- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
25 سالہ ایران چین معاہدے پر عملدرآمد شروع ہوچکا ہے، تہران
تہران: ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبدالحیان نے کہا کہ ایران اور چین کا 25 سالہ تعاون معاہدے پر عمل شروع ہوچکا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق دورہ چین کے دوران اپنے ہم منصب وینگ یی سے ملاقات کے وقت ایرانی وزیر خارجہ نے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ دورہ چین کی تیاری میں یہ بات شامل تھی کہ ہم آج کے دن معاہدے پر عملدرآمدگی کی بنیاد رکھ دیں۔
معاہدے پر دستخط مارچ 2021 کو تہران میں کیے گئے تھے جس کے تحت دونوں ممالک کے درمیان معاشی، عسکری، اور سیکورٹی تعاون کو فروغ دیا گیا ہے۔ تاہم یہ بات ذہن نشیں رہے کہ دونوں ممالک امریکی پابندیوں کی زد میں ہیں جبکہ دوسری جانب دونوں عہدیداران نے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی تفصیلات واضح نہیں کی ہیں۔
دورہ چین کے دوران امیر عبدالحیان نے ایرانی صدر ابراھیم رئیسی کی جانب سے چینی صدر ژی چن پنگ کے نام بھیجے گئے خط کو بھی سُپرد کردیا ہے جس کے بارے میں عبدالحیان نے بتایا کہ ژی چن پنگ کیلئے اس میں ایک ضروری پیغام ہے۔ امیر عبدالحیان نے مندرجات کی تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا لیکن ابراہیم رئیسی کی انتظامیہ کی جانب سے متعدد بیانات کے مطابق اس میں ایشیائی خطے سے متعلق ایرانی خارجی امور میں چین کو ایک خاص اہمیت دی گئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔