صرف دو ارب کی ٹیکس چھوٹ ختم ہونے سے مہنگائی کا طوفان نہیں آجائیگا، وزیر خزانہ

ویب ڈیسک / بزنس رپورٹر  جمعرات 30 دسمبر 2021
حکومت کو اسٹیٹ بینک کے 6400 ارب روپے ادا کرنے ہیں، شوکت ترین (فوٹو : فائل)

حکومت کو اسٹیٹ بینک کے 6400 ارب روپے ادا کرنے ہیں، شوکت ترین (فوٹو : فائل)

 اسلام آباد: وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف چاہتا ہے تمام اشیا پر سیلز ٹیکس لگادیا جائے لیکن ہم نے ایسا نہیں کیا، منی بجٹ سے عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ نہیں پڑے گا اور نہ ہی دو ارب کی ٹیکس چھوٹ ختم ہونے سے مہنگائی کا طوفان آجائے گا۔

معاون خصوصی فرخ حبیب کے ساتھ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ منی بجٹ سے متعلق عوام پر بوجھ کی باتیں بے بنیاد ہیں، فنانس ترمیمی بل پر قیاس آرائی ہے، آئی ایم ایف کہتا ہے سب اشیا پر سیلز ٹیکس لگائیں، 70 ارب روپے کے ٹیکس چھوٹ میں لگژری آئٹم شامل تھے، بل میں 343 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ پرنظرثانی کی گئی ہے، ایوان میں اتنا واویلا مچایا گیا کہ صرف دو ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ ختم ہونے سے کون سا طوفان آجائے گا؟

ان کا کہنا تھا کہ گندم، دالوں، پولٹری، زرعی ٹریکٹر، کھاد پر ٹیکس نہیں لگنے دیا، جبکہ فش، بیکری آئٹمز، چاکلیٹ، اسٹیکس اور پرانے کپڑوں پر ٹیکس لگے گا، مہنگائی امپورٹڈ اشیا کی قیمتیں بڑھنے سے ہورہی ہے، مہنگائی ساڑھے 11 فیصد ہے، اگرمیں فیل ہوگیا توکیا امریکا، جرمنی، باقی ملکوں میں مہنگائی بڑھنے سے سب فیل ہوگئے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات، کوئلہ، اسٹیل، خوردنی تیل کی قیمتوں کا اختیارمیرے پاس نہیں اور عالمی سطح پرمہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے، ضمنی بجٹ کا مقصد پیسہ بڑھانا نہیں بلکہ ریوینو اکٹھا کرنا ہے، خودمختاری یا سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کررہے۔

شوکت ترین نے کہا کہ عام آدمی پر صرف  2 ارب  کے ٹیکس لگنے ہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ بڑی لڑائی ہوئی، ہم نے کہا جوٹیکس دیتا ہے ان پرمزید ٹیکس نہیں لگائیں گے،اسٹیٹ بینک کے بورڈ کی صدرمنظوری دیں گے، اسٹیٹ بینک اب پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کوبھی جواب دہ ہوگا اور ہمیں تو پارلیمنٹ کوخودمختاری دی ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے کوئی ایسی حرکت نہیں کی جس پر غریب آدمی پر بوجھ پڑے، پی ٹی آئی کے منشورمیں شامل ہے کہ اداروں کوخودمختاری دی جائے اور بینک کی اتھارٹی بورڈ کے پاس ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ بل سے انتظامی طور پر اسٹیٹ بینک کو آزادی ملے گی، اسٹیٹ بینک کے ایگزیکٹو بورڈ کا تقرر حکومت کرے گی  جن ممالک میں مرکزی بینک خودمختارنہیں وہاں کا حال دیکھ لیں، طیب اردوان نے مرکزی بینک کوخود مختاری نہیں دی تووہاں کا حال دیکھ لیں۔

منی بجٹ معیشت پر بوجھ نہیں، اس بجٹ میں صرف دو ارب روپے کے ٹیکسز ہیں جس سے عام آدمی پر بوجھ نہیں پڑے گا، نہ ہی مہنگائی کا طوفان آئے گا اور نہ افراط زر پھیلے گا۔

یہ پڑھیں : وزیر خزانہ شوکت ترین نے منی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کردیا

شوکت عزیز نے کہا کہ پی ٹی آئی کے منشور میں ہے کہ وہ اداروں کو خودمختاری دینا چاہتی ہے تاکہ ادارے مضبوط ہیں کیوں کہ جب تک اداروں میں مداخلت ہوتی رہے گی ادارے کبھی مضبوط نہیں ہوسکتے، جس حکومت کی مرضی ہوتی ہے کہ اسٹیٹ بینک کو استعمال کرلیتا ہے، حکومت کو اس وقت 6400 ارب روپے سے زائد کا قرض اسٹیٹ بینک کو ادا کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عام آدمی نمک، مرچ، مسالوں سمیت دیگر چند اشیا پر ٹیکس لگنے سے متاثر ہوگا، منی بجٹ سے مہنگائی بڑھنے کی باتیں محض افواہیں ہیں جن پر کان نہ دھرا جائے۔

یہ بھی پڑھیں : غریب عوام کے خوابوں کو پورا کرنے کے لئے کوشاں ہیں، شوکت ترین

وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا کہ پوری کوشش ہے کہ عام آدمی پرزیادہ بوجھ نہ ڈالا جائے، اپوزیشن نے دلیل کے بجائے ایوان کومچھلی منڈی بنائے رکھا، آج کی اسمبلی لیڈر لیس اسمبلی تھی، جب کوئی ایسا موقع آتا ہے توشہبازشریف،بلاول بھٹولاپتا ہوتے ہیں۔

فرخ حبیب نے مزید کہا تھا کہ پیپلز پارٹی، (ن) لیگ دونوں آئی ایم ایف گئے، انہیں پتا ہے معیشت کو کہاں پر چھوڑ کرگئے تھے، اسحاق ڈار معیشت کا بیڑہ غرق کرکے گئے، یہ دودھ اور شہد کی نہریں بہا کر گئے ہوتے تو یہ صورتحال نہ ہوتی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔