- عمران نیازی امریکی سازش کی طرح جان کوخطرے کا بیانیہ بنا رہے ہیں، وزیرداخلہ
- سی پیک روٹ پر چینی قافلے کو نشانہ بنانے کے لئے تیار خودکش بمبارخاتون گرفتار
- عمران خان پہلے ہی ملک کا دیوالیہ کرگئے
- امریکا میں طیارہ گاڑی پر گر کر تباہ، پائلٹ خاتون ہلاک
- وزیرِ اعظم کی ہدایت پر موسمیاتی تبدیلی ٹاسک فورس تشکیل
- لاڑکانہ ؛ بجلی کی ہائی ٹرانسمیشن لائن میں دھماکے کی کوشش ناکام، 6 دہشت گرد گرفتار
- انگلش ٹیم کا 15 سال بعد اہم کھلاڑیوں کے بغیر پاکستان پہنچے کا امکان
- حکومتی ذمہ داری ہے احتساب کو برقرار رکھے اور نیب کو ختم کرے، شاہد خاقان
- ڈالر ایک بار پھر بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، اسٹاک مارکیٹ شدید مندی کا شکار
- عمران خان کی گرفتاری کا سوچنے والا کمبوڈیا کا پاسپورٹ بنوا لے، فواد چوہدری
- ماں بیٹی سے زیادتی کیس؛ مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کا حکم
- یوکرین میں روسی فوج کے حملے میں فوجی اڈہ تباہ
- وفاقی حکومت عوام کو ہر صورت کم قیمت پر آٹا فراہم کرے گی، وزیر اعظم
- عمران خان کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کردی گئی
- شادی کے کھانے سے فوڈ پوائزنگ پر ہال مالک اور انتظامیہ پر مقدمہ درج
- نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر لاہور میں کنڈیشنگ کیمپ کا آغاز ہوگیا
- ورلڈکپ 2003: پاک بھارت میچ کے حوالے سے محمد کیف کے سنسنی خیز انکشافات
- بجلی کے شارٹ فال میں کمی کے باوجود لوڈشیڈنگ سے عوام پریشان
- آئی ٹی مینیجر نے غصے میں ڈیٹا بیس اڑا دیا، سات برس قید کی سزا
- ہوا میں موجود نمی سے چارج ہونے والی بیٹری تیار
فیس بِٹ سے اپنے ماسک کو ’ذہین‘ بنائیے

فیس بِٹ کی جسامت اتنی کم ہے کہ اسے ماسک میں چھوٹے مقناطیس کی مدد سے بہ آسانی چپکایا جاسکتا ہے۔ (تصاویر: نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی)
الینوئے: امریکی سائنسدانوں نے ایک ایسا ننھا منا آلہ ایجاد کرلیا ہے جسے ماسک میں لگا کر سانس اور دل دھڑکنے کی رفتار معلوم کی جاسکتی ہے۔
اس آلے کو انہوں نے اسمارٹ واچ کے ذریعے صحت پر نظر رکھنے والے ’فٹ بِٹ‘ (FitBit) کی طرز پر ’فیس بِٹ‘ (FaceBit) کا نام دیا ہے۔
فیس بِٹ کی جسامت ایک چھوٹے سکّے جتنی ہے اور اسے کسی بھی این 95 ماسک میں ایک مقناطیس سے چپکایا جاسکتا ہے۔
اگرچہ اس کی بیٹری کئی دن تک کام کرتی ہے لیکن یہ اپنے پہننے والے کی سانسوں، جسمانی گرمی اور سورج کی روشنی تک سے خود کو چارج کرتی رہتی ہے؛ اور اس طرح اسے ایک بار چارج ہوجانے کے 11 دن بعد دوبارہ چارجنگ کی ضرورت پڑتی ہے۔
’فیس بِٹ‘ میں سانسیں اور دھڑکنیں نوٹ کرنے والے حساسیے (سینسرز) نصب ہیں جو اپنی جمع کردہ معلومات فوری طور پر ایک مرکزی نظام کو بھیجتے رہتے ہیں۔
یہ نظام مصنوعی ذہانت استعمال کرتے ہوئے سانسوں اور دھڑکنوں کی رفتار کو صحت کی متعلقہ کیفیات میں تبدیل کرتا ہے اور اگر ان میں کوئی خلافِ معمول تبدیلی نوٹ کرتا ہے تو اس کی اطلاع بھی وہ فوراً ہی ایک عدد موبائل ایپ کے ذریعے اس فرد کو یا متعلقہ حکام کو دیتا ہے۔
سانسوں اور دھڑکنوں کے علاوہ ’فیس بِٹ‘ اس پر بھی نظر رکھتا ہے کہ ماسک ڈھیلا یا لیک تو نہیں ہوگیا۔
یہ آلہ نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی، الینوئے میں الیکٹریکل اور کمپیوٹر انجینئرنگ کے اسسٹنٹ پروفیسر، ڈاکٹر ہوزیاہ ہیسٹر اور ان کے ساتھیوں نے ایجاد کیا ہے جسے فی الحال اسپتالوں میں کام کرنے والے طبّی عملے پر کامیابی سے آزمایا جاچکا ہے۔
اس ایجاد یعنی ’فیس بِٹ‘ کی تفصیلات ’پروسیڈنگز آف دی اے سی ایم آن انٹریکٹیو، موبائل، ویئریبل اینڈ یوبیکیٹس ٹیکنالوجیز‘ کی تازہ ترین اشاعت میں شائع ہوئی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔