ان دیکھے دشمن سے بچ کر کامیاب انعقاد کی کوشش تیز

اسپورٹس رپورٹر  جمعـء 14 جنوری 2022
کسی ایک کھلاڑی کا ٹیسٹ پازیٹیو آنے پرمیچز کونہیں روکنا چاہیے ۔ فوٹو : فائل

کسی ایک کھلاڑی کا ٹیسٹ پازیٹیو آنے پرمیچز کونہیں روکنا چاہیے ۔ فوٹو : فائل

 لاہور:  ان دیکھے دشمن سے بچ کرپی ایس ایل کے کامیاب انعقادکی کوشش تیزہو گئی۔

فی الحال 100فیصد شائقین کی اجازت ہے،کورونا وائرس کا پھیلاؤ مزید بڑھنے پر غیریقینی صورتحال میں پالیسی تبدیل کرنا خارج ازامکان قرار نہیں دیا جا سکتا،حتمی فیصلے کیلیے این سی او سی اور پی سی بی حکام 17 جنوری کو سر جوڑ کر بیٹھیں گے۔

ایس اوپیز کے حوالے سے بورڈ کے پلان کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ دوسری جانب آل راؤنڈر محمد حفیظ کا کہنا ہے کہ کسی ایک کھلاڑی کا ٹیسٹ پازیٹیو آنے پر بھی میچز کو نہیں روکنا چاہیے،پلیئرزاور تماشائیوں سمیت سب کو محتاط رہنے کی ہر ممکن کوشش کرنا ہوگی،سب احتیاطی تدابیر کے حوالے سے خاصے سمجھدار ہوچکے ہیں۔

ایونٹ کو ملتوی کرکے ری شیڈول کرنے کا نقصان ہی ہوتا ہے،گذشتہ ایڈیشن میں تعطل کے بعد لیگ یواے ای میں مکمل کروائی گئی تو مزا نہیں آیا۔تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل کا 7 واں ایڈیشن 27 جنوری سے کراچی میں شروع ہوگا، 15 میچز شہر قائد میں شیڈول ہیں،10فروری سے لاہور میں میدان سجے گا، پلے آف اور 27 فروری کو فائنل سمیت 19مقابلے قذافی اسٹیڈیم میں ہی ہوں گے۔

یاد رہے کہ گذشتہ ماہ کے آخری ہفتے میں این سی او سی نے پی ایس ایل میچز میں گنجائش کے100فیصد تماشائیوں کو اسٹیڈیم آنے کی اجازت دے دی تھی،ساتھ ہیکورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کی ذمہ داری اٹھانے کا بھی کہا تھا،ملک میں کورونا کیسز کی لہر میں تیزی آنے اور خاص طور پر اومی کرون کے پھیلاؤ میں اضافے کے باوجود ابھی تک یہی پالیسی برقرار ہے، مگر وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال میں کسی تبدیلی کو خارج ازامکان قرار نہیں دیا جا سکتا، 100فیصد شائقین کی اجازت کے حوالے سے جاری کردہ پریس ریلیز میں بھی صورتحال کو دیکھتے ہوئے پالیسی پر نظر ثانی کی بات ہوئی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تماشائیوں کے حوالے سے حتمی پالیسی کا فیصلہ 17 جنوری کو این سی اوسی اور پی سی بی کے اجلاس میں ہوگا،شرکا اس وقت کی صورتحال کے ساتھ کورونا ایس اوپیز کے حوالے سے بورڈ کے پلان کا بھی جائزہ لیں گے، پی سی بی کو امید ہے کہ27 جنوری کو کراچی میں شروع ہونے والے پہلے مرحلے میں 100فیصد شائقین کو آنے کی اجازت مل جائے گی، ایونٹ کا آغاز کراچی میں ہی ہوگا،دوسرے مرحلے کے میچ لاہور میں کھیلے جائیں گے،پلان میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی لیکن بائیوسیکیورٹی کو فول پروف بنانے کیلیے سخت ترین اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

ان کی تفصیلات فرنچائزز سمیت متعلقہ اداروں کو فراہم کی جا چکی ہیں، ابھی تک 100فیصد تماشائیوں کی پالیسی کو پیش نظر رکھتے ہوئے پی ایس ایل کیلیے ٹکٹوں کی فروخت جاری ہے۔ دوسری جانب حال ہی میں انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے والے لاہور قلندرز کے آل راؤنڈر محمد حفیظ کا کہنا ہے کہ کسی ایک کھلاڑی کا کورونا ٹیسٹ پازیٹیو آنے پر بھی پی ایس ایل میچز کو نہیں روکنا چاہیے۔قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ایک تقریب کے دوران میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ وائرس کی صورتحال میں کھلاڑیوں اور تماشائیوں سمیت ہم سب کو محتاط رہنے کی ہر ممکن کوشش کرنا ہے۔

احتیاطی تدابیر کے حوالے سے سب خاصے سمجھدار ہوچکے ہیں،امید ہے کہ ایونٹ کے دوران بورڈ اور فرنچائزز کورونا پرٹوکولز کے معاملے میں بہت بہتر کام کررہے ہوں گے، میری رائے یہ ہے کہ کسی ایک کھلاڑی کا ٹیسٹ مثبت آنے پر مقابلوں کو روکنا نہیں چاہیے، ٹورنامنٹ کو ملتوی کرکے ری شیڈول کرنے کا نقصان ہی ہوتا ہے،گذشتہ ایڈیشن میں پی ایس ایل تعطل کا شکار ہونے کے بعد یواے ای میں مکمل کروائی گئی تو مزا نہیں آیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔