نوازشریف کو واپس لانے کیلیے برطانیہ سے بات کررہے ہیں، فواد چوہدری

ویب ڈیسک  منگل 28 دسمبر 2021
قومی سلامتی پالیسی سے عام آدمی کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا، وفاقی وزیر اطلاعات

قومی سلامتی پالیسی سے عام آدمی کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا، وفاقی وزیر اطلاعات

 اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ نوازشریف کو ہم واپس لائیں گے وہ  خود نہیں آئیں گے جب کہ ملزمان کی حوالگی پر برطانیہ سے بات کررہے ہیں۔ 

کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت گرانے کی باتیں پہلے بھی ہوئی تھیں اب بھی ہورہی ہیں، مولانافضل الرحمان نے بھی مارچ کا اعلان کیا تھا لیکن کیا ہوا، یہ سارے دیہاڑی دار سیاست دان ہیں، نوازشریف اور آصف زرداری نے ملک کو نقصان پہنچایا اس لیے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑرہا ہے، رانا شمیم کیس میں سیسلین مافیا بے نقاب ہوا جب کہ نوازشریف کو ہم واپس لائیں گے وہ خود نہیں آئیں گے جب کہ ملزمان کی حوالگی پر برطانیہ سے بات کررہے ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کابینہ نے پہلی قومی سلامتی پالیسی کی منظوری دیدی ہے، قومی سلامتی پالیسی عام آدمی کی زندگی سے منسلک ہے اور اس سے عام آدمی کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا، اس کے علاوہ قومی سلامتی پالیسی معاشی صورتحال سے بھی منسلک ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ کابینہ کو یوریا کی پیدوار پر بریفنگ دی گئی، اچھی پیداوار سے کاشتکاروں کو 1100 ارب روپے اضافی آمدن ہوئی، زراعت کے شعبے پر حکومت توجہ دے رہی ہے جب کہ کھاد کا بحران پیدا ہوا ہے، عالمی منڈی میں ڈی اے پی کی قیمت 12 ہزار روپے ہے تاہم یوریا کھاد ملک میں بن رہی ہے اور بڑی پیدوار حاصل کی، حکومت کے پاس یوریا کا اسٹاک بھی موجود ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ناظم جوکھیو کے قاتلوں کو بچانے کے لیے کوششیں کی گئیں تاہم کابینہ نے ناظم جوکھیو قتل کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی منظوری دی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔