امریکا اقوام متحدہ کے افغان اثاثوں کی بحالی کے مطالبے پرفوری عمل کرے، طالبان

ویب ڈیسک  ہفتہ 15 جنوری 2022
اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری نے امریکا سے افغان فنڈز کی بحالی میں پہل کا مطالبہ کردیا، فوٹو: فائل

اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری نے امریکا سے افغان فنڈز کی بحالی میں پہل کا مطالبہ کردیا، فوٹو: فائل

کابل: طالبان حکومت نے جوبائیڈن انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ اقوام متحدہ کے سربراہ کے انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے امریکا میں منجمد افغان فنڈز کی فوری بحالی کے مطالبے پر توجہ دے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ترجمان طالبان اور نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے مطالبے کو پورا کرتے ہوئے امریکا انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے منجمد افغان فنڈز کو فوری طور پر بحال کرے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ذبیح اللہ مجاہد نے مزید لکھا کہ امریکا کو عالمی آواز کا مثبت جواب دینا چاہیے اور افغانستان کے فنڈز جاری کردینے چاہیئے تاکہ انسانی بحران کے شکار ملک اپنے عوام کو سہولیات اور آسانی فراہم کرسکے۔

یہ خبر پڑھیں : مالی امداد نہ ملی تو افغانستان میں لوگ بھوک و افلاس سے مرجائیں گے، اقوام متحدہ 

ترجمان طالبان کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانستان میں رونما ہونے والے ڈراؤنے خواب کو روکنے کے لیے منجمد فنڈز بحالی میں پہل کرے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : غذائی قلت سے افغانستان میں لاکھوں بچے مر سکتے ہیں، اقوام متحدہ  

گزشتہ برس اگست میں طالبان نے افغانستان کا اقتدار سنبھالا تھا جس کے بعد امریکا نے افغان مرکزی بینک کے تقریباً 9 ارب 50 کروڑ ڈالر کے اثاثے منجمد کردیئے جب کہ کئی مغربی ممالک، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک نے بھی فنڈز اور ترقیاتی سرگرمیاں معطل کر دیں۔

یہ بھی پڑھیں : افغانستان میں غربت کے باعث والدین اپنی بچیاں فروخت کرنے پر مجبور، اے ایف پی 

عالمی فنڈز منجمد ہونے اور معاشی سرگرمیاں نہ ہونے کے باعث افغانستان میں بھوک و افلاس نے ڈیرے ڈال دیئے ہیں۔ غربت، مہنگائی اور بیروزگاری جیسے عفریت پر قابو پانے کے لیے فنڈز کی ضرورت ہے جس کے لیے طالبان حکومت اور اقوام متحدہ کئی بار عالمی برادری کو خبردار کرچکے ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔