- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
فیس بِٹ سے اپنے ماسک کو ’ذہین‘ بنائیے
الینوئے: امریکی سائنسدانوں نے ایک ایسا ننھا منا آلہ ایجاد کرلیا ہے جسے ماسک میں لگا کر سانس اور دل دھڑکنے کی رفتار معلوم کی جاسکتی ہے۔
اس آلے کو انہوں نے اسمارٹ واچ کے ذریعے صحت پر نظر رکھنے والے ’فٹ بِٹ‘ (FitBit) کی طرز پر ’فیس بِٹ‘ (FaceBit) کا نام دیا ہے۔
فیس بِٹ کی جسامت ایک چھوٹے سکّے جتنی ہے اور اسے کسی بھی این 95 ماسک میں ایک مقناطیس سے چپکایا جاسکتا ہے۔
اگرچہ اس کی بیٹری کئی دن تک کام کرتی ہے لیکن یہ اپنے پہننے والے کی سانسوں، جسمانی گرمی اور سورج کی روشنی تک سے خود کو چارج کرتی رہتی ہے؛ اور اس طرح اسے ایک بار چارج ہوجانے کے 11 دن بعد دوبارہ چارجنگ کی ضرورت پڑتی ہے۔
’فیس بِٹ‘ میں سانسیں اور دھڑکنیں نوٹ کرنے والے حساسیے (سینسرز) نصب ہیں جو اپنی جمع کردہ معلومات فوری طور پر ایک مرکزی نظام کو بھیجتے رہتے ہیں۔
یہ نظام مصنوعی ذہانت استعمال کرتے ہوئے سانسوں اور دھڑکنوں کی رفتار کو صحت کی متعلقہ کیفیات میں تبدیل کرتا ہے اور اگر ان میں کوئی خلافِ معمول تبدیلی نوٹ کرتا ہے تو اس کی اطلاع بھی وہ فوراً ہی ایک عدد موبائل ایپ کے ذریعے اس فرد کو یا متعلقہ حکام کو دیتا ہے۔
سانسوں اور دھڑکنوں کے علاوہ ’فیس بِٹ‘ اس پر بھی نظر رکھتا ہے کہ ماسک ڈھیلا یا لیک تو نہیں ہوگیا۔
یہ آلہ نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی، الینوئے میں الیکٹریکل اور کمپیوٹر انجینئرنگ کے اسسٹنٹ پروفیسر، ڈاکٹر ہوزیاہ ہیسٹر اور ان کے ساتھیوں نے ایجاد کیا ہے جسے فی الحال اسپتالوں میں کام کرنے والے طبّی عملے پر کامیابی سے آزمایا جاچکا ہے۔
اس ایجاد یعنی ’فیس بِٹ‘ کی تفصیلات ’پروسیڈنگز آف دی اے سی ایم آن انٹریکٹیو، موبائل، ویئریبل اینڈ یوبیکیٹس ٹیکنالوجیز‘ کی تازہ ترین اشاعت میں شائع ہوئی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔