اومیکرون؛ خانہ کعبہ اور مسجد نبوی ﷺ میں سماجی فاصلہ پھر لازمی قرار

ویب ڈیسک  جمعـء 31 دسمبر 2021
سماجی فاصلے کی پابندی اکتوبر کے وسط میں ختم کی گئی تھی، فوٹو: فائل

سماجی فاصلے کی پابندی اکتوبر کے وسط میں ختم کی گئی تھی، فوٹو: فائل

ریاض: سعودی عرب نے کورونا کیسز بالخصوص اومیکرون ویرینٹ کے تیزی سے پھیلاؤ کے پیش نظر خانہ کعبہ اور مسجد نبوی ﷺ میں پھر سے سماجی فاصلہ لازمی قرار دیدیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کورونا کی نئی شکل اومیکروں کے عالمی پھیلاؤ اور ملک میں مہینوں بعد کورونا کیسز کی ریکارڈ تعداد سامنے آنے پر خانہ کعبہ اور مسجد نبوی ﷺ میں کورونا پابندیوں کو دوبارہ سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

یہ خبر پڑھیں : خانہ کعبہ کورونا پابندیوں کے خاتمے پر نمازیوں سے بھر گیا، رقت آمیز مناظر 

مقدس مساجد کی جنرل پریذیڈنسی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد الحرام اور مسجد نبوی ﷺ میں سماجی فاصلے کی شرط دوبارہ لاگو کی جا رہی ہے جس کے بعد رضاکاروں نے صفوں کے درمیان فاصلے کے اسٹیکرز لگانا شروع کردیئے ہیں۔

خیال رہے کہ بدھ کے روز ملک میں کورونا کے 700 سے زائد نئے کورونا کیسز سامنے آئے تھے جو رواں برس اگست کے بعد سب سے زیادہ تعداد ہے۔ قبل ازیں حکومت نے دونوں مقدس مساجد میں اندر اور باہر ماسک اور سماجی فاصلہ برقرار رکھنے پر زور دیا تھا۔

یہ خبر بھی پڑھیں : خانہ کعبہ میں کورونا پابندیوں کے بغیر نماز جمعہ کا روح پرور منظر 

34 ملین افراد کے ملک سعودی عرب میں اب تک 5 لاکھ 54 ہزار سے زیادہ کورونا وائرس کے کیسز ریکارڈ کیے جا چکے ہیں جب کہ اس مہلک وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 8 ہزار 874 ہے جو عرب ممالک میں سب سے زیادہ اموات ہیں۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے 17 اکتوبر کو مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں سماجی فاصلے کی پابندی ختم کرتے ہوئے فاصلاتی دوری کے اسٹیکرز ہٹا دیئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔