- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
مردہ لال بیگوں پر بنے مصوری کے فن پارے
منیلا: فلپائن میں رہنے والی ایک مصورہ نے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کے اظہار کےلیے مردہ لال بیگوں کے جسم کو کینواس میں تبدیل کردیا ہے۔
منیلا کی رہائشی، 30 سالہ برینڈا پی ڈلگاڈو کو تصویریں بنانے کا بہت شوق ہے مگر انہوں نے باقاعدہ طور پر مصوری کی تربیت حاصل نہیں کی۔
ان کا کہنا ہے کہ روشنی منعکس کرتے ہوئے لال بیگوں کے چمک دار پر انہیں بہت اچھے لگتے تھے۔ لہذا جب انہوں نے منفرد انداز میں پینٹنگز بنانے کا سوچا تو مردہ لال بیگ ان کا پہلا انتخاب ٹھہرے۔
’’میں اپنی پینٹنگز کےلیے لال بیگوں کو مارتی نہیں بلکہ مرے ہوئے لال بیگ جمع کرتی ہوں،‘‘ برینڈا نے اپنی ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں وضاحت کی۔
لال بیگوں کے پروں پر پینٹنگ کےلیے وہ آئل پینٹ استعمال کرتی ہیں کیونکہ وہ سوکھنے کے بعد بھی اپنی چمک برقرار رکھتا ہے اور واٹر پروف بھی ہوتا ہے۔
اب تک وہ کئی مشہور پینٹنگز مردہ لال بیگوں پر مختصر انداز سے نقل کرچکی ہیں جن میں معروف یورپی مصور فان گوخ کی تاروں بھری رات (اسٹاری نائٹ)، موتیوں کے جھمکوں والی لڑکی (گرل وِد پرل ایئرنگ) اور سنہری ڈاڑھی والا بوڑھا (اولڈ مین وِد گولڈن بیئرڈ) کے علاوہ اسپائیڈر مین کی ایک تصویر بھی شامل ہیں۔
اپنی تصاویر وہ فیس بُک اور انسٹا گرام پیجز کے ذریعے شیئر کراتی ہیں لیکن اب تک ان کے مداحوں کی تعداد بہت زیادہ نہیں ہوئی ہے۔
البتہ برینڈا کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے فنی سفر کا آغاز کیا ہے اور امید ہے کہ جلد ہی ان کے مداحوں (فینز اینڈ فالوورز) بھی زیادہ ہوجائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔