- کینیڈا؛ بینک ڈکیتی کے دوران 2 ملزمان ہلاک اور6 پولیس اہلکار زخمی
- ابھی ٹینکوں کے آگے لیٹنے کی ضرورت نہیں ہے، عمران خان کا کارکنوں کو جواب
- 2018 کے انتخابات میں میری ہی پارٹی نے مجھے ہروایا، شاہ محمود قریشی
- آن لائن تضحیک نوعمروں میں خودکشی کے خیالات بڑھاسکتی ہے
- مرغیوں کی آواز سے اضطراب نوٹ کرنے والا سافٹ ویئر
- ٹھوڑی پر گٹار متوازن کرکے 5 کلومیٹر چلنے کا نیا ریکارڈ قائم
- پیپلز پارٹی مخالف جماعتیں دھاندلی کا جھوٹا واویلا کر رہی ہیں، شرجیل انعام میمن
- پی ٹی آئی کراچی کے صدر نے اپنے ہی رکن اسمبلی کیخلاف مقدمہ درج کرادیا
- جی-7 ممالک دنیا کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، چین
- ڈالر کی قدر میں مزید 1.28 روپے کی کمی
- کھیل پر توجہ دیکر ٹیم میں کم بیک کریں، رمیز کا احمد شہزاد کو مشورہ
- روس سے خام تیل کی خریداری کے معاملے میں اہم پیش رفت
- ایس ایچ او کے کمرے میں لیڈی ڈاکٹر پر تشدد
- اگر پوٹن عورت ہوتے تو یوکرین جنگ کا آغاز نہ کرتے، بورس جانسن
- ادارے نیوٹرل رہیں گے تو پی ٹی آئی جیسی غیر جمہوری جماعت جیت نہیں سکتی، بلاول
- بھارت کی جانب سے پاکستانی سفارت خانوں کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹس بلاک کرنیکا انکشاف
- 5 سے 11 سال کے بچوں کی ویکسی نیشن شروع کرنے کا فیصلہ
- ’’ڈراپ اِن پچز ناگزیر ہیں، تنقید کے باوجود لگ کررہیں گی‘‘
- والدین زبردستی کزن سے شادی کرنا چاہتے تھے، تشدد بھی کیا، دعا زہرہ
- جونئیر لیگ: پاکستان کے بڑے نام ایونٹ میں نظر آئیں گے، چیئرمین پی سی بی
بھارت میں وُکلاء کا اذان پر پابندی کا مطالبہ
![[فائل-فوٹو]](https://c.express.pk/2022/01/2271776-untitledcopy-1642267937-676-640x480.jpg)
[فائل-فوٹو]
بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے سب سے بڑے اور زیادہ آبادی والے شہر اندور میں ہندو وکیلوں نے ریاست کے وزیر داخلہ سے اذان پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اندور میں وکلاء نے صوتی آلودگی (noise pollution) کو بہانہ بناتے ہوئے لاؤڈ اسپیکروں سے اذانوں کی آوازوں پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کیلئے وکلاء نے اندور کے ڈویژن کمشنر اور وزیر داخلہ نروتم مشرا کو میمورنڈم بھی ارسال کردیا ہے۔
وکلاء کی جانب سے اٹھائے گئے اس اقدام کو مسلم تنظیموں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ مسلم مذہبی رہنماؤں نے اسے مذہبی تعصب سے تعبیر کیا ہے۔ مدھیہ پردیش کی جمعیت علماء نے بیان دیا جس میں کہا گیا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کا استعمال صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ سبھی مذاہب کے لوگ اپنی تقریبات میں استعمال کرتے ہیں۔
جمعیت کا کہنا تھا کہ صوتی آلودگی تو دیگر سیاسی اجتماعات، شادیوں پر بینڈ باجے، گاڑیوں کے شور سے بھی پیدا ہوتی ہے۔ پابندی کا مطالبہ کرنے والے لوگ اپنی مذہبی تقریبات میں تو شریک ہوتے نہیں اور دوسروں کو بھی تکلیف دینے پر تُلے ہوئے ہیں۔
دوسری جانب وزیر داخلہ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ وکلاء کی جانب سے ارسال کیے گئے میمورنڈم کو نظر ثانی کیلئے آگے بھیج دیا گیا ہے، رپورٹ آنے پر ہی کوئی فیصلہ ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔