ای سی سی اجلاس؛ نیا پاکستان ہاؤسنگ میں عوام کو مزید سہولت دینے کی منظوری

خصوصی رپورٹر  ہفتہ 1 جنوری 2022
نیا پاکستان ہاؤسنگ ڈولپمنٹ اتھارٹی کےمنصوبوں میں کمرشل بینکوں کی براہ راست مداخلت نہیں ہونی چاہیے، اقتصادی رابطہ کمیٹی (فوٹو : فائل)

نیا پاکستان ہاؤسنگ ڈولپمنٹ اتھارٹی کےمنصوبوں میں کمرشل بینکوں کی براہ راست مداخلت نہیں ہونی چاہیے، اقتصادی رابطہ کمیٹی (فوٹو : فائل)

 اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی ای سی سی نے نیا پاکستان ہاؤسنگ ڈولپمنٹ اتھارٹی کے منصوبوں کے لیے حکومت کی مارک اپ سبسڈی اسکیم کے ٹئیرون کے تحت صارفین کے لیے قیمتوں کے تعین اور مارک اپ سبسڈی کی مدت پر نظر ثانی کی منظوری دے دی۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جمعہ کو وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں ہوا بازی ڈویژن کی جانب سے نیویارک کے روز ویلٹ ہوٹل، نیویارک کے مالیاتی مسائل اور پی آئی اے انویسٹمنٹ لمیٹڈ کی اصل رقم یعنی 142 ملین امریکی ڈالر کی ری رولنگ کے ساتھ ساتھ نیشنل بینک کی جانب سے 31 دسمبر 2024ء کوختم ہونے والے مزید دو برس کے لیے مارک اپ ادائیگی کے حوالے سے سمری پیش کی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ پی آئی اے روز ویلٹ ہوٹل کی بندش کی وجہ سے قرض کی اصل رقم اور مارک اپ ادائیگیوں سے قاصر ہے۔اقتصادی رابطہ کمیٹی نے شہری ہوا بازی ڈویژن کو مسئلے کے مستقل حل کے لیے روڈ میپ تیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سمری کی منظوری دے دی۔

اجلاس میں کابینہ ڈویژن کی جانب سے کم لاگت والے مکانات (نیا پاکستان ہاؤسنگ ڈولپمنٹ اتھارٹی کے منصوبوں) اور ہاوٴسنگ فنانس کمپنیوں کی شمولیت کے لیے حکومت کی مارک اپ سبسڈی اسکیم کے ٹئیرون کے تحت صارفین کیلئے قیمتوں کے تعین اور مارک اپ سبسڈی کی مدت پر نظر ثانی سے متعلق سمری کی منظوری دی گئی۔ ای سی سی نے ہدایت دی کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ ڈولپمنٹ اتھارٹی کے منصوبوں میں کمرشل بینکوں کی براہ راست مداخلت نہیں ہونی چاہیے۔

اجلاس میں این ایچ اے کو تجارتی طور پر قابل عمل بزنس پلان کی تیاری کے لیے جون 2022ء تک کے نظام الاوقات میں توسیع کے ضمن مین وزارت مواصلات کی طرف سے جمع کرائی گئی سمری کی منظوری دی گئی۔ ای سی سی نے وزارت مواصلات کو ہدایت کی کہ وہ ماہانہ پیش رفت کی رپورٹ باقاعدگی سے جمع کرائے اور مقررہ تاریخ سے پہلے بزنس پلان تیار کرے۔

اجلاس میں وزارت مواصلات کی تجویز پر سیالکوٹ سمبڑیال کھاریاں موٹروے پراجیکٹ کیلئے 8 ارب روپے کے اضافی فنڈز مختص کرنے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں وزارت خزانہ کی جانب سے اسٹیٹ بینک کی تجویز پر انٹربینک مارکیٹ میں ایکسچینج کمپنیوں کے لیے مراعات سے متعلق سمری پیش کی گئی۔

تجویز کیا گیا کہ ایکسچینج کمپنیوں کو اندرون ملک ترسیلات زر سے متحرک ہر امریکی ڈالر کے سرنڈر کرنے پر ایک روپیہ کی نقد مراعات فراہم کی جائے، ایکسچینج کمپنیوں کو انٹربینک مارکیٹ میں 100 اندرون ملک ترسیلات زر سرینڈرکرنا ہوگی۔ ای سی سی نے مزید بہتری کے حصول کے لیے ماڈل کا جائزہ لینے کی ہدایت کے ساتھ تجویز کی منظوری دی۔

اجلاس میں اکتوبر 2021ء سے جنوری 2022ء کی مدت کے لیے ایس این جی پی ایل سے چلنے والے فاطمہ فرٹیلائزر (شیخوپورہ پلانٹ) اور ایگری ٹیک کے آپریشنز کے لیے گیس کی شرح سے متعلق وزارت صنعت و پیداوار کی طرف سے پیش کردہ سمری پر بحث کی اور اس کی منظوری دی۔

اجلاس میں نیشنل انجنئیرنگ اینڈ سائنٹفک کمیشن کی جانب سے سی ای ٹی سی بیجنگ چائنا کیلئے نیکوپ پراجیکٹ کے بیچ فور کے لیے 58 لاکھ 22 ہزار 25 امریکی ڈالر اور بیچ فائیو کے لیے دو کروڑ 61 لاکھ 54 ہزار 58 امریکی ڈالر مالیت کی ساورن گارنٹی سے متعلق سمری پیش کی گئی۔

یہ قرضہ 7 سال کی مدت میں واپس کیا جائے گا جس میں دوسال کی رعایتی مدت شامل ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے سمری کی منظوری دے دی۔ اجلاس میں وزارت توانائی پیٹرو لیم ڈویژن کی جانب سے پائپ لائن انفرا اسٹرکچر ڈویلپمنٹ پراجیکٹ ایل این جی ٹو کے قرضہ کے بقایا مدت اور لیٹر آف کمفرٹ کے لیے میسرز حبیب میٹرو پولیٹن بینک اور میسرز یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ پر مشتمل سینڈیکیٹ کے حق میں 24 ارب 18 کروڑِ 80 لاکھ روپے کی ساورن گارنٹی کا اجرا سے متعلق سمری کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کی 19 ذیلی کمپنیوں کو پبلک سیکٹر کمپنیوں (کارپوریٹ گورننس رولز) کے قابل اطلاق قواعد میں نرمی دینے سے متعلق وزارت میری ٹائم افئیرزکی طرف سے پیش کردہ سمری پر غور کیا گیا اور اس کی منظوری دی گئی۔

ای سی سی نے وزارت صنعت و پیداوار کی طرف سے 31 دسمبر 2021ء کے بعد غیر سبسڈی والے اشیا کی قیمتوں پر نظرثانی اور غیر ٹارگٹڈ سبسڈی کو جاری رکھنے کے لیے پیش کردہ سمری پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا۔ صرف ایک ماہ جنوری 2022ء کے لیے 5 ضروری اشیاء پرسبسڈی دینے کی منظوری دیدی۔

اجلاس میں گوادر (چینی گرانٹ) میں 1.2 ایم جی ڈی ریورس اوسموس ڈی سیلی نیشن (آر او ڈی) پلانٹ کے لیے 90 ملین روپے، پاکستان رینجرز سندھ کے زیر استعمال ہیلی کاپٹر کے اسپیئر پارٹس کی خریداری کے لیے 14.621 ملین روپے، ہیڈ کوارٹر فرنٹیئر کور (جنوبی) کے پی، ڈیرہ اسماعیل خان کیلئے 43 کروڑ 18 لاکھ 80 ہزار روپے اور وزارت توانائی، پاور ڈویژن کیلئے 75 کروڑ 14 لاکھ 86 ہزار روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منطوری دیدی۔

وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈی نیشن کی طرف سے افغان عوام کو جان بچانے والی ادویات کے لیے فنڈز کی فراہمی کی سمری پر کمیٹی نے وزارت کو بجٹ پر نظرثانی کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ڈیمانڈ بجٹ کی دوبارہ تخصیص پر پورا کیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔