- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
- باریک سوئیوں سے بنی وائرس کش سطح تیار
- انسانوں نے جانوروں کو وائرس سے زیادہ متاثر کیا ہے، تحقیق
- خطرناک قیدی عورت کا بھیس بدل کر جیل سے فرار ہونے میں کامیاب
- پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمان فلسطین کی جانب مارچ کریں، حماس ملٹری کمانڈر
- گورننس کے نظام میں اصلاحات اور معاشی استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم
- سفاک بھائی اور باپ نے ملکر کر لڑکی کو سفاکانہ انداز سے قتل کردیا
- ماسکو حملہ کے بعد تاحال 95 سے زائد افراد لاپتہ ہیں، رپورٹ
- ججز کے خط کا معاملہ، وزیراعظم اور چیف جسٹس کی اہم ملاقات آج ہوگی
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس آج بھی ہوگا
- پنجاب یونیورسٹی میں لڑکی کو چھیڑنے سے روکنے پر اوباش لڑکے کی کلرک پر فائرنگ
- کراچی: رشتے کے تنازع پر فائرنگ سے ماں جاں بحق، بیٹی زخمی
- پاکستان نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی کی حمایت کردی
- اردو یونیورسٹی کی پرنسپل سیٹ کی منتقلی کی جانب پہلا قدم، کراچی میں کیمپس انچارجز تعینات
- ججوں کے الزامات پر تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کی کمیٹی تشکیل دی جائے، پاکستان بار کونسل
- بشری بی بی خوش قسمت، بیڈ روم میں مزے سے شہد کھا کر قید کاٹ رہی ہیں، عظمیٰ بخاری
- جرمنی میں موٹروے پر بس کے خوفناک حادثے میں 5 افراد ہلاک
- اروند کیجریوال کی گرفتاری سے متعلق امریکی بیان پر بھارت کا شدید ردعمل
- سندھ میں اسمگل شدہ اسلحے کے لائسنس جاری ہونے کا انکشاف
خواجہ سراؤں پر تشدد کی رپورٹنگ کیلیے موبائل ایپ تیار
لاہور: پاکستان میں سال 2021 کے دوران خواجہ سراؤں کو انکی الگ پہچان اورحقوق کی فراہمی کیلیے کئی اقدامات اٹھائے گئے ہیں تاہم پنجاب میں ابھی تک ٹرانس جینڈررائٹس ایکٹ ابھی تک منظورنہیں ہوسکا ہے۔
محکمہ انسانی حقوق پنجاب نے خواجہ سراؤں کے حقوق کیلیے کام کرنیوالی این جی او کی معاونت سے خواجہ سراؤں پر تشدد ،امتیازی سلوک اورشکایات کے اندارج کیلیے موبائل فون ایپ متعارف کروادی ہے۔
گزشتہ چند برس کے دوران خواجہ سراؤں کو شناختی کارڈ کے حصول، تعلیمی اداروں میں مخصوص نشستوں اورجائیداد سے وراثت اور ووٹ سمیت کئی حقوق دیے گئے ہیں تاہم ان پرابھی تک عمل درآمدنہ ہونے کے برابرہے۔
ٹرانس جینڈرکمیونٹی کے حقوق کیلیے کام کرنیوالی غیرسرکاری تنظیم کی نمائندہ گل مہرسید نے ٹربیون سے بات کرتے ہوئے کہا 2021 میں مرکزی اورصوبائی حکومتوں نے خواجہ سراؤں کے کئی ایک مسائل پرتوجہ دی ہے اوران کیلیے قانون سازی کی گئی ہے ۔
خواجہ سرا ماہم نے بتایا ہمارے معاشرے اورخاندانوں کے رویوں میں تبدیلی آرہی ہے،ابھی ٹرانس جینڈرکمیونٹی کیلیے اٹھائے جانیوالے اقدامات نظر آناشروع ہوگئے۔85 فیصد خواجہ سرا بالکل ان پڑھ ہیں۔ فیشن ڈیزائنرخواجہ سرا ہیرعلوی کہتی ہیں کہ خواجہ سراؤں سے جنسی اورجسمانی تشدد، اہم مسلہ ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔