- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گذشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
- قطر کے ایئرپورٹ نے ایک بار پھر دنیا کے بہترین ایئرپورٹ کا ایوارڈ جیت لیا
- اسرائیلی بمباری میں 6 ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین ہلاک ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ
- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
- ایل ڈی اے نے 25 ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کے پرمٹ اور مجوزہ لے آﺅٹ پلان منسوخ کردیے
- امریکا نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد ویٹو کردی
- وزیراعظم کا اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے ملک گیر مہم تیز کرنے کا حکم
- جی-7 وزرائے خارجہ کا اجلاس؛ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
- پنڈی اسٹیڈیم میں بارش؛ بھارت نے چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی پر سوال اٹھادیا
- اس سال ہم بھی حج کی نگرانی کرینگے شکایت ملی تو حکام کو نہیں چھوڑیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- بشریٰ بی بی کو کھانے میں ٹائلٹ کلینر ملا کر دیا گیا، عمران خان
یوکرین کے مسئلے پر روس کے نیٹو سے مذاکرات ’ناکام‘، پولینڈ نے جنگ کا خطرہ ظاہر کردیا
ماسکو: روس نے امریکا اور نیٹو کے ساتھ اپنے سیکیورتی مذاکرات کو ’ناکام‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بنیادی مسائل پر مسلسل اختلاف ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ جنیوا اور برسلز میں اب تک ہونے والی بات چیت کے دو دور میں کچھ ’ہلکی پھلکی مثبت‘ سامنے آئی ہیں لیکن ماسکو ٹھوس نتائج کی تلاش میں ہے۔
مزیدپڑھیں: روسی حمایت یافتہ جنگجوؤں اور یوکرین فوج کے درمیان جھڑپ میں اہلکار ہلاک
ماسکو نے کہا کہ اس کا یوکرین پر حملہ کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، جو پہلے ہی اپنے مشرق میں روس کے حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں سے لڑ رہا ہے اور اس نے 2014 میں کریمیا کے جزیرہ نما کو روسی افواج کے زیر قبضہ دیکھا تھا۔
روسی حکام نے اس بات پر زور دیا کہ وہ اپنی سرزمین پر فوجیں تعینات کر سکتے ہیں کہ وہ کس طرح کا انتخاب کرتے ہیں اور نیٹو کو خطے میں عدم استحکام کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔
کریملن کی جانب سے سیکیورٹی کے مطالبات کی فہرست میں وعدے شامل ہیں کہ نیٹو سابق سوویت جمہوریہ یوکرین کو کبھی بھی رکن بننے کی اجازت نہیں دے گا اور یہ تنظیم وسطی اور مشرقی یورپ کی سابقہ کمیونسٹ ریاستوں سے فوجیں واپس بلائے گی جو اس اتحاد میں شامل ہوئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا کا یوکرین کو روس کیخلاف کارآمد جنگی معلومات فراہم کرنے پر غور
او ایس سی ای کے اجلاس میں پولینڈ کے وزیر خارجہ نے خبردار کیا کہ موجودہ تناؤ کی وجہ سے یورپ 30 برس میں جنگ کے سب سے زیادہ قریب ہے۔
57 ممبران کے ایلچی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے روس کا نام نہیں لیا لیکن یوکرین، جارجیا، آرمینیا اور مالڈووا میں کشیدگی کا ذکر کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ او ایس سی ای کے علاقوں میں جنگ کا خطرہ اب گزشتہ 30 برس میں پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔