- ناقابل شکست رہنے والے گاما پہلوان کی سالگرہ؛ گوگل ڈوڈل کا خراج تحسین
- ایران کا پاکستانی جنگلات میں لگی آگ پر کنٹرول کیلئے خصوصی فائر فائٹنگ طیارہ بھیجنے کا فیصلہ
- اسرائیل کو تسلیم کرنے کی مہم میں عمران خان ٹرمپ کے ساتھ تھا، فضل الرحمان
- اسرائیل کا دمشق پر راکٹ حملہ، 3 فوجی اہلکار جاں بحق
- وزیراعظم کا جنگلات میں لگی آگ پر کنٹرول کیلئے وفاقی وصوبائی اداروں کو فوری اقدامات کا حکم
- کراچی میں موسم ابرآلود اور تیز ہوائیں چلنے کا امکان
- گجرات میں پاکستانی نژاد ہسپانوی بہنیں’غیرت کے نام‘ پر قتل
- شیریں مزاری پر جب مقدمہ بنایا گیا تو وہ چھ سال کی تھیں، فواد چوہدری
- وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- موسمیاتی تبدیلی انسان کو بھرپور نیند سے محروم کر دے گی، تحقیق
- کوئٹہ کے جنگلات میں لگی آگ پر قابو پانے کیلئے وفاق کی امدادی کارروائیاں
- شیریں مزاری پر مقدمہ عثمان بزدارکی حکومت میں درج کیا گیا، مریم نواز
- رشید دوستم سمیت 40 جلا وطن افغان رہنماؤں کا قومی مزاحمت کونسل بنانے کا فیصلہ
- وزیراعظم شہباز شریف اور آصف علی زرداری کی ملاقات
- سونے کے نرخ میں ایک بار پھراضافہ
- وزیراعلیٰ پنجاب کا شیریں مزاری کی رہائی کا حکم
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا شیریں مزاری کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم
- اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں فلسطینی نوجوان شہید، ایک شدید زخمی
- انٹرا پارٹی الیکشن نہ کرانے پر وزیراعظم اور پی ٹی آئی کو نوٹس جاری
- تحریک انصاف کا شیریں مزاری کی گرفتاری کیخلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان
عالمی ادارہ صحت نے اومیکرون ’سونامی‘ سے خبردار کردیا

انہوں نے کہا کہ طبی مراکز پہلے ہی دباؤ کا شکار ہیں—فائل فوٹو
واشنگٹن: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کیا ہے کہ کووڈ 19 کا ’سونامی‘ بحالی مراکز کے نظام کو مفلوج کردے گا۔
غیرملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وائرس کی نئی قسکم اومیکرون کے کیسز میں ریکارڈ اضافے کے بعد نئے سال کی تقریبات ایک مرتبہ پھر محدود ہو کر رہ گئی ہیں۔
مزیدپڑھیں: اومیکرون؛ کرسمس اور سالانہ تعطیلات پر 2 ہزار سے زائد عالمی پروازیں منسوخ
اس حوالے سے ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریئس نے کہا کہ ’مجھے اس بات پر سخت تشویش ہے کہ اومیکرون نئے کیسز کا سونامی بن جائے گا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’طبی مراکز پہلے ہی دباؤ کا شکار ہیں اور اس پر مزید دباؤ ہونے سے صحت کا نظام تباہی کے دہانے پر ہے‘۔
ہارورڈ کے وبائی امراض کے ماہر اور امیونولوجسٹ مائیکل مینا نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ امیکرون کیسز کی موجودہ تعداد ممکنہ طور پر صرف ’ٹپ آف آئس برگ‘ ہے، طبی ٹیسٹ کی کمی کی وجہ سے حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔
امریکا کے متعدی امراض کے سربراہ انتھونی فوکی نے کہا کہ ’ تمام اشارے اومیکرون کی کم شدت کی طرف اشارہ نہیں کرتے ہیں اس لیے ہمیں اس امر پر مطمئن نہیں ہونا چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔