- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
حرارت کیلئے پالتو جانوروں سے چمٹنے کی تجویز پر برطانوی محکمہ کی عوام سے معذرت
لندن: برطانیہ میں بجلی و گیس فراہم کرنے والے سب سے بڑے ادارے Ovo Energy کی جانب سے عوام کو تجویز دی گئی تھی کہ سردیوں میں گیس اور بجلی کے زیادہ بل سے بچنے کیلئے اپنے پالتو جانوروں سے چمٹیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق محکمہ نے اپنے صارفین کو بجلی و گیس کے زیادہ بلز سے بچنے کیلئے 10 نکاتی تجاویز پیش کی تھیں جس میں تھا کہ پالتو جانوروں سے چمٹیں اور بچے hula hoop (ایک قسم کا کھیل جس میں بڑے سے رِنگ کو کمر کے ارد گرد جسمانی حرکت سے گھمایا جاتا ہے) کا آپس میں مقابلہ کریں۔
تجویز آنے پر لیبر پارٹی کے رہنما اور ہاؤس آف کامنز کے رُکن ڈیرن جونز نے محکمے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ ایسی تجاویز پر کس نے دستخط کیے۔ یہ بھی کہا جاسکتا تھا کہ لوگ سوئیٹر پہن کے رکھیں یا گرم تاثیر والی غذاؤں کا استعمال کریں۔
ڈیرن جونز کی طرف سے یہ تنقید سامنے آنے پر ہی Ovo Energy نے معذرت کی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔