کرپٹو کرنسی اسکینڈل میں ملوث ایک کمپنی کو ایف آئی اے کا نوٹس

ویب ڈیسک  ہفتہ 15 جنوری 2022
کرپٹو کرنسی کی ویب سائٹ کہاں سے آپریٹ ہورہی ہیں تحقیقات جاری ہیں، ڈی جی ایف آئی اے - فوٹو:فائل

کرپٹو کرنسی کی ویب سائٹ کہاں سے آپریٹ ہورہی ہیں تحقیقات جاری ہیں، ڈی جی ایف آئی اے - فوٹو:فائل

 کراچی: پاکستانیوں سے کرپٹو کرنسی کے نام پر اربوں روپے کے فراڈ پر ایف آئی اے نے ایک کمپنی کو نوٹس جاری کردیا۔

ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے ثناء اللہ عباسی نے ہفتے کو ایف آئی اے سائبر کرائم کا دورہ کیا۔ اس موقع پر منعقدہ اجلاس میں ایف آئی اے سندھ زون عامر فاروقی، ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبر کرائم عمران ریاض کے علاوہ دیگر افسران شریک ہوئے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی ایف آئی اے ثناء اللہ عباسی کا کہنا تھا کہ کرپٹو کرنسی کے ذریعے فراڈ کی شکایات پر ایف آئی اے نے کام تیز کردیا ہے، تمام بینکوں کو منع کردیا ہے کہ ورچوئل کرنسی میں لین دین نہ کریں، اسٹیٹ بینک کے اعلی افسران سے بھی ملاقات میں اس بات پر زور دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرپٹو کرنسی کی ویب سائٹ کہاں سے آپریٹ ہورہی ہیں اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں، دنیا بھر میں 16 ہزار ویب سائٹ سے ورچوئل کرنسی کے ذریعے کام کیا جاتا ہے،دہشت گری کے لیے رقم کی لین دین بھی ورچوئل کرنسی کو استعمال کیا جاتا ہے۔

ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ 8 ماہ قبل کرپٹو کرنسی کے ذریعے فراڈ کرنے والا ملزم ڈاکٹر ظفر گرفتار بھی ہوچکا ہے، ورچول کرنسی میں فراڈ کے حوالے لوگوں نے درخواستیں دی تھیں جس کی تفتیش چل رہی ہے، منگل کو اس معاملے پر اسٹیٹ بینک میں بریفنگ دی جائے گی، ہم اس اسکینڈل کو حتمی نتیجے تک پہنچائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔