- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
سابق بوائے فرینڈ کو پھنسانے کیلیے 30 جعلی اکاؤنٹس بنانیوالی خاتون گرفتار
اپنے سابق بوائے فرینڈ کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈالنے کے لیے انسٹاگرام پر 30 جعلی اکاؤنٹس بنانے والی خاتون کو پولیس حکام نے گرفتار کرلیا۔
20 سالہ خاتون کی شناخت کورٹنی آئرلینڈ اینزورتھ کے نام سے ہوئی۔ کورٹنی پولیس کے سامنے 10 بار اپنے سابق بوائے فرینڈ مسٹر جولی پر چھُری سے وار کرنے کا الزام عائد کرچکی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ میرا پیچھا کرتا ہے اور مجھے ہراساں کرتا ہے جس پر مسٹر جولی 6 بار گرفتار ہوئے۔ جولی کو 81 گھنٹے حراست میں گزارنا پڑا۔ ان پر حملے کا الزام بھی عائد ہوا اور انہیں گھر میں کرفیو، الیکٹرانک ٹیگ اور ملازمت سے برطرفی کا سامنا بھی کرنا پڑا۔
تاہم 5 مہینے کی مسلسل دھوکے بازی پر مبنی بیانات کا پول ان کے درجنوں جعلی اکاؤنٹس سے کھُل گیا اور خاتون کو حراست میں لے لیا گیا۔ تفتیش پر خاتون نے اعتراف کیا کہ جولی ان سے رابطہ رکھنا چاہتا تھا جس پر انہوں نے اسے پھنسانے کے لیے یہ سارا گیم رچا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔