- پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہ بڑھاتے تو ملکی معشیت پر مزید دباؤ آتا، وزیرخزانہ
- او آئی سی کی یایسن ملک کی عمر قید پر تشویش کا اظہار، اسیر رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ
- عمران خان صاحب! حقیقت سے کب تک بھاگیں گے؟
- حکومتی اتحاد نے چیئرمین نیب کیلئے جسٹس (ر) مقبول باقر کے نام پر اتفاق کرلیا
- ننکانہ صاحب میں بھائی نے 2 بہنوں کو قتل کردیا
- ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکی جیل میں موجودگی سے متعلق اہم رپورٹ سامنے آگئی
- بجلی کا شارٹ فال 5 ہزار 780 میگاواٹ، 8 سے 12 گھنٹے لوڈ شیڈنگ جاری
- لانگ مارچ؛ راولپنڈی میں اگلے 6 روز تک سیکیورٹی ہائی الرٹ رکھنے کا فیصلہ
- زمینی فضا میں نیا اور انتہائی تعامل والا کیمیکل دریافت
- میراڈونا کے نام سے منسوب جہاز قطر فٹبال ورلڈکپ کیلئے اڑان بھرنے کو تیار
- سرکاری خزانے سے ایک دھیلا تنخواہ نہیں لی، پیٹرول تک اپنے پاس سے ڈلواتا ہوں، وزیراعظم
- پاکستانی کوہ پیماؤں کا کارنامہ، دنیا کی 5ویں بلند ترین چوٹی سرکرلی
- فرانس نے سوئمنگ پولز میں برکینی پہننے پر پابندی عائد کردی
- حکومت کرنے والے اپنےکیسز ختم نہیں کراسکیں گے جلد جیل جائیں گے، شیخ رشید
- یوم تکبیر پر چاغی کی پکار
- آئی ایم ایف کیساتھ بجلی 7 روپے یونٹ مہنگی کرنے پر بات چیت
- محمد رضوان کی ٹی20 بلاسٹ چیمپئین شپ میں لگاتار دوسری نصف سنچری
- پاکستان کو ایٹمی طاقت بنے 24 برس مکمل، آج یوم تکبیر منایا جا رہا ہے
- سورج آج خانہ کعبہ کے عین اوپرہوگا
- بجٹ 23-2022؛ مختلف وزارتوں کے ترقیاتی فنڈز میں کٹوتی کا فیصلہ
بوسٹر ڈوز کا اثر ’اومیکرون‘ کے خلاف صرف 10 ہفتے میں کمزور پڑ جاتا ہے، تحقیق

اومیکرون ویریئنٹ 108 ملکوں میں پھیل چکا ہے اور کووِڈ 19 کی تازہ لہر کا ذمہ دار بھی اسی کو قرار دیا جارہا ہے۔ (فوٹو: رائٹرز)
لندن: کورونا وائرس کے اومیکرون ویریئنٹ کے خلاف ویکسین کی اضافی یعنی بوسٹر ڈوز کا اثر 10 ہفتے بعد کمزور پڑنے لگتا ہے۔ یہ انکشاف برطانوی سرکاری ادارے ’یو کے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی‘ (یو کے ایچ ایس اے) نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کیا ہے۔
اس تجزیاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کووِڈ 19 ویکسین کا اثر، ڈیلٹا ویریئنٹ کے مقابلے میں اومیکرون ویریئنٹ کے خلاف زیادہ تیزی سے کم ہوتا ہے۔
یو کے ایچ ایس اے سے وابستہ سائنسدانوں کے پینل نے اس رپورٹ میں لکھا ہے کہ اومیکرون ویریئنٹ کے خلاف بوسٹر ڈوز کی اثر پذیری دس ہفتے بعد 15 سے 25 فیصد تک کم ہوجاتی ہے۔ البتہ ماہرین نے واضح کیا ہے کہ یہ ابتدائی اعداد و شمار کی بنیاد پر اخذ کیے گئے نتائج ہیں۔
اس کے علاوہ، کورونا وائرس کے پچھلے کسی ویریئنٹ کو شکست دے کر صحت یاب ہوجانے والوں میں سے بھی 9.5 فیصد افراد اومیکرون ویریئنٹ سے متاثر ہوئے۔
تاہم ڈیلٹا کی نسبت اومیکرون کے باعث اسپتال پہنچنے والوں کی تعداد خاصی کم رہی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اومیکرون ویریئنٹ، ڈیلٹا کے مقابلے میں کم ہلاکت خیز ہے۔
بتاتے چلیں کہ اپنے تیز رفتار پھیلاؤ کی وجہ سے کورونا وائرس کا اومیکرون ویریئنٹ اب تک 108 ملکوں میں پھیل چکا ہے جبکہ کووِڈ 19 سے متاثرہ افراد کی تعداد میں بھی ایک بار پھر بہت تیزی سے اضافہ ہونے لگا ہے، جس کی وجہ اسی ویریئنٹ کو قرار دیا جارہا ہے۔
کووِڈ 19 کا پھیلاؤ ایک بار پھر بڑھنے کے نتیجے میں دس ہزار سے زائد بین الاقوامی پروازیں بھی منسوخ کی جاچکی ہیں جبکہ مختلف ممالک کی جانب سے کرسمس کے بعد نئی پابندیاں بھی لگا دی گئیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔