- عمران خان پہلے ہی ملک کا دیوالیہ کرگئے
- امریکا میں طیارہ گاڑی پر گر کر تباہ، پائلٹ خاتون ہلاک
- وزیرِ اعظم کی ہدایت پر موسمیاتی تبدیلی ٹاسک فورس تشکیل
- لاڑکانہ میں بجلی کی ہائی ٹرانسمیشن لائن دھماکے سے اڑانے کی کوشش ناکام، 6 دہشتگرد گرفتار
- انگلش ٹیم کا 15 سال بعد اہم کھلاڑیوں کے بغیر پاکستان پہنچے کا امکان
- حکومتی ذمہ داری ہے احتساب کو برقرار رکھے اور نیب کو ختم کرے، شاہد خاقان
- ڈالر ایک بار پھر بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، اسٹاک مارکیٹ شدید مندی کا شکار
- عمران خان کی گرفتاری کا سوچنے والا کمبوڈیا کا پاسپورٹ بنوا لے، فواد چوہدری
- ماں بیٹی سے زیادتی کیس؛ مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کا حکم
- یوکرین میں روسی فوج کے حملے میں فوجی اڈہ تباہ
- وفاقی حکومت عوام کو ہر صورت کم قیمت پر آٹا فراہم کرے گی، وزیر اعظم
- عمران خان کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کردی گئی
- شادی کے کھانے سے فوڈ پوائزنگ پر ہال مالک اور انتظامیہ پر مقدمہ درج
- نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر لاہور میں کنڈیشنگ کیمپ کا آغاز ہوگیا
- ورلڈکپ 2003: پاک بھارت میچ کے حوالے سے محمد کیف کے سنسنی خیز انکشافات
- بجلی کے شارٹ فال میں کمی کے باوجود لوڈشیڈنگ سے عوام پریشان
- آئی ٹی مینیجر نے غصے میں ڈیٹا بیس اڑا دیا، سات برس قید کی سزا
- ہوا میں موجود نمی سے چارج ہونے والی بیٹری تیار
- امریکا میں چرچ میں فائرنگ، ایک شخص ہلاک
- شہروز کاشف نے ایک اور چوٹی پر پاکستانی پرچم لہرا دیا
بچے ورزش کریں اور ریاضی آسان بنائیں

باقاعدہ ورزش بچوں میں ریاضی اور نئی زبانیں سیکھنے میں مددگار ہوسکتی ہے۔ فوٹو: فائل
جنیوا: اگر آپ چاہتے ہیں کہ بچے امتحانات میں اچھے نمبروں سے پاس ہوں تو ضروری ہے کہ انہیں باقاعدہ ورزش کا عادی بنایا جائے۔
تندرست جسم اور تندرست دماغ کے مصداق یہ بات درست ہے کہ ورزش دماغ کو قوی کرتی ہے، یادداشت بہتر بناتی ہے اور اس سے استدلالی قوت بھی بڑھتی ہے۔ بچوں میں اس کے فوائد ریاضی، زبان سیکھنے اور دیگر علوم یں بہتری کی صورت میں سامنے آتے ہیں۔
یونیورسٹی آف جنیوا کے سائنسدانوں نے اس ضمن میں 200 کے قریب بچوں کو دو گروہوں میں تقسیم کرکے ان کا سروے کیا ہے۔ ان کا مقصد تھا کہ جسمانی سرگرمی اور تعلیمی صلاحیت کے درمیان تعلق کو سمجھا جائے۔ سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ ورزش، کھیل کود اور جسمانی ورزش بچے کی دماغی صلاحیت کو بہتر بناسکتی ہے۔
اس ضمن میں جنیوا صوبے میں 8 سے 12 سال تک کے 193 بچوں کو شٹل رننگ ٹیسٹ سے گزارا تھا۔ اس میں بچوں کو ایک لائن سے دوسرے لائن میں 20 میٹر دوڑنا تھا اور پلٹ کر قدرے تیزی سے اسی مقام پر لوٹنا تھا۔ اس ٹیسٹ کو ماہرین نے کارڈیو ویسکیولر جانچ کا طریقہ قرار دیا ہے۔
ماہرین نے تین طرح سے دماغی افعال کا جائزہ لیا۔ اس میں اول انہبیشن ہے جس میں غیر ضروری افعال اور خیالات سے پرہیز کرنا ہوتا ہے۔ دوسرا شعبہ دماغی لچک کا ہے جس میں ہم ایک وقت میں کئی کام (ملٹی ٹاسکنگ) کرکے دماغی لچک اور نئی باتیں سیکھنے کا مظاہرہ کیا جاتا ہے تیسری صلاحیت عملی حافظہ (ورکنگ میموری) ہے۔ اس میں ہم کوئی بات یادداشت میں محفوظ رکھ کر اس سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔
ورزش کرنے والے بچوں کو سیڑھیوں کے زینے چڑھنے اور انہیں حروف تہجی اور اعداد یعنی ون اے، ٹو بی کی تربیت دی گئی۔ یوں حروف اور اعداد کو ایک ترتیب میں یاد رکھنے اور دوہرانے کا کہا گیا۔
اس کے علاوہ جو بچوں جسمانی مشقت سے گزرے وہ اس ٹیسٹ میں بہتر رہے۔ دوم انہوں نے ورزش نہ کرنے والے بچوں کے مقابلے میں ریاضی اور فرانسیسی زبان سیکھنے میں بہتر کارکردگی دکھائی جس میں فرق واضح تھا۔
سائنسدانوں نے کہا ہے کہ بچوں کی دماغی ترقی کے لیے لازمی ہے کہ انہیں باقاعدہ ورزش اور مشقت کرائی جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔