- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
خاتون کے پیٹ سے 20 سال بعد قینچیاں نکال لی گئیں
ڈھاکا: بنگلا دیش میں ڈاکٹروں کی غفلت کے باعث خاتون کے پیٹ میں رہ جانے والی سرجیکل قینچیاں 20 سال بعد نکال لی گئیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 55 سالہ خاتون بچینہ کا 2002 میں پتھری نکالنے کے لیے آپریشن کیا تھا تاہم اسپتال سے گھر واپس آنے کے چند روز بعد ہی اسے پیٹ میں درد ہونے لگا جس کے بعد وہ دوبارہ اسی اسپتال گئیں اور اپنی حالت بیان کی۔
سرجری کے وقت کیس کی نگرانی کرنے والے ایک سرجن نے ان کی تشویش کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ معمول کی بات ہے، پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، آپ صحت یاب ہو جائیں گی۔
جب بچینہ کے پیٹ میں درد ناقابل برداشت ہو گیا تو ایک اور ڈاکٹر کے کہنے پر اس نے اپنے پیٹ کا ایکسرے کرایا جس سے معلوم ہوا کہ اس کے پیٹ میں سرجیکل قینچیوں کا جوڑا موجود تھا جو 20 سال قبل ڈاکٹروں کی خوفناک غلطی سے بچینہ کی پیٹ میں رہ گئی تھیں۔
ڈاکٹروں نے کامیاب آپریشن کر کے خاتون کے پیٹ سے قینچیوں کا جوڑا نکال لیا اور اب وہ خیریت سے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔