دہرے ٹیکسوں سے بچاؤ کیلیے پاک افغان مذاکرات بے نتیجہ ختم

ویب ڈیسک  جمعـء 31 دسمبر 2021
مذاکرات کیلئے چار ارکان پر مشتمل افغان ریونیو ڈیپارٹمنٹ کا وفد پاکستان پہنچ تھا—فائل فوٹو

مذاکرات کیلئے چار ارکان پر مشتمل افغان ریونیو ڈیپارٹمنٹ کا وفد پاکستان پہنچ تھا—فائل فوٹو

 اسلام آباد: پاکستان اور افغانستان کے درمیان دہرے ٹیکسوں سے بچاؤ کے معاہدہ پر تین روز مذاکرات کا دوسرا دور بے نتیجہ ختم ہوگیا۔

مسودے کو حتمی شکل دینے کے لیے مذاکرات کا تیسرا دور کابل میں ہوگا۔

ایف بی آر ہیڈ کیوارٹر میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوہرے ٹیکسوں سے بچاو کے معاہدہ پر ہونے والے تین روزہ مذاکرات کا دوسرا دور مکمل ہوگیا ہے۔

مزیدپڑھیں: دہرے ٹیکس سے بچاؤ، افغان وفد مذاکرات کے لیے پاکستان پہنچ گیا

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ مذاکرات خوشگواراوردوستانہ ماحول میں ہوئے جس میں مذاکرات کے پہلے دور کے تمام تصفیہ طلب امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ’اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ غیر حل شدہ مسائل پر بات چیت اور حتمی شکل مذاکرات کے تیسرے دور میں کی جائے گی مذاکرات کا تیسرا دور کابل میں ہوگا جس کے لیے باہمی اتفاق سے تاریخ کا تعین کیا جائے گا۔

پاکستان اور افغانستان کے مابین ڈی ٹی اے پر مذاکرات کا پہلا دور مارچ 2016 میں کامیابی کے ساتھ ہوا تھا، پاکستان اور افغانستان کے مابین ڈی ٹی اے پر مذاکرات کا دوسرا دور بھی دوستی اور باہمی سمجھوتے کے مشترکہ جذبے کے ساتھ ہوا۔

مزید پڑھیں: دہرے ٹیکسوں سے بچاؤ، پاک افغان معاہدہ رواں ماہ متوقع

دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان مجوزہ ڈی ٹی اے نہ صرف پہلے سے موجود اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دے گا بلکہ دونوں ممالک کے لیے ریونیو میں اضافے کے لیے بھی اہم کردار ادا کرے گا۔

پاکستانی وفد کی قیادت ایف بی آر کے ڈائریکٹر جنرل انٹرنیشنل ٹیکسز قیصر اقبال نے کی جبکہ مذاکراتی ٹیم میں بیرسٹر نوشیروان خان، چیف انٹرنیشنل ٹیکسز اور حرا نذیر، سیکریٹری ٹیکس ٹریٹیز اینڈ کنونشنزبھی شامل ہیں۔

دونوں ممالک کے حکام دہرے ٹیکس سے بچاؤ کے معاہدے یا مسودے کو حتمی شکل دینے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

 

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔