- پاسپورٹ کی فیس میں اضافے سے متعلق خبریں بے بنیاد قرار
- اردو زبان بولنے پر طالبعلم کے ساتھ بدسلوکی؛ اسکول کی رجسٹریشن معطل، جرمانہ عائد
- کراچی میں آئندہ 3 روز موسم خشک اور راتیں سرد رہنے کی پیشگوئی
- عمران خان کا بنی گالہ منتقل ہونے کا فیصلہ
- وزیراعظم اور آرمی چیف کی زخمیوں کی عیادت، شہباز شریف آئی جی پر برہم
- چوہدری شجاعت ق لیگ کے صدررہیں گے یا نہیں، فیصلہ کل سنایا جائیگا
- زرداری پر قتل کا الزام، شیخ رشید تھانے میں پیش نہ ہوئے، مقدمہ درج ہونے کا امکان
- اے سی سی اے مضمون میں پہلی پوزیشن؛ پاکستانی طالبعلم عالمی ایوارڈ کیلئے نامزد
- پوتن نے اپنی افواج کو مجھے میزائل حملے میں قتل کرنے کا حکم دیا تھا؛ بورس جانسن
- انٹربینک میں ڈالر 269 اور اوپن مارکیٹ میں 275 روپے تک پہنچ گیا
- بجلی اور حرارت کے بغیر مچھربھگانے والا نظام، فوجیوں کے لیے بھی مؤثر
- اے آئی پروگرام کا خود سے تیارکردہ پروٹین، مضر بیکٹیریا کو تباہ کرنے لگا!
- بھارتی کسان نے جامنی اور نارنجی رنگ کی گوبھیاں کاشت کرلیں
- جنوبی کوریا نے ’فائرنگ‘ پر شمالی کوریا سے معذرت کرلی
- عالمی مارکیٹ میں کمی کے باوجود پاکستان میں سونے کی قیمت بڑھ گئی
- کرناٹک میں گائے ذبح کرنے کے الزام پر نوجوان پر انتہا پسند ہندوؤں کا تشدد
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزے پر منگل سے مذاکرات شروع ہوں گے
- فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جوڈیشل ریمانڈ منظور
- صرف غیر ملکی کوچز ہی کیوں! پاکستان میں بھی قابل لوگ موجود ہیں، شاہد آفریدی
- دہشت گرد نماز کی پہلی صف میں موجود تھا، خواجہ آصف
کارکن سلمان کے قتل کے خلاف ایم کیو ایم کی درخواست پر سندھ ہائیکورٹ کا فریقین کونوٹس

شہر میں جنگل کا قانون ہے، سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکار ایم کیو ایم کے کارکنوں کو کسی بھی جرم کے بغیر اٹھا لیتے ہیں، آصف حسنین فوٹو:فائل
کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے کارکن سلمان کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف ایم کیو ایم کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 19 فروری کو جواب طلب کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق متحدہ قومی موومںٹ کے رہنما آصف حسنین نے اپنے وکلا کے ہمراہ ایم کیو ایم کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جس میں انہوں نے کورنگی سے تعلق رکھنے والے ایم کیوایم کے کارکن سلمان کے دوران حراست ماورائے عدالت قتل کا الزام عائد کیا۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ سلمان کو 3 فروری کو اغو کرکے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش شاہ لطیف ٹاؤن میں پھینک دی گئی تاہم اب ان کے اہل خانہ اور اس اغوا کے عینی شاہدین کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
درخواست میں صوبائی حکومت، آئی جی سندھ شاہد ندیم بلوچ، ایڈیشنل آئی جی کراچی شاہد حیات اور ایس ایس پی پیر محمد شاہ کو فریق بنایا گیا ہے، عدالت نے درخواست سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے 19 فروری کو فریقین سے جواب طلب کرلیا۔
درخواست دائر کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے آصف حسنین نے کہا کہ شہر میں جنگل کا قانون ہے، سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکار ایم کیو ایم کے کارکنوں کو کسی بھی جرم کے بغیر اٹھا لیتے ہیں اور انہیں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد ماورائے قتل کیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار نے 2 روز قبل شاہ فیصل کالونی کے قریب سے اٹھائے گئے ایم کیو ایم کے کارکن فہد عزیز پر تشدد کے خلاف بھی سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔