- وفاقی حکومت کے بروقت اقدامات سے ڈیرہ بگٹی میں ہیضہ کی وباء پر قابو پالیا گیا
- طالبان حکومت کے وزیر خارجہ کی امریکی مندوب سے قطر میں ملاقات
- سیاسی لحاظ سے عمران خان ایک لاش ہے، مولانا فضل الرحمان
- بے قابو لہروں پر تیرنے والے مکڑی کشتی
- ن لیگ کے رکن پنجاب اسمبلی فیصل نیازی مستعفی ہوگئے
- لانگ مارچ کو اسلام آباد آنے دینا ہے یا نہیں فیصلہ اتحادی کریں گے، وزیر داخلہ
- ن لیگ نے اسپیکر پنجاب اسمبلی کے خلاف دوبارہ تحریک عدم اعتماد جمع کرادی
- ڈولفن اپنے علاج کے لیے مرجانی چٹانوں کے ہسپتال جاتی ہیں
- آواز سن کر دل کی متاثرہ کیفیت بتانے والی ایپ
- وزیر اعظم نے بلیغ الرحمٰن کو گورنر پنجاب لگانے کی دوسری سمری صدر کو ارسال کردی
- سعودیہ میں پہلی بار کسی ایئرلائن کی خواتین عملے کے ساتھ مکمل پرواز
- فضل الرحمان نے مجھے اور عمران خان کو قتل کی براہ راست دھمکی دی ہے، شیخ رشید
- شادی کی تقریب میں رقص و سرود کی محفل سجانے پر خواتین سمیت 11افراد گرفتار
- ویسٹ انڈیز کے خلاف ہوم سیریز کے لیے قومی ٹیم کا اعلان کل ہوگا
- کورونا وبا؛ سعودی عرب نے بھارت سمیت 15 ممالک کے سفر پر پابندی لگا دی
- مقبوضہ کشمیر میں زیر تعمیر ٹنل بیٹھ گئی، 10 مزدور ہلاک
- امریکی ڈاکٹر پاکستانی درزی سے شادی کیلئے گوجرانوالہ پہنچ گئی
- ن لیگ اور اتحادیوں کا اجلاس؛ وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز پر اعتماد کی قرارداد منظور
- پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ہی ملتوی، اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کوشش ناکام
- کسی سے ڈکٹیشن نہ لینا عمران خان کے گلے پڑ گیا، شوکت ترین
تاریخی سیاحتی مقام قلعہ نندنا کی بحالی کا کام تیزی سے جاری

نندنا قلعہ ضلع جہلم کے پنڈ دادن خان میں واقع ہے، مسلمان سائنسدان البیرونی نے اسی تاریخی قلعہ میں رہتے ہوئے زمین کا قطر معلوم کیا تھا (فوٹو : ایکسپریس)









لاہور: سالٹ رینج میں واقع قدیم سیاحتی اور تاریخی مقام قلعہ نندنا کی بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے، محکمہ آثار قدیمہ کے حکام کا کہنا ہے قلعہ کی بحالی کا کام جون 2022ء تک مکمل کرکے اسے سیاحوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔
نندنا قلعہ ضلع جہلم کے پنڈ دادن خان میں واقع ہے۔ عظیم مسلمان سائنسدان البیرونی نے پاکستان کے سالٹ رینج علاقے میں واقع تاریخی قلعہ نندنا میں رہتے ہوئے زمین کا قطر معلوم کیا تھا۔
پنجاب آرکیالوجی کے ڈائریکٹر ملک مقصود نے بتایا کہ قلعے کی تاریخی ااہمیت کے پیش نظر وزیراعظم عمران خان نے فروری 2021ء میں قلعہ نندنا کا فضائی جائزہ لیا اور اس کی بحالی کے احکامات جاری کیے تھے جس کے بعد محکمہ آثار قدیمہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد حسن کو یہ فریضہ سونپا گیا اور وہ اپنی ٹیم کے ہمراہ قلعہ نندنا کے آثار کی تحقیقات اور بحالی میں مصروف ہیں۔
ملک مقصود نے مزید بتایا کہ رواں برس مئی میں اس منصوبے کے پہلے مرحلے پر کام شروع کیا گیا تھا، منصوبے کے تحت نندنا قلعے پر موجود دو قدیم مندروں، ایک مسجد البیرونی کی مشاہدہ گاہ اور قلعے کی فصیل کو محفوظ کیا جائے گا جس پرلاگت کا تخمینہ 126 ملین روپے ہے۔
انہوں نے بتایا کہ قلعہ تک پہنچنے کے لیے ایک ہی پہاڑی راستہ ہے جو ڈیڑھ سے دو کلومیٹر طویل ہے، اس راستے کو مزید کشادہ اور سہولیات سے آراستہ کیا جا رہا ہے۔ تحقیقات کے دوران یہاں سے پتھر کے بنے ہوئے چھوٹے بڑے مکانات، قلعہ کی فصیل کی باقیات، غزنوی اور ہندو شاہی دور کے سکے برتن اور پتھر کی بنی ہوئی اشیاء برآمد ہوئی ہیں۔
حکام کے مطابق قلعہ نندنا کے آثار کے تحفظ کا پہلا مرحلہ مکمل ہو گیا ہے اور دوسرا مرحلہ مارچ 2022ء میں شروع ہوگا اور یہ منصوبہ جون 2022ء تک مکمل ہوگا جس کے بعد یہ سیاحوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔