- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کے ارادے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
سوڈان میں فوج مخالف مظاہرے پر پولیس کی فائرنگ، 4 ہلاک اور 200 زخمی
خرطوم: سوڈان میں فوجی بغاوت کے خلاف ہونے والے احتجاج پر سیکیورٹی فورسز نے براہ راست فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 4 مظاہرین ہلاک ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سوڈان کے دارالحکومت خرطوم اور ام درمان شہر میں فوجی بغاوت کے خلاف احتجاج میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور فوجی حکمرانوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ اور ہوئی فائرنگ کی تاہم مظاہرین ڈٹے رہے جس پر پولیس اور فوج نے مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کردی۔
مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں 6 زخمیوں کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ رواں برس اکتوبر میں اعلیٰ ترین جنرل عبدالفتح البرہان نے حکومت کا تختہ الٹ کر ملک میں ہنگامی حالت نافذ کردی تھی اور خود اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا جس کے خلاف مظاہروں میں اب تک 52 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔