قومی اسمبلی اجلاس میں شگفتہ جمانی سے ہاتھا پائی میں غزالہ سیفی کی انگلی ٹوٹ گئی

ویب ڈیسک  جمعرات 30 دسمبر 2021
اجلاس میں اپوزیشن نے شدید ہنگامہ آرائی کی اور احتجاجاً بجٹ کی کاپیاں پھاڑ دیں - فوٹو:فائل

اجلاس میں اپوزیشن نے شدید ہنگامہ آرائی کی اور احتجاجاً بجٹ کی کاپیاں پھاڑ دیں - فوٹو:فائل

 اسلام آباد: قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن کے احتجاج کے دوران پیلز پارٹی کی شگفتہ جمانی اور تحریک انصاف کی رکن غزالہ سیفی کے درمیان ہاتھا پائی میں حکومتی رکن کے ہاتھ کی انگلی ٹوٹ گئی۔

قومی اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس قومی اسپیکر اسد قیصر کی زیرِ صدارت ہوا جس میں بلاول بھٹو زرادری اور شہباز شریف غیر حاضر رہے۔ اپوزیشن ارکان نے سیاہ پٹیاں باندھ کر ایوان میں شرکت کی۔

اجلاس کے دوران اپوزیشن نے شدید ہنگامہ آرائی کی اور اسپیکر کے ڈائس کو گھیرے میں لے کر بجٹ کی کاپیاں پھاڑ دیں اور وزیر خزانہ شوکت ترین کی جانب سے بل پیش کرنے کے موقع پر ڈیسک بجاتے رہے۔

اسی دوران پیپلز پارٹی کی شگفتہ جمانی اور تحریک انصاف کی غزالہ سیفی کے درمیان ہاتھا پائی ہوگئی جسے دونوں جانب کے ارکان نے مداخلت کر کے رفع دفع کیا۔

حکومتی رکن اسمبلی غزالہ سیفی کے مطابق شگفتہ جمانی نے ان کے دائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی توڑ دی۔

اس سے قبل منی بجٹ پر متحدہ اپوزیشن کے اجلاس میں منی بجٹ کی بھرپور پور مخالف اور احتجاج کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

اپوزیشن رہنماوٴں نے کہا کہ ظالموں کا بھرپور مقابلہ کریں گے، جنہوں نے عوام کی جیبیں کاٹ دی ہیں منی بجٹ عوام کو مزید مہنگائی کی طرف کرے گی، حکومت کے تماشے ختم ہونے چاہیے یپارلیمنٹ کے اندر اور باہر احتجاج کریں گے، حکومت کے اتحادیوں کو بھی چاہیے کہ منی بجٹ پر آواز اٹھائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔