- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کا سوچنے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتا افراد کیس؛ معلوم ہوا وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
مشہور تاریخی پینٹنگ 717 گیگا بائٹ کے ڈجیٹل کینوس پر منتقل
ایمسٹر ڈیم، ہالینڈ: شاید آپ نے مشہور یورپی مصور ریمبراں کا نام سنا ہوگا۔ ان کی ایک شاہکار پینٹنگ کا نام نائٹ واچ ہے جس میں رنگ، روشنی اور صورتحال کا خوبصورت امتزاج پیش کیا گیا ہے۔ اب اس کی انتہائی تفصیلی ڈجیٹل تصویر پیش کی گئی ہے جس کا حجم 717 گیگابائٹ ہے۔
اس طرح کسی بھی یورپی مصور کی بنائی گئی سب سے تفصیلی ڈجیٹل کاپی ہے۔ یہ پینٹنگ ایمسٹرڈم کے مشہور میوزیم میں رکھی ہے جسے دیکھنے کے لیے لوگوں کو تانتا بندھا رہتا ہے۔
1642 میں بنائی گئی اس پینٹنگ میں اس دور کی زندگی دیکھی جاسکتی ہے جس میں شہر کا حاکم بھی نمایاں ہے۔ اس تخلیق کو نائٹ واچ کا نام دیا گیا تھا۔
یہ تصویر 717 گیگا پکسل کی ہے اور اس کے بارے میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ کسی مشہور پینٹر کی یہ سب سے تفصیلی اور وضاحتی ڈجیٹل تصویر بھی ہے۔ اس کے لیے لگ بھگ ایک ایک گوشے 8439 انفرادی تصاویر لی گئی ہے۔ ہر تصویر 100 میگاپکسل کی ہے۔
جب تصویر کے انفرادی ٹکڑے بن گئے تو انہیں کمپیوٹر الگورتھم کی وجہ سے جوڑا گیا جس کے بعد 717 ارب پکسل کا ایک وسیع کینوس بن گیا۔ اس طرح تصویر کے ایک ایک گوشے کو زوم کرکے دیکھا جاسکتا ہے۔ لیکن ماہرین کے مطابق جب شائقین اسے دیکھیں گے تو وہ فنکار کی مہارت کے معترف ہوجائیں گے۔ اس طرح رنگوں کے ٹکڑے اور دیگر تفصیلات خردبینی انداز میں سامنے آتی ہیں۔
ڈجیٹل عکس نگاری کے لیے خصوصی کیمرے اور آلات بنائے گئے ہیں جو اس شاہکار کو مزید تفصیل سے دکھاتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔