- پاکستانی معیشت کی بحالی کے لیے بھرپور تعاون کریں گے، امریکا
- دوسری شادی کی خواہش پر شوہر کو قتل کرنے والی بیوی کو عمر قید کی سزا
- پاکستان اور کالعدم ٹی ٹی پی کے درمیان 30 مئی تک عارضی جنگ بندی پر اتفاق
- دعا زہرہ کے نکاح خوان کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا
- کھانا کھلنے میں تاخیر پر شادی ہال میدان جنگ بن گیا، ویڈیو وائرل
- جامعہ کراچی میں غیر ملکی وفود کیلئے سیکیورٹی بڑا خطرہ قرار، بین الاقوامی کانفرنس منسوخ
- خیبرپختون خوا میں کم آمدنی والے گھرانوں کو مفت راشن کیلئے فوڈ کارڈ کا اجراء
- عمران خان کا لانگ مارچ کی تاریخ جمعہ کو دینے کا اعلان
- بھارتی سپریم کورٹ نے راجیو گاندھی قتل کیس کے مجرم کو31 سال بعد رہا کردیا
- وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی گئی
- حکومت نے بلوچستان کے لاپتہ افراد پر کمیشن کی تشکیل کا حکم چیلنج کردیا
- جیمز اینڈرسن اور اسٹورٹ براڈ کی انگلش اسکواڈ میں واپسی
- حکومت نے چیئرمین پی سی بی رمیز راجا کی چھٹی کا امکان ظاہر کردیا
- سری لنکا میں صرف ایمبولینسوں کے استعمال کیلیے پیٹرول رہ گیا
- پاکستان نے نیوزی لینڈ میں تین ملکی ٹی20 سیریز کھیلنے کی دعوت قبول کرلی
- جے یو آئی نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا مطالبہ کردیا
- بجٹ میں امپورٹڈ موبائل فونز، گاڑیاں اور گھریلو سامان مہنگا کرنے کی تیاریاں
- مشفق الرحیم 5 ہزار ٹیسٹ رنز بنانے والے پہلے بنگلادیشی کرکٹر بن گئے
- طالبان حکومت امریکا کو اپنا دشمن نہیں سمجھتی، سراج الدین حقانی
- پشاور میں حساس ادارے کی گاڑی پر فائرنگ سے ایک اہلکار جاں بحق، 2 زخمی
کورونا وبا میں ہوائی جہاز کی کونسی سیٹ سب سے بہتر رہے گی؟

کورونا وائرس والی ہوا، طیارے کے بعض حصوں میں کم جبکہ کچھ اور حصوں میں زیادہ شدت سے جمع ہوتی ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)
الینوئے: امریکا میں ایک دلچسپ لیکن مفید تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کووڈ 19 کی عالمی وبا میں جہاز سے سفر کرتے دوران اپنے لیے صحیح نشست کا انتخاب بھی کرلیا جائے تو آپ اس بیماری سے بڑی حد تک بچ سکتے ہیں۔
یونیورسٹی آف الینوئے اربانا شیمپین میں انجینئرنگ کے پروفیسر، ڈاکٹر شیلڈن جیکب اور ان کے شاگردوں نے مسافر بردار بوئنگ طیاروں میں ہوا کے ساتھ مائع کے چھوٹے چھوٹے قطرے (ایئروسولز) پھیلنے کے عمل کا جائزہ لیا۔
وہ جاننا چاہتے تھے کہ مسافر بردار طیاروں کے کون کونسے حصوں میں (ہوا کے ساتھ) کورونا وائرس پھیلنے کا امکان زیادہ ہوسکتا ہے۔ تجزیئے سے انہیں معلوم ہوا کہ مسافر بردار طیاروں میں گردش کرنے والی ہوا، درمیانی نشستوں کے قریب زیادہ کثافت رکھتی ہے۔
یعنی اگر کورونا کا کوئی مریض اس طیارے میں موجود ہوا تو اس کے منہ اور ناک سے خارج ہونے والے وائرس، ہوا کے ذریعے طیارے کے دیگر حصوں کی نسبت درمیانی حصے میں زیادہ جمع ہوں گے؛ جو وہاں بیٹھے مسافروں کو متاثر بھی کرسکتے ہیں۔
’’میرا مشورہ ہے کہ طیارے کے درمیان والی نشستوں سے کچھ آگے یا کچھ پیچھے بیٹھا جائے،‘‘ ڈاکٹر جیکب نے وضاحت کی۔ البتہ، ان کا کہنا ہے کہ اگر ہوائی جہاز میں سب سے پیچھے والی سیٹیں مل جائیں تو یہ سب سے بہتر ہے کیونکہ اس حصے میں جہاز کی اندرونی ہوا سب سے کم پہنچتی ہے۔
ڈاکٹر جیکب کا مزید کہنا ہے کہ اگر مسافر بردار جہاز میں ایک خاندان کے افراد قریب قریب بٹھائے جائیں تو اس سے بھی کورونا کا پھیلاؤ روکنے میں مدد ملے گی کیونکہ وہ اِدھر اُدھر بھاگنے کے بجائے آپس میں ہی مصروف رہیں گے۔
’’لیکن میں ہر گز یہ نہیں کہہ رہا کہ دوسری احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی جائیں۔ میرے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ تمام احتیاطی تدابیر کے ساتھ اگر درست سیٹ کا انتخاب بھی کرلیا جائے تو کووِڈ 19 سے متاثر ہونے کا خطرہ کم سے کم کیا جاسکتا ہے،‘‘ ڈاکٹر جیکب نے کہا۔
نوٹ: یہ تحقیق ’’جرنل آف ایئر ٹرانسپورٹ مینجمنٹ‘‘ کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہوئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔