- سعودی عرب 3 ارب ڈالر کی واپسی کے لیے پاکستان کو مزید مہلت دینے پر رضامند
- آئندہ الیکشن استخارہ کر کے لڑوں گا، نور عالم خان
- کراچی میں نامعلوم گاڑی نے موٹرسائیکل سوار تین دوستوں کو روند ڈالا، دو جاں بحق
- پی ٹی آئی لانگ مارچ: جڑواں شہروں میں تعلیمی ادارے بند اور امتحانات ملتوی
- پی ٹی آئی کے خلاف پولیس کا ملک گیر کریک ڈاؤن، 247 سے زائد کارکنان گرفتار
- راولپنڈی اور اسلام آباد میں پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی معطل
- درجنوں شارک مچھلیوں کا وہیل پر حملہ، ویڈیو وائرل
- کہوٹہ میں پہاڑی تودہ گرنے سے 4 خواتین جاں بحق اور 3 زخمی
- لانگ مارچ کے پیش نظر پنجاب میں موبائل فون سروس بند کرنے کا فیصلہ
- خصوصی طور پر مدعو کردہ چار کرکٹرز کے فٹنس ٹیسٹ ملتوی
- ایران میں رہائشی عمارت گرنے سے 11 ہلاکتوں پر میئر سمیت 10 میونسپل حکام گرفتار
- 74 برس قبل بچھڑنے والے سکا خان بڑے بھائی کے ہمراہ بھارت روانہ
- مشرقی وسطیٰ میں ریت کے طوفان معمول کیوں بنتے جارہے ہیں؟
- میکسیکو؛ ہوٹل میں مسلح افراد کی فائرنگ، 11 ہلاک
- پرتعیش اشیا کی درآمد پر پابندی کے منفی اثرات مرتب ہونے کا خدشہ
- ایک ہاتھ سے محروم مسلمان خاتون نے 1200 فٹ بلند دیوار عبور کرلی
- کورونا کا دنیا سے ابھی یقینی اور مکمل خاتمہ نہیں ہوا، عالمی ادارہ صحت
- گدلا سوئمنگ پول پیٹ کی خطرناک بیماریوں کی وجہ بن سکتا ہے، ماہرین
- وزیراعظم اور وزیر داخلہ سے کہا ہے کہ عمران خان کو آنے دیں، گرفتار نہ کریں، مریم نواز
- ترکی نے شام میں نئے فوجی آپریشن کا اعلان کردیا
25 سالہ ایران چین معاہدے پر عملدرآمد شروع ہوچکا ہے، تہران

ایران چین معاہدے پر دستخط کی تقریب
تہران: ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبدالحیان نے کہا کہ ایران اور چین کا 25 سالہ تعاون معاہدے پر عمل شروع ہوچکا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق دورہ چین کے دوران اپنے ہم منصب وینگ یی سے ملاقات کے وقت ایرانی وزیر خارجہ نے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ دورہ چین کی تیاری میں یہ بات شامل تھی کہ ہم آج کے دن معاہدے پر عملدرآمدگی کی بنیاد رکھ دیں۔
معاہدے پر دستخط مارچ 2021 کو تہران میں کیے گئے تھے جس کے تحت دونوں ممالک کے درمیان معاشی، عسکری، اور سیکورٹی تعاون کو فروغ دیا گیا ہے۔ تاہم یہ بات ذہن نشیں رہے کہ دونوں ممالک امریکی پابندیوں کی زد میں ہیں جبکہ دوسری جانب دونوں عہدیداران نے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی تفصیلات واضح نہیں کی ہیں۔
دورہ چین کے دوران امیر عبدالحیان نے ایرانی صدر ابراھیم رئیسی کی جانب سے چینی صدر ژی چن پنگ کے نام بھیجے گئے خط کو بھی سُپرد کردیا ہے جس کے بارے میں عبدالحیان نے بتایا کہ ژی چن پنگ کیلئے اس میں ایک ضروری پیغام ہے۔ امیر عبدالحیان نے مندرجات کی تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا لیکن ابراہیم رئیسی کی انتظامیہ کی جانب سے متعدد بیانات کے مطابق اس میں ایشیائی خطے سے متعلق ایرانی خارجی امور میں چین کو ایک خاص اہمیت دی گئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔