- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
جنگِ عظیم دوئم: جب ایک ریچھ کو فوج میں بھرتی کیا گیا
یہ 1944 کی بات ہے جب دوسری جنگِ عظیم اپنے عروج پر تھی، اس دوران پولینڈ کی فوج اٹلی کیلئے مصر سے اپنے سمندری جہازوں پر سوار ہورہی تھی تاکہ وہاں جنگ میں حصہ لیا جائے لیکن ایک مسئلہ پیدا ہوگیا۔ جہازوں پر صرف فوجی ہی جاسکتے تھے اور اصلحہ کی سپلائی پر مامور ایک ممبر ایسا تھا جو فوجی تو دور کی بات انسان بھی نہیں تھا بلکہ ایک ریچھ تھا۔
جی ہاں۔ تاریخ اس ریچھ کو ووجٹیک (Wojtek) کے نام سے جانتی ہے۔ پولینڈ کی فوج کو یہ ریچھ ایران میں لاوارث اور انتہائی کم عمری میں ملا تھا۔ اس کے بعد سے یہ ریچھ دو سال تک فوج میں بحیثیت ایک فوجی کے طور پر خدمات انجام دیتا رہا۔
ووجٹیک فوجیوں کے ساتھ ہی سوتا، ان کے ساتھ کھیلتا اور لڑائی کے دوران بھاری بھرکم وزن اٹھاتا۔ یہ ریچھ فوجیوں کیلئے ایک فیملی ممبر کی طرح ہوگیا تھا۔ جب مصر سے پولینڈ کی فوج اٹلی کیلئے روانہ ہونے لگی تو ریچھ کو خصوصی طور پر بحیثیت فوجی بھرتی کیا گیا۔
ووجٹیک فوجیوں کے ساتھ فٹبال کھیلتا، کوئی بڑا آتا تو اسے سیلوٹ کرتا اور جنگ کے دوران اصلحے کا سازو سامان فوجیوں کو بہم پہنچاتا۔
ایک سال بعد جب جنگ اپنے اختتام کو پہنچی تو ووجٹیک کی آخری قیام گاہ اسکاٹ لینڈ میں ایڈنبرگ کا ایک چڑیاگھر بنا۔ جہاں وہ کافی عرصے رہا۔ اس کے سابق فوجی ساتھی وہاں اس سے ملنے آتے اور اس کے ساتھ وقت بتاتے۔ 1963 میں 21 سال کی عمر میں ووجٹیک کی وفات ہوئی اور برطانوی نیشنل براڈکاسٹر نے یہ نیوز سنائی، “افسوس کے ساتھ ، پولینڈ کے ایک مشہور فوجی کا انتقال ہوگیا ہے”۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔