- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
کارکن سلمان کے قتل کے خلاف ایم کیو ایم کی درخواست پر سندھ ہائیکورٹ کا فریقین کونوٹس
کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے کارکن سلمان کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف ایم کیو ایم کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 19 فروری کو جواب طلب کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق متحدہ قومی موومںٹ کے رہنما آصف حسنین نے اپنے وکلا کے ہمراہ ایم کیو ایم کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جس میں انہوں نے کورنگی سے تعلق رکھنے والے ایم کیوایم کے کارکن سلمان کے دوران حراست ماورائے عدالت قتل کا الزام عائد کیا۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ سلمان کو 3 فروری کو اغو کرکے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش شاہ لطیف ٹاؤن میں پھینک دی گئی تاہم اب ان کے اہل خانہ اور اس اغوا کے عینی شاہدین کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
درخواست میں صوبائی حکومت، آئی جی سندھ شاہد ندیم بلوچ، ایڈیشنل آئی جی کراچی شاہد حیات اور ایس ایس پی پیر محمد شاہ کو فریق بنایا گیا ہے، عدالت نے درخواست سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے 19 فروری کو فریقین سے جواب طلب کرلیا۔
درخواست دائر کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے آصف حسنین نے کہا کہ شہر میں جنگل کا قانون ہے، سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکار ایم کیو ایم کے کارکنوں کو کسی بھی جرم کے بغیر اٹھا لیتے ہیں اور انہیں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد ماورائے قتل کیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار نے 2 روز قبل شاہ فیصل کالونی کے قریب سے اٹھائے گئے ایم کیو ایم کے کارکن فہد عزیز پر تشدد کے خلاف بھی سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔