- ناقابل شکست رہنے والے گاما پہلوان کی سالگرہ؛ گوگل ڈوڈل کا خراج تحسین
- ایران کا پاکستانی جنگلات میں لگی آگ پر کنٹرول کیلئے خصوصی فائر فائٹنگ طیارہ بھیجنے کا فیصلہ
- اسرائیل کو تسلیم کرنے کی مہم میں عمران خان ٹرمپ کے ساتھ تھا، فضل الرحمان
- اسرائیل کا دمشق پر راکٹ حملہ، 3 فوجی اہلکار جاں بحق
- وزیراعظم کا جنگلات میں لگی آگ پر کنٹرول کیلئے وفاقی وصوبائی اداروں کو فوری اقدامات کا حکم
- کراچی میں موسم ابرآلود اور تیز ہوائیں چلنے کا امکان
- گجرات میں پاکستانی نژاد ہسپانوی بہنیں’غیرت کے نام‘ پر قتل
- شیریں مزاری پر جب مقدمہ بنایا گیا تو وہ چھ سال کی تھیں، فواد چوہدری
- وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- موسمیاتی تبدیلی انسان کو بھرپور نیند سے محروم کر دے گی، تحقیق
- کوئٹہ کے جنگلات میں لگی آگ پر قابو پانے کیلئے وفاق کی امدادی کارروائیاں
- شیریں مزاری پر مقدمہ عثمان بزدارکی حکومت میں درج کیا گیا، مریم نواز
- رشید دوستم سمیت 40 جلا وطن افغان رہنماؤں کا قومی مزاحمت کونسل بنانے کا فیصلہ
- وزیراعظم شہباز شریف اور آصف علی زرداری کی ملاقات
- سونے کے نرخ میں ایک بار پھراضافہ
- وزیراعلیٰ پنجاب کا شیریں مزاری کی رہائی کا حکم
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا شیریں مزاری کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم
- اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں فلسطینی نوجوان شہید، ایک شدید زخمی
- انٹرا پارٹی الیکشن نہ کرانے پر وزیراعظم اور پی ٹی آئی کو نوٹس جاری
- تحریک انصاف کا شیریں مزاری کی گرفتاری کیخلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان
سی پیک منصوبے کا قرض ای سی سی کی طرز کا ہے، خالد منصور

بجلی کی قلت ملکی پیداوار 3 سے 3.5 فیصد متاثر کر رہی ہے، معاون خصوصی وزیر اعظم۔ فوٹو: فائل
کراچی: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سی پیک خالد منصور نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبے کا قرض ای سی سی کی طرز کا ہے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سی پیک خالد منصور نے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں سی پیک منصوبے سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک منصوبے سے متعلق متضاد قیاس آرائیاں ہوتی رہی ہیں جب کہ اس منصوبے کا قرض ای سی سی کی طرز کا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ای سی سی قرض نظام کے تحت قرض جاری کرنے والے سے مشینری لینے کی شرط ہوتی ہے، انھوں نے کہا کہ بجلی کی قلت ملکی پیداوار 3 سے 3.5 فیصد متاثر کررہی ہے، سال 2013 میں بجلی کے بحران جب عروج پر تھا، اس وقت 16 سے 17ہزار میگا واٹ بجلی کی قلت تو اس پر قابو پانے کے لیے چین سے معاونت حاصل کی گئی، چین نے پاکستان کی بات سنی اور ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی،چین نے بدلے میں اپنے قدیم سلک روڈ کو استوار کرنے میں پاکستان سے تعاون طلب کیا۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک کا پہلا فیز 2020 میں کامیابی سے مکمل ہوا اور اب ہم اس وقت دوسرے فیز میں ہیں جس کا دورانیہ 2025 تک ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔