سپریم کورٹ کا طارق روڑ پارک اراضی سے تمام قبضے ختم کرانے کا حکم

ویب ڈیسک  پير 27 دسمبر 2021
کیا قبضے کی زمین پر بننے والی مسجد میں نماز ہو سکتی ہے؟ جسٹس قاضی محمد امین احمد . فوٹو : فائل

کیا قبضے کی زمین پر بننے والی مسجد میں نماز ہو سکتی ہے؟ جسٹس قاضی محمد امین احمد . فوٹو : فائل

 کراچی: سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے طارق روڑ پارک اراضی سے تمام قبضے ختم کرانے کا حکم دے دیا۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جھیل پارک اور اطراف میں قبضے کے کیسز کی سماعت ہوئی، عدالت نے طارق روڑ پارک اراضی سے تمام قبضے ختم کرانے کا حکم دے دیا جب کہ دکانیں اور دلکشاں کلب کے خلاف بھی فوری کارروائی کا حکم دیا۔

پی ای سی ایچ ایس کے وکیل نے کہا کہ پارک اراضی پر مسجد بنا دی گئی، کارروائی کرتے ہیں تو امن و امان کا مسئلہ بن جاتا ہے۔

جسٹس قاضی محمد امین احمد نے ریمارکس میں کہا کہ آج کل بڑا آسان طریقہ ہے قبضے کا، مسجد بنا دی جائے یا ایک قبر تعمیر کر دی جائے، کیا قبضے کی زمین پر بننے والی مسجد میں نماز ہو سکتی ہے؟

سپریم کورٹ نے مدینہ مسجد انتظامیہ کو نوٹس جاری کردیے جب کہ محکمہ اوقاف کو بھی کل کے لیے نوٹس جاری کردیا گیا۔

عدالت نے کہا کہ پارک مسجد میں کیسے تبدیل ہو سکتا ہے، کل وضاحت دی جائے، 80/31 پلاٹ نمبر پر دُکانیں بھی بنا دی گئی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔