- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
افغانستان سے فوجی انخلا کے وقت خطے کا استحکام مدنظر رکھا جائے، نواز شریف
انقرہ: انقرہ میں ہونے والے سہ فریقی سربراہ کانفرنس کے مشترکہ اعلامیے میں پاکستان اور ترکی نے افغان امن عمل میں مؤثر کردار ادا کرنے پر اتفاق کیاہے۔
اعلان انقرہ میں اس امید کا اظہار کیا گیا ہے کہ عالمی برادری2014کے بعدبھی افغانستان میں امن کیلیے کردار ادا کرتی رہے گی۔کانفرنس میں پاکستان،ترکی اور افغانستان کے درمیان مال بردارٹرین کاٹریک بچھانے پر غور کیا گیا۔اعلامیے میں کہا گیا کہ امید ہے افغانستان امن عمل میں افغان طالبان شریک ہوں گے، پاکستان، ترکی اور افغانستان کے اقتصادی تعلقات اور تجارتی معلامات کے فروغ کی کوششوں کو سراہا گیا۔ سہ فریقی کانفرنس میں شرکت کے بعد وزیراعظم نواز شریف استنبول پہنچ گئے جہاں وہ آج (جمعہ کو)ترک سرمایہ کار کمپنیوں سے پاکستان میں توانائی اور انفرا اسٹرکچر کے منصوبوں کے حوالے سے ملاقات کریں گے ۔ این این آئی کے مطابق سہ فریقی مذاکرات کے بعد ترکی کے صدرعبداللہ گل ، افغان صدر حامد کرزئی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیراعظم نوازشریف نے خطے میں قیام امن کیلیے افغان عوام کے فارمولے کو قابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امن اور مفاہمتی عمل کی مکمل حمایت کرتے ہیں، افغانستان میں قیام امن سے خطے میں امن قائم ہوگا، افغانستان تاریخ کے اہم ترین موڑ پر کھڑا ہے۔
سہ فریقی کانفرنس سے غلط فہمیاں دورکرنے کا موقع ملا، کانفرنس کے نتائج سے مکمل مطمئن ہیں، پاکستان اور ترکی کے درمیان اسٹریٹیجک تعاون دن دگنی رات چوگنی ترقی کررہا ہے، ترکی ہمارا دوسرا گھر ہے، صدر کرزئی اور میں اکٹھے ہیں اور اس کانفرنس کا مقصد بھی رکاوٹوں غلط فہمیوں اور خدشات کا خاتمہ تھا جس میں ہم کامیاب رہے ہیں۔مشترکہ اعلامیہ اس راستے کی عکاسی کرتا ہے جس پر ہم نے چلنے کا ارادہ کیا ہے۔ آئی این پی کے مطابق ترکی کے ایک اخبار ’حریت ڈیلی نیوز‘کو انٹرویو اور سہ ملکی کانفرنس سے پہلے جاری بیان میں نوازشریف نے افغانستان سے اتحادی افواج کے منظم انخلا پر زور دیتے ہوئے عالمی برداری سے کہاکہ اس سلسلے میں خطے کی سلامتی اور استحکام کا خیا ل رکھا جائے۔
پاکستان اور ترکی آئندہ 2سال میں تجارت کا حجم 2ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں،دونوں ممالک کے درمیان ترجیحی تجارتی معاہد ے کو رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے اختتام تک حتمی شکل دی جائے گی۔ ترکی اور پاکستان دفاع اور ترقی کے شعبے میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے پر غور کرینگے، افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے کہا کہ وہ اپنے ملک کو پرامن اور مستحکم دیکھناچاہتے ہیں، امریکا سے سیکیورٹی معاہدے پر دستخط صدارتی انتخابات کے بعد کرنے کا مقصد اسے مؤثر بنانا ہے ،سیکیورٹی معاہدہ اس وقت ہمارے لیے اہم ہوگا جب ملک میں امن ہو، افغانستان میں امریکی جیل بگرام سے رہا کیے گئے قیدی بے قصور تھے، افغان دشمنوں کو پہچانتے ہیں، اگر یہ لوگ دہشت گرد ہوتے تو پھر انہیں رہاکرنے کا حکم کبھی نہ دیتا، بگرام میں امریکی حراستی مرکز افغان آئین اورقانون کے خلاف ہے، توقع ہے کہ امریکا افغانستان کے قوانین اور خود مختاری کا احترام کرے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔