- پاکستان اور کالعدم ٹی ٹی پی کے درمیان 30 مئی تک عارضی جنگ بندی پر اتفاق
- دعا زہرہ کے نکاح خوان کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا
- کھانا کھلنے میں تاخیر پر شادی ہال میدان جنگ بن گیا، ویڈیو وائرل
- جامعہ کراچی میں غیر ملکی وفود کیلئے سیکیورٹی بڑا خطرہ قرار، بین الاقوامی کانفرنس منسوخ
- خیبرپختون خوا میں کم آمدنی والے گھرانوں کو مفت راشن کیلئے فوڈ کارڈ کا اجراء
- عمران خان کا لانگ مارچ کی تاریخ جمعہ کو دینے کا اعلان
- بھارتی سپریم کورٹ نے راجیو گاندھی قتل کیس کے مجرم کو31 سال بعد رہا کردیا
- وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی گئی
- حکومت نے بلوچستان کے لاپتہ افراد پر کمیشن کی تشکیل کا حکم چیلنج کردیا
- جیمز اینڈرسن اور اسٹورٹ براڈ کی انگلش اسکواڈ میں واپسی
- حکومت نے چیئرمین پی سی بی رمیز راجا کی چھٹی کا امکان ظاہر کردیا
- سری لنکا میں صرف ایمبولینسوں کے استعمال کیلیے پیٹرول رہ گیا
- پاکستان نے نیوزی لینڈ میں تین ملکی ٹی20 سیریز کھیلنے کی دعوت قبول کرلی
- جے یو آئی نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا مطالبہ کردیا
- بجٹ میں امپورٹڈ موبائل فونز، گاڑیاں اور گھریلو سامان مہنگا کرنے کی تیاریاں
- مشفق الرحیم 5 ہزار ٹیسٹ رنز بنانے والے پہلے بنگلادیشی کرکٹر بن گئے
- طالبان حکومت امریکا کو اپنا دشمن نہیں سمجھتی، سراج الدین حقانی
- پشاور میں حساس ادارے کی گاڑی پر فائرنگ سے ایک اہلکار جاں بحق، 2 زخمی
- سیلفی جنون میں مبتلا نوجوان لڑکی 50 فٹ کی بلندی سے گر کر ہلاک
- وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں حکومت اور اپوزیشن کا پلڑا برابر ہونے کا امکان
سرجن سے اتفاقیہ ملاقات نے آدمی کی بدصورتی دور کردی

کونراڈو اسٹراڈا کی سرجری سے پہلے اور بعد کی حالت
امریکی شہر نیویارک سے تعلق رکھنے والے کونراڈو ایسٹراڈا کے ساتھ ایک عجیب و غریب طبی معاملہ پیش آیا جب ان کی ناک کی کھال آگے سے بڑھ گئی جو ان کیلئے شرمندی اور تکلیف کا باعث تھی۔
میڈیکل کی زبان میں اس طبی حالت کو rhinophyma کہتے ہیں۔ کونراڈو برسوں سے اس کے علاج کیلئے دربدر پھر رہے تھے کہ ایک دن ان کی ملاقات ڈاکٹر تھومیس رومو سے ہوگئی جو نیویارک کے لینوکس ہِل ہسپتال میں بحیثیت فیشل پلاسٹک سرجری کے ڈائریکٹر کے طور پر کام کررہے ہیں۔
کونراڈو کی ناک نہ صرف شرمندگی کا باعث تھی بلکہ انہیں سانس لینے، بولنے اور کھانے میں دشواری کا سامنا تھا۔ یہاں تک کہ کونراڈو کی مسکراہٹ کو بھی اس ناک نے لوگوں سے مخفی کررکھا تھا۔
کونراڈو دراصل پینٹر اور تعمیراتی شعبے میں ملازم ہیں اور ڈاکٹر تھومیس کے گھر میں ایک کام کے سلسلے میں بحیثیت مزدور کے طور پر بلائے گئے تھے۔ وہاں ڈاکٹر نے ان کی یہ حالت دیکھی اور اسے درست کرنے کا فیصلہ کیا۔ نیویارک پوسٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ یہ ایک انفیکشن تھا جو مزید بڑھتا رہتا۔
کونراڈو کا کہنا تھا کہ میرا ماننا ہے کہ خدا نے ڈاکٹر تھومیس کی صورت میں میرے پاس ایک فرشتہ بھیجا ہے جس نے مجھے اس اذیت سے نجات دلائی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔