد کمزور پڑنے لگتا ہے۔ یہ انکشاف برطانوی سرکاری ادارے ’یو کے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی‘ (یو کے ایچ ایس اے) نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کیا ہے۔
اس تجزیاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کووِڈ 19 ویکسین کا اثر، ڈیلٹا ویریئنٹ کے مقابلے میں اومیکرون ویریئنٹ کے خلاف زیادہ تیزی سے کم ہوتا ہے۔
یو کے ایچ ایس اے سے وابستہ سائنسدانوں کے پینل نے اس رپورٹ میں لکھا ہے کہ اومیکرون ویریئنٹ کے خلاف بوسٹر ڈوز کی اثر پذیری دس ہفتے بعد 15 سے 25 فیصد تک کم ہوجاتی ہے۔ البتہ ماہرین نے واضح کیا ہے کہ یہ ابتدائی اعداد و شمار کی بنیاد پر اخذ کیے گئے نتائج ہیں۔
اس کے علاوہ، کورونا وائرس کے پچھلے کسی ویریئنٹ کو شکست دے کر صحت یاب ہوجانے والوں میں سے بھی 9.5 فیصد افراد اومیکرون ویریئنٹ سے متاثر ہوئے۔
تاہم ڈیلٹا کی نسبت اومیکرون کے باعث اسپتال پہنچنے والوں کی تعداد خاصی کم رہی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اومیکرون ویریئنٹ، ڈیلٹا کے مقابلے میں کم ہلاکت خیز ہے۔
بتاتے چلیں کہ اپنے تیز رفتار پھیلاؤ کی وجہ سے کورونا وائرس کا اومیکرون ویریئنٹ اب تک 108 ملکوں میں پھیل چکا ہے جبکہ کووِڈ 19 سے متاثرہ افراد کی تعداد میں بھی ایک بار پھر بہت تیزی سے اضافہ ہونے لگا ہے، جس کی وجہ اسی ویریئنٹ کو قرار دیا جارہا ہے۔
کووِڈ 19 کا پھیلاؤ ایک بار پھر بڑھنے کے نتیجے میں دس ہزار سے زائد بین الاقوامی پروازیں بھی منسوخ کی جاچکی ہیں جبکہ مختلف ممالک کی جانب سے کرسمس کے بعد نئی پابندیاں بھی لگا دی گئیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔